پردہ کوئی قید نہیں بلکہ عورتوں کی آزادی کا ضامن ہے: شگفتہ بانو

پٹنہ: 23 ستمبر، 2024
’ہر زمانے میں جنسی انارکی،بے راہ روی اور فحاشی وعریانیت کو معیوب اور معتوب سمجھا جاتا رہاہے،لیکن ہمارے اس عہد میں اس کو جواز فراہم کرنے کے لیے آزادی کا نام دیا جارہا ہے اور اس برائی اور بے حیائی کے خلاف اٹھنے والی ہر آواز کو آزادی کے خلاف تصورکیاجارہا ہے۔‘ یہ باتیں جماعت اسلامی ہند بہارکے امیر حلقہ مولانا رضوان احمد اصلاحیؔ نے جماعت کے شعبہ خواتین کی جا نب سے’اخلاقی محاسن آزادی کے ضامن“ مہم کے تحت 21ستمبر کو الحرا پبلک اسکول،شریف کالونی کے اقرا ہال میں منعقدہ ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔مولانا رضوان احمد اصلاحی نے کہا کہ انسانیت جنسی انارکی، بے راہ روی اور فحاشی وعریانیت کی تباہی وبربادی کے انجام کا خمیازہ بھگت رہی ہے لیکن اس کے باوجود اس کو جائز ٹھہراکرانسان تباہی کے دہانے پر پہنچ چکاہے۔
امیر حلقہ نے شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج بے حیائی شباب پر ہے،بلاشبہ یہ بے حیائی کا زمانہ ہے،اس کے لیے کسی دلیل کی ضرورت نہیں، ہر چہار جانب فحاشی، عریانیت اور جنسی انارکی کا بول بالا ہے۔ انسان کے اندر حیا کا جذبہ ہی ہے جو اس کو برائیوں سے بازرکھتا ہے، اگر یہ نہ ہوتوپھر بے حیا آدمی جو چاہے کرے۔آج باحیا،باغیرت انسان کو دنیا بے وقوف کہتی ہے اور بے حیا اور چالاک کو ہوشیار اور عقل مند سمجھتی ہے۔اس منظر نامے کو بدلنے کی ہمیں فکرو عمل کرتے رہنا چاہیے اور اس بات کو عام کرنے کی ضرورت ہے کہ حقیقی آزادی کی بنیاد اخلاقیات سے ہی جڑی ہوئی ہے۔
اس سے قبل جماعت اسلامی ہند، بگ سیٹی،پٹنہ کی ناظمہ شگفتہ بانو نے اپنی افتتاحی گفتگو میں کہا کہ اسلام نے جہاں عورتو ں کو پردے میں رہنے کا حکم دیا ہے وہیں مردوں کو بھی نگاہیں نیچی رکھنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلا م نے خواتین کی عفت و عصمت کے تحفظ کے لیے اس کے لباس کے احکامات بتائے ہیں اور یہ بھی بتایا ہے کہ گھر سے نکلو تو اپنے اوپر چادر ڈال لو۔ شگفتہ بانو نے کہا کہ پردہ کوئی قید نہیں بلکہ عورتوں کی آزادی کا ضامن ہے۔ اس کے ذریعہ خواتین کو تحفظ حاصل ہو تا ہے اور معاشرہ بھی پاک و صاف رہتا ہے۔
اس موقع پر ”اخلاقی محاسن – آزادی کے ضامن“ کے عنوان سے کوئز کا بھی شاندارانعقاد ہوا، جس میں مرد و خواتین نے شرکت کی۔ کوئز مقابلہ بڑا ہی دلچسپ رہا۔ اس کوئز میں سورۃ النور کے حوالے سے معروضی سوالات پوچھے گئے۔ کوئز کی نظامت اسکول کے استاد انظار احمد صادق نے کی۔
کو ئز کے مقصد کو واضح کرتے ہوئے معاون امیرمقامی محمد انور نے کہا کہ کوئز مقابلے کا مقصد کسی کی ہار یا جیت نہیں ہے بلکہ اس دلچسپ پروگرام کے تحت اخلاقی محاسن کو ذہن نشیں کرانا ہے۔ کوئز مقابلے میں خواتین کی ٹیم فاتح رہی اور مرد کی ٹیم نائب فاتح رہی۔ کوئز مقابلے میں شریک تمام کو سرٹیفکیٹ، میڈل اور مومنٹو سے نوازا گیا۔پروگرام کی نظامت مولانا فضل کریمی قاسمی نے کی۔
دوسری طرف، جماعت اسلامی ہند، بہار کے حلقہ خواتین اورگرلس اسلامک آرگنائزیشن (جی آئی او) کا مشترکہ پروگرام22 ستمبر کو مرکز اسلامی، پتھر کی مسجد میں منعقد کیا گیا۔ اس موقع پر حلقہ خواتین، جی ائی او اور ذاکر حسین اسکول میں ہوئے کوئز مقابلے کے نتائج کا اعلان کیا گیا اور انعامات بھی تقسیم کیے گئے۔
اس موقع پر مہمان خصوصی کی حیثیت سے شریک سابق وارڈ کاؤنسلر پروفیسر ممتاز جہاں نے کہا کہ سورہ نور کا مطالعہ کر کے ہماری بیٹیوں کو جگانے کا کام کیا گیا ہے۔ہماری جماعت اسلامی کی بہنوں نے یہ بہت بڑا کام کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بچوں کی پہلی ٹیچر ماں ہوتی ہیں۔ماں اگر دین سیکھیں گی تو بچیاں بھی ضرور سیکھیں گی۔ وہیں، ذاکر حسین اسکول کیشبنم آرا نے کہا کہ اس پروگرام میں کم عمر کی بچیاں بھی شامل ہیں یہ بہت خوشی کی بات ہے۔ انہوں نے بتایا کہ لڑکیوں کی تربیت کے ساتھ ساتھ لڑکوں کی تربیت بھی اسی نہج پر ہونی چاہیے۔
پروگرام کی نظامت جی ائی او سلطان گنج کی ممبر ڈاکٹر نکہت پروین نے کی۔

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*