ویکلیی ڈائجسٹ
8-14ستمبر
…………اخلاقی محاسن آزادی کے ضامن…………
بہار اردو اکادمی کے سمینار ہال میں 8 ستمبر کومہم ’اخلاقی محاسن آزادی کے ضامن کے تحت‘مباحثہ کا پروگرام منعقد کیا گیاجس میں دیگر خواتین کے علاوہ معروف سماجی کارکن پدم شری سدھا ورگیز نے بھی شرکت کی۔
پدم شری سدھا ورگیز نے کہا کہ خاندان میں اخلاقیات کی تعلیم لازمی ہے۔ سبھی کوبتایا جائے کہ میری آزادی کہاں تک جاتی ہے اور اگر میں حد سے آگے جاؤں تو اس سے دوسروں کی آزادی متاثر ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ المیہ تو یہ ہے کہ اخلاقی قدروں کے تعلق سے نہ تو سماج کو کوئی صحیح سمت دینے والا ہے اور نہ ہی سماج میں کوئی صحیح بات سننے والا ہے۔سماج میں مردو عورت،لڑکے اور لڑکیوں کے غیر اخلاقی رشتے بہت ساری برائیوں اور جرائم کی جڑ بنے ہوئے ہی۔ سدھا ورگیز نے کہا کہ والدین کو چاہئے کہ وہ اپنے بچوں کو وقت دیں اور ان میں اخلاقی قدروں کو فروغ دیں۔
سابق وارڈ کاؤنسلر گلفشاں جبیں عرف سگن نے کہا کہ ماں بچے کی پہلی استاد ہے۔ لہذا وہ اسے اخلاق کی تعلیم دے کر ایک با اخلاق انسان بنائے۔موبائل اور انٹرنیٹ کے غلط استعمال سے بچوں کو محفوظ رکھیں۔ خدا اور رسول کی تعلیمات کی طرف پلٹیں اور ان سے رہنمائی حاصل کریں۔ عورت ہو یا مرد سبھی بہترین اخلاق و کردار کو اپنے لیے لازم بنائیں۔
خاتون ڈاکٹر شازیہ بدر نے کہا کہ سماج کو اوپر اٹھانے کی ضرورت ہے۔ سوچ میں بدلاؤ لانے کی ضرورت ہے۔موجودہ دور میں آزادی کو بہت زیادہ خوشنما بنا دیا گیا ہے جبکہ بے لگام آزادی انسانوں کو جانوروں کی حد تک لے جاتی ہے۔
فیکلٹی آف سوشل سائنس شازیہ احمد نے کہا انسان جن چیزوں کو اہمیت دیتا ہے اسی پر کام کرتا ہے اور وقت لگاتا ہے لہذا کیریئر سے زیادہ اچھا انسان بنانے پر والدین محنت کریں۔ جو لوگ من مانی، آزادی اور بے لگام آزادی کا دائرہ بڑھا رہے ہیں وہ دوسروں کی آزادی چھین رہے ہیں اور انہیں محدود بنا رہے ہیں۔ افراد پڑھنے اور سننے سے زیادہ دیکھ کر سیکھتے ہیں لہذا ہمیں اخلاق کا رو ل ماڈل بننا چاہیے۔
اس موقع پر جماعت اسلامی ہند، بہار کی سیکرٹری حلقہ خواتین ڈاکٹر زیبائش فردوس نے تمام معزز مہمانان کی موجودہ وقت میں اس مہم کی ضرورت اور اہمیت پر توجہ مرکوز کراتے ہوئے اس بات کی گزارش کی کہ وہ اس انتہائی اہم کام میں تعاون کریں اور اپنے اپنے دایرے میں اسے لے کر جائیں تاکہ،”ایک ہو جائیں تو بن سکتے ہیں خورشید مبین ورنہ ان بکھرے ہویے تاروں سے کیا بات بنے”۔ تمام شرکا نے اس مہم میں اپنا بھرپور تعاون دینے کی یقین دہانی کرائی۔
…………
جماعت اسلامی ہند، ارریہ کے شعبہ خواتین کی جانب سے 8 ستمبرکو تفہیمی پروگرام ہوا جس میں افتتاحی کلمات کے ساتھ، درس قرآن سورۃ نور کی تشریح واجدہ تبسم صاحبہ نے بہترین انداز میں کیا۔
’اخلاقی محاسن آزادی کے ضامن‘ عنوان پر ڈاکٹر حنا پروین نے تقریر پیش۔
