مئی کے دوسرے ہفتہ میں مرکزی ذمہ داران کا ہوا بہار دورہ

ویکلی ڈائجسٹ

8-14 May

…………تنظیمی و تربیتی اجتماع…………

محترم امیر، جماعت اسلامی ہند جناب سید سعادت اللہ حسینی نے پٹنہ واقع جماعت اسلامی ہند، بہار کے دفتر میں 11 مئی کومنعقدہ تنظیمی و تربیتی اجتماع سے خطاب کیا۔اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ امت کے تعاون اور اشتراک سے رائے عامہ کی تبدیلی کی جا سکتی ہے۔اس لئے جماعت کے ارکان اور کارکنان تحریک کی قیادت اور رائے عامہ کی تبدیلی کا فریضہ انجام دینے کے لئے اپنے اندر قائدانہ صلاحیت پیدا کریں۔اجتماع میں ریاست کے مختلف اضلاع سے آئے امراء مقامی، ناظم ضلع و اظلاع شریک تھے۔

مشہور اسکالر اور کئی کتابوں کے مصنف سید سعادت اللہ حسینی نے کہا کہ’ایک کامیاب قیادت میں چار بنیادی خوبیاں ہونی ضروری ہیں۔ان میں سے ایک عوام کی آرزوؤں کو، ان کے خوابوں کو بلند کرنا شامل ہے۔‘ انہوں نے کہا کہ قیادت کا عمل تین چیزوں پر مشتمل ہے۔ پہلی چیز know the wayہے۔ایک قائد کو اپنا راستہ بالکل صاف و شفاف طریقے سے معلوم ہونا چاہئے۔ اسے پتہ ہونا چاہئے کہ اس کی پالیسی کیا ہے، ترجیحات کیا ہیں۔ اس کا vision بھی واضح ہونا چاہیے۔ دوسری چیز show the way ہے۔یعنی جو راستہ خود قائد نے دیکھا ہے، متعین کیا ہے، اسے وہ عوام کو دکھائے۔ اس کے لئے اسے communication کا بھرپور استعمال کرنا چاہئے۔ سمینار، ورکشاپ وغیرہ کا انعقاد کرکے عام لوگوں کو راستے پر چلنے کی تلقین کرنی چاہئے۔ تیسری چیز show the way ہے۔ قائد کو خود اس راستے پر چل کر دکھانا ہے۔ اس کو اپنے فکر و عمل سے یہ ظاہر کرنا لازم ہے کہ جس راستے پر چلنے کی وہ تلقین دوسروں کو کر رہا ہے، وہ خود اس پر چل رہا ہے۔

امیر جماعت نے دوران تقریر قیادت کی تین خوبیاں بیان کیں۔ پہلی خوبی کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کسی قیادت میں inspiration for dream more ہونا چاہئے۔ اس کی وضاحت کرتے ہوئے جناب حسینی نے کہا کہ ایک اچھے قائد میں لوگوں کے خوابوں کو، ان کی آرزؤں کو بلند کرنے کی خوبی ہونی چاہئے۔ دوسری خوبی learn more کی ہونی چاہئے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ قیادت میں سیکھنے اور سیکھتے رہنے کی سطح کو بلند کرنے کی پیاس ہونی چاہئے۔ اس کے سیکھنے کے عمل میں ٹھہراو نہیں آنا چاہئے۔ تیسری چیزdo more ہے۔جتنا کام ہوا ہے، اس کے آگے کام کرنے کا ہدف متعین ہونا چاہئے۔ ایسا نہ ہو کہ جتنا ہو ا ہے، اس سے مطمئن ہو جائے۔آگے کام کرتے رہنے کا اس میں جذبہ ہونا چاہئے۔ چوتھی چیز become moreہے۔ قیادت کو اپنی صلاحیت میں روز بروزاضافہ کرتے رہنا چاہئے۔صلاحیت کو نئی نئی جہت اور وسعت دینی چاہئے۔ اس کی صلاحیت میں جتنا اضافہ ہوگا،نشو و نما ہوگی، قائد میں اتنی بہتری آئے گی۔