’شرم و حیاء‘پر وافیہ پروین صاحبہ نے بھی اپنا اظہار خیال کیا۔
عائشہ پروین نے خوبصورت آواز میں اس مہم کی نظم پڑھی۔
اس موقع پر قاضی صاحب نے وقف ترمیمی بل کے خلاف ای میل کرنے کی اپیل کی۔
…………
اخلاقی محاسن آزادی کے ضامن عنوان پرموتیہاری واقع اگروا مسجدمیں 8 ستمبر کو خواتین وطالبات کا ایک بڑا اجتماع منعقد کیا گیا۔
…………
جماعت اسلامی ہندمغربی چمپارن کے حلقہ خواتین کے زیراہتمام 8 ستمبر کو بتیا میں مہم تحت ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا۔
…………
پٹنہ سنٹرل کی جانب سے 9 ستمبر کو ذاکر حسین اسکول کا وزٹ کیا گیا۔مہم کا تعارف پیش کیا گیا۔ سورہ نور کا درس دیا گیا اور فولڈر بانٹا گیا۔ کلاس 9 اور 10 کی 100 لڑکیاں موجود تھیں۔ اسکول کے اساتذہ بھی موجود تھے۔
…………
کالج آف کامرس، آرٹس اینڈ سائنس،راجندر نگر، پٹنہ میں Department of Economics کی University Head کی دعوت پر ناظمہ حلقہ خواتین بہار ڈاکٹر زیبائش فردوس نے طلباء و طالبات کے درمیان ملک گیر مہم’اخلاقی محاسن- ازادی کے ضامن‘ کے تعلق سے خصوصی لکچر بعنوان’نوجوانوں میں اخلاقی اقدار کی پاسداری کیوں ضروری ہے‘ پیش کیا جس میں برادران وطن کے تقریباً 20 طلباء و طالبات کے علاوہ فیکلٹی کے افراد موجود تھے۔ مہم کا تعارف بھی پیش کیا گیا۔اسٹوڈنٹس نے بہت سنجیدگی سے لکچر سنا اور اچھا response دیا۔ university head کو تحفہ میں فایل، ڈایری، قلم Aura و radiance میگزینس کے ساتھ ساتھ مہم کا تعارفی فولڈر بھی دیا گیا۔
…………
محلہ سرائے جامع مسجد صادق پور،پٹنہ سیٹی میں 9 ستمبر کو مہم کے عنوان کے تحت خواتین کا ایک بڑا اجتماع بحسن وخوبی انجام پذیر ہوا۔محترمہ انجم مختار نے تذکیر بالقرآن سے پروگرام کا آغاز کیا جبکہ محترمہ شگفتہ بانو نے افتتاحی کلمات کہے۔محترمہ عائشہ تسنیم اور محترمہ ثمینہ رحمٰن نے مہم کے مرکزی عنوان پر روشنی ڈالی۔اس موقع پر مہ جبین صبا نے نظم پیش کی۔پروگرام کی نظامت محترمہ شاہین فاطمہ نے انجام دیا۔اختتامی کلمات محترمہ نیلوفر حلیم نے پیش کیا۔اجتماع میں عالم گنج،پتھر کی مسجد،کاظمی بیگم کمپاونڈ،شاہ کی املی وغیرہ محلے سے خواتین اور بچیوں نے شرکت کی۔جتماع کو روبہ عمل لانے میں جناب ارمان خان،جناب مصطفے’ خان اور جناب عبد الرزاق نے قابل قدر کام کیا۔
…………
ضلع بیگوسرائے میں لکھمنیاں کے پچھم ٹولہ واقع جناب خالد کبیر کی رہائش گاہ پر 9 ستمبر کو مہم کے تحت ایک پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر امیر مقامی جناب افتخار حسین نے مہم سے مختلف تقریر کی۔ محترمہ جمیلہ خاتون نے درس قرآن میں سورہ النور کی تلاوت کی۔
…………
محلہ شاہ سوپن،دربھنگہ میں 9 ستمبرکو محترمہ نشاط فاطمہ نے اپنی رہائش گاہ پر ”اخلاقی محاسن آزادی کے ضامن ”کے موضوع پر خواتین کا پروگرام منعقد کیاجس میں محترمہ نشاط فاطمہ نے سورہ ”احزاب ”کے درس کے ذریعہ خدا کی رضا کی خاطر اپنے اندر اخلاقی محاسن پروان چڑھانے اور اخلاقی برائیوں کو سماج سے دور کرنے کی جدوجہد کی لگاتار کوششیں کرتے رہنے کے لئے آمادہ کیا۔ پروفیسر شہناز بیگم نے اپنے خطاب میں خواتین سے گزارش کی کہ اپنی بچیوں کی تعلیم اور تربیت پر خصوصی توجہ دیں۔موجودہ حالات امت مسلمہ کی نوجوان نسل کے لئے ناگفتہ بہ ہیں۔اگر ماؤں نے اپنی اولاد پر خصوصی توجہ نہیں دی تو انہیں بے حیائی، منشیات کی لت، اور ارتداد سے بچاپانا مشکل ہو جائے گا۔اس اجتماع میں 24 خواتین و طالبات نے شرکت کی۔
…………
دربھنگہ میں 10 اور 11 ستمبر کو محترمہ رضیہ خاتون نے اپنی ٹیم کے ہمراہ محلّہ کرم گنج میں گھر گھر جاکر خواتین و طالبات سے ملاقاتیں کیں۔اخلاقی محاسن کے متعلق گفتگو کی، کتابچہ تقسیم کیا اور 11 ستمبر کو بعد نماز مغرب علامہ اقبال لائبریری، محلہ بی بی پاکر میں منعقد ہونے والے اجتماع میں شرکت کی دعوت دی۔ اس پروگرام میں 50 خواتین و طالبات نے شرکت کی۔ محترمہ رضیہ خاتون نے ”نوجوان لڑکے اور لڑکیوں میں بے راہ روی کے اسباب اور علاج ”کے موضوع پر خطاب کیا۔پروفیسر شہناز بیگم نے ”نوجوانوں کی تربیت میں ماں کا کردار ”کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے خواتین سے اپیل کی کہ اپنی اولاد کی تربیت پر خصوصی توجہ دیں۔یہ آپ کی ذمہ داری بھی ہے اور عبادت بھی۔قیامت کے روز آپ سے آپ کی اولاد کے بارے میں سوال کیا جائے گا تو آپ کیا جواب دیں گی۔آخرت میں آپکی کامیابی کا دارومدار آپ کے ذریعہ اولاد کی کی جانے والی بہترین تعلیم و تربیت پر ہوگی۔پروگرام کی نظامت محترمہ منت غیاث نے کی اور تفصیل کے ساتھ پروگرام کا تعارف محترمہ گلشن آرا نے پیش کیا۔
…………
ناظمہ پٹنہ اور ان کی ساتھی نے10 ستمبر کو الحمدللہ پٹنہ سٹی کے تین اسکولوں کے مالکان سے ملاقات کر کے مہم سے متعلق پروگرام کی تفصیلات طئے کر لیں۔
…………
پٹنہ سنٹرل کی جانب سے 10 ستمبر کواولد عظیم آباد کا لونی میں پروگرام منعقد کیا گیا۔ درس قرآن نغمہ محترمہ فردوس، مہم کے عنوان پر تقریرمحترمہ شہمینہ رحمن، مہم کا تعارف محترمہ نغمہ فردوس نے کیا۔ محترمہ فوزیہ اختر ی نے دعا کی۔ 50 کتابچہ تقسیم کیا گیا۔ شرکاء کی تعداد 42 تھی۔
…………
ارریہ میں 10 ستمبر کو محترمہ واجدہ تبسم صاحبہ کی نگرانی میں Tea Party کا اہتمام کیا گیا جس میں ”جی آئی او” کی لڑکیوں کے ساتھ کچھ ہم وطن بہنیں بھی شامل ہوئی۔ ہم وطن بہنوں نے جماعت اسلامی ہند کے فولڈر ک ذریعے اپنے علاقے میں پروگرام کرنے کا وعدہ بھی کیا۔پروگرام میں افتتاحی کلمات کے ساتھ محترمہ واجدہ تبسم نے سورہ نور کی آیات30-31 کی اردو تشریح بہت اچھے انداز میں کی۔محترمہ تحسین فاطمہ (صدر gio) نے ”Rig ved” اور ”Mahaveer charitra” کے کچھ پاٹھ کو explain کیا جو قرآنِ شریف کی آیتوں سے ملتے جلتے ہیں۔محترمہ عائشہ پروین (نائب صدر) نے ڈسکشن میں حصہ لیا اور ہم وطن بہنوں کے سوالوں کا جواب دیا۔ہم وطن بہن نیلم کماری نے ہندی فولڈر کو پڑھ کر اُسے بہترین انداز سے سمجھا اور سمجھایا۔ واجدہ تبسم اور نیلم نے مل کر ہندی دعاء پڑھی۔شرکا کی کل تعداد 45 تھی۔