امیر جماعت نے کہا کہ جماعت اسلامی ہند کے ارکان اور کارکنا ن میں بھی قیادت کی یہ تمام خوبیاں ہونی چاہئے۔ یہ خوبیاں ہونے پر ہی ہم رائے عامہ میں تبدیلی لا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رائے عامہ کی تبدیلی جماعت اسلامی ہند کے موجودہ میقاتی مشن 2023-24))کا ایک اہم حصہ ہے۔

جناب سعادت اللہ حسینی نے تفصیل میں جاتے ہوئے کہا کہ رائے عامہ میں تبدیلی دو سطحوں پر لانی ہے۔ مسلمانوں میں اور برادران وطن میں۔ مسلمانوں میں رائے عامہ کی تبدیلی اس لئے ضروری ہے کہ وہ ایک مثالی انسان اور مسلمان بن سکیں۔ برادران وطن میں رائے عامہ تبدیلی کی اس لئے ضروری ہے کہ اسلام اور مسلمان کے تئیں ان میں جو غلط فہمیاں پھیلائی گئی ہیں، وہ دور ہو سکیں۔

اس موقع پرنائب امیر جماعت انجینئر محمد سلیم، تلنگانہ کے سابق امیر حلقہ حامد محمد خان اور جماعت اسلامی ہند، بہار کے امیر حلقہ مولانا رضوان احمد اصلاحی موجود تھے۔

…………قمر الہدی شوری ہال کا افتتاح…………

محترم امیر جماعت اسلامی ہند جناب سید سعادت اللہ حسینی نے11 مئی کو پٹنہ واقع دفتر حلقہ میں قمر الہدی شوری ہال کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر محترم نائب امیر جماعت انجینیئر محمد سلیم صاحب تیلنگانہ کے سابق امیر حلقہ جناب حامد محمد خان صاحب، محترم امیر حلقہ مولانا رضوان احمد اصلاحی صاحب کے علاوہ شورہ کے اراکین اور اجتماع میں شریک ہونے ائے ارکان و کارکنان موجود تھے۔تمام لوگوں نے شوری ہال کا جائزہ لیا اور اس کی افادیت کی تعریف کی۔محترم امیر جماعت نے دعا فرمائی۔

…………دینی و ملی جماعتوں کی نشست ……

امیر، جماعت اسلامی ہندسید سعادت اللہ حسینی نے12 مئی کو پٹنہ واقع جماعت اسلامی ہند، بہار کے دفتر میں ریاست کی ملی جماعتوں کے ذمہ داروں کے ساتھ ہوئی ایک مختصر غیر رسمی نشست کی صدارت کی۔اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ’بہار میں دینی و ملی جماعتوں کے اتحاد کی قدیم اور مثالی روایت رہی ہے۔ ضرورت اس اتحا د کو مستقل اور پائیدار بنانے کی ہے۔ گزشتہ 10مئی سے جماعت اسلامی ہند کی مرکزی قیادت بہار کے تربیتی وتنظیمی دورے پر تھی۔

دورے کے آخری دن ملی تنظیموں کے ساتھ ملاقات کے دوران امیر جماعت نے مزید کہا کہ عام طور پر اتحاد کی نوعیت عارضی ہوتی ہے۔ انہوں نے مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ کبھی فساد کے پیش نظر، کبھی کسی سیاسی تو کبھی کسی عائلی ایشو کے پیش نظر ملی اتحاد کی کوششیں ہوتی ہیں۔ یہ کوششیں عارضی ہوتی ہیں۔ یہ دلوں کا اتحاد نہیں ہوتا، بلکہ ظاہری اتحاد ہوتا ہے۔ جناب حسینی نے کہا کہ دینی و ملی جماعتوں کا اتحاد قرآن کے بتائے ہوئے مقاصد، نصب العین اور اسلامی ایجنڈے کی بنیاد پر ہی ہو سکتا ہے۔ایسی بہت سی باتیں ہیں جن پر ہم سب متفق ہیں۔ مثلاً،برادران وطن تک اسلام کا پیغام پہنچانا چاہئے، ان کی غلط فہمیوں کو دور کرنا چاہئے،مسلمانوں کو دین سے جوڑنا چاہئے، شریعت پر عمل کے لئے ان کو آمادہ کرنا چاہئے۔ کیوں نہیں ہم ایسا تجربہ کریں کہ ان سب چیزوں کو مل جل کر کریں!