…………
حلقہ خواتین،جماعت اسلامی ہند پٹنہ ایسٹ کی جانب سے11 ستمبر کو مہم کے تحت باغ کالوخاں گرین فیلڈ اسکول میں پرنسپل سے ملاقات کی گئی۔ مہم کا تعارف کرایا گیا اور پروگرام طے کیا گیا۔
سر سید اسکول میں پرنسپل قمر صاحبہ سے ملاقات کی گئی اور مہم کی تفہیم کی گئی۔ اس کے بعد ان سے اپیل کی گئی کہ بچیوں سے بھی سورہ نور کا مطالعہ کروائیں اور کوز کمپٹیشن کروائیں۔
گلیکسی اکیڈمی پٹنہ سیٹی کے پرنسپل جناب محمد علیم قزا فی سے ملاقات کی گئی اور مہم کی غرض غایت بتائی گئی اور کوز کمپٹیشن کرانے کی تجویز پیش کی گئی۔سورہ نور کا بچیوں سے مطالعہ کرنے کی بھی ترغیب دی گئی۔جی آئی او قائم کرنے کا مشورہ دیا گیا۔
…………
موتیہاری کے بٹھیا محلے میں 11 ستمبر کومحترم محمد اقبال حسین کی رہائش گاہ پر مہم’اخلاقی محاسن آزادی کے ضامن’کے تحت ایک محلہ وار اجتماع منعقد کیا گیا جس میں سورہ نور کی پہلی رکوع کا درس جناب اقبال حسین نے پیش کیا۔اس کے بعد محترم فصیح اختر نے ایک خوبصورت سا ترانہ مہم کے تعلق سے جو ان کی اپنی تصنیف تھی بڑے دل نشی انداز میں پڑھا۔بعدہ جناب عبدالرشید برق،امیر مقامی نے مہم کا تعارف پیش کیا۔ اختتامی کلمات محترم ابو نصر نہال الدین نے پیش کیا۔ نظامت کے فرائض محترم سہیل ساحل نے بحسن خوبی انجام دیا۔
…………
’اخلاقی محاسن آزادی کے ضامن‘ مہم کے تحت پٹنہ سنٹرل میں 12 ستمبرکو کئی پروگرام ہوئے۔
1- الخدمت سلاء سینٹر قسیم کالونی میں اجتماع ہوا۔محترمہ انجم مختار نے درس قران دیا سورہ نور کی آیات 21 سے 26 کی تشریح پیش کی۔ محترمہ راحت عمران نے درس حدیث دیا۔ اگلے ہفتے سورہ نور سے متعلق کوئز کمپٹیشن کا پروگرام رکھا گیا ہے۔ شرکاء کی تعداد 19 تھی۔
2-’اخلاقی محاسن آزادی کے ضامن‘موضوع پر ایک خصوصی پروگرام نشیمن کالونی میں جناب شمشاد علی عارفی کے گھر پر ہوا۔ اس پروگرام میں حافظ غلام سرور ندوی نے ”اخلاقی محاسن آزادی کے ضامن” موضوع پر تقریر کی اور بتایا کہ اخلاقی قدروں کو اپنانا ضروری ہے تبھی ہم ایک اچھا سماج بنا سکتے ہیں۔اس پروگرام میں 105 لوگ شریک تھے (70 مرد اور 33 خواتین)۔
3- نیو عظیم آباد کالونی واقع فاران مسجد میں ہفتہ وار اجتماع ہوا۔ پروگرام کا آغاز جناب غیور انورکے درس قرآن سے ہواجس میں انہوں نے سورۃالنور کا درس پیش کیا اور ساتھ ساتھ مہم کا تعارف بھی کرایا اور بتایا کہ شیطان کے نقش قدم پر جو چلے گا تو شیطان اسے فحش اور بدی کی طرف ہی لے جائے گا۔ اسی لئے ہمیں شیطان کے بجائے اللہ اور اللہ کے رسولؐ کی پیروی کرنی چاہئے۔ اسی میں ہم سب کی کامیابی ہے۔