دینی و ملی جماعتوں کے اتحاد کو مزید مہمیز دینے پر نائب امیر جماعت ڈاکٹر انجینئر محمد سلیم، شعبہ توسیع و استحکام، جماعت اسلامی ہند کے ڈائرکٹر حامد محمد خان،، امیر شریعت مولانا فیصل ولی رحمانی،ناظم امارت شرعیہ مفتی سعیدالرحمان قاسمی،جمعیت علماء ہند، بہار کے جنرل سکریٹری مولانا محمد ناظم، جمعیت العلماء ہند بہار (الف) کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر فیض احمد قادری،ادارہ شرعیہ بہار کے سکریٹری ڈاکٹر فرید امان اللہ، قاضی شریعت قاضی انظار احمد، معاون قاضی وصی احمد، مجلس علماء خطباو امامیہ کے جنرل سکریٹری مولانا سید امانت حسین اور مدرسہ اسلامیہ شمس الہدیٰ کے سابق پرنسپل مولانا ابولکلام قاسمی نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

امیر حلقہ جماعت اسلامی ہند بہاررضوان احمد اصلاحی نے مرکزی ذمہ داران سمیت بہار کے ملی قائدین کا شکریہ ادا کیا۔عشائیہ کے ساتھ مجلس اختتام پذیر ہوئی۔ اس موقع پر موجود لوگوں میں ڈاکٹر ارشاد حسین(ڈائرکٹر، بورڈ آف اسلامک ایجوکیشن)، ڈاکٹر محمودالحسن(رکن شوریٰ، جماعت اسلامی ہند، بہار)، ڈاکٹرحشمت توحید،ڈاکٹر انوارالہدیٰ (جمعیت العلماء ہند بہار)، ماسٹر نظیر احمد(دربھنگہ)، ماسٹر عامر اقبال(سیتامڑھی)، انجینئر فہد رحمانی(رحمانی تھرٹی)، مولانا احمد حسین قاسمی، احتشام رحمانی، قمر وارثی(سابق ناظم شہر، جماعت اسلامی ہند پٹنہ)، ضیاء القمر(سکریٹری، جماعت اسلامی ہند، بہار)، لئیق الزماں (ناظم شہر،پٹنہ) اورشوکت علی(سکریٹری، پی آر، جماعت اسلامی ہند، بہار) شامل ہیں۔

…………مرکزی ذمہ دار کا دورہ…………

پروفیسر سلیم انجینیئر صاحب، نائب امیر جماعت اور نثار صاحب سکریٹری حلقہ، محمد شہزاد سیکرٹری کامنل ہارمونی اور عظمت صاحب اسلامک انفارمیشن سینٹر کے ذمہ دار نے 13 مئی کوگیا کا وزٹ کیا۔ وہاں بھنٹے پتی سین کو قرآن دیا گیا اس کے علاوہ بودھ گیا ٹیمپل مینجمنٹ کمیٹی کی ممبر سیکرٹری محترمہ ڈاکٹر مہا شویتا مہارتھی سے ملاقات کی گئی اور ان کو قرآن، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی جیونی اور کچھ کتابیں تحفے میں دی گئیں۔ بودھ گیا مندر کا وزٹ بھی کیا گیا۔

+9

See insights and ads

पोस्ट को प्रमोट करें · Promote post

All reactions:

22

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*