4-پٹنہ سنٹرل کی سبزی باغ یونٹ کا پروگرام فقیر باڑہ مسجد میں۔پروگرام کے کنوینر جناب بختیار التوحید تھے۔ پروگرام کا آغازان کے ہی درس قران سے ہوا۔ انہوں نے سورہ نور کی 11 سے 17 آیات کی تلاوت اور تشریح پیش کی۔ اس کے بعد جناب ابوذر نے درس حدیث پیش کیا۔
…………
ضلع بیگوسرائے کے کھمنیاں واقع یونیورس کوچنگ سنٹر میں 13ستمبر کو مہم کے تعلق سے ایک پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر امیر مقامی جناب افتخار حسین اور قاضی محمد عزیر نے مہم کے متعلق تقریر کی۔ شرکا کی تعداد 150 سے زیادہ تھی۔
…………
’اخلاقی محاسن آزادی کے ضامن‘مہم کے دوران13ستمبر کو خواتین کا ایک اجتماع زیر موضوع کاظمی بیگم کمپاؤنڈ،گزری،پٹنہ سیٹی واقع شہناز منزل میں منعقد ہوا۔اس موقع پر محترمہ شگفتہ بانو نے سورہ نور کی آیات 30..33کا موثر درس دیا جبکہ پٹنہ ایسٹ خواتین کی ناظمہ محترمہ شاہین فاطمہ نے،،اخلاقی محاسن۔۔ازادی کے ضامن،،موضوع پرپر مغز تقریر کی۔درس قرآن اور تقریر کو شرکاء خواتین نے الحمداللہ بڑے انہماک سے سنا۔ اجتماع سے متاثر ہو کر ایک خاتون نے اپنی رہائش گاہ پر اس طرح کے اجتماع کی پیشکش کی۔ اجتماع کی خصوصیت یہ تھی کہ اس میں محدود تعداد میں دعوت نامے دئیے گئے تھے مگر دوگنا تعداد میں خواتین نے شرکت کی۔صاحب خانہ نے شرکاء کی ضیافت بھی کی۔
…………
مصباح العلوم چکیا موتی ہاری میں جماعت اسلامی حلقہ خواتین اور جی ائی او کی جانب سے13 ستمبر کو مہم ”اخلاقی محاسن ازادی کے ضامن” کے تعلق سے مرد و خواتین طلباء و طالبات کا ایک بڑا اجتماع منعقد ہوا۔ اجتماع میں شہر کی معروف شخصیات نے بھی حصہ لیا۔
پروگرام کا آغاز صائمہ اسلام کی تلاوت قران پاک سے ہوا۔ ڈاکٹر زینت صبا نے سورہ نور کی پہلی رکوع کا درس بہت ہی اچھی تشریح کے ساتھ دیا۔انہوں نے بتایا کہ زنا بہت ہی گندا فعل ہے جس کا ارتکاب کرنے والے کو سو سو کوڑے مارنے کا حکم دیا گیا ہے۔ اس حد کو قائم کرنے میں ترس کھانے کا جذبہ دامن گیر نہیں ہونا چاہیے۔یہ سزا دیتے وقت اہل ایمان کا ایک گروہ بھی موجود رہنا چاہیے۔ اس کے بعد زانی مرد و عورت کا نکاح ایک دوسرے سے کر دیا جائے۔پاک دامن عورتوں پر تہمت لگانے والوں کو 80 کوڑے مارے جائیں اگر وہ چار گواہ پیش نہ کر سکیں۔ لعان کا قاعدہ بتاتے ہوئے فرمایا کہ مرد چار مرتبہ قسم کھا کر کہے کہ وہ سچا ہے۔پانچویں مرتبہ اللہ کی قسم کھا کر کہے کہ اگر وہ جھوٹا ہے تو اس پر اللہ کی لعنت۔اسی طرح عورت بھی پانچ مرتبہ قسم کھائے گی۔ اس کے بعد دونوں کو seperate کر دیا جائے گا۔یہ قران کے احکام تعزیرات ہیں۔ آج بھی اگر یہ نافذ کر دیا جائے تو عورتوں اور لڑکیوں کے ساتھ ہو رہے زنا کو روکا جا سکتا ہے۔
اس کے بعد صائمہ اسلام نے اپنی خوبصورت آواز میں نعت شریف کا نذانہ بارگاہ رسالت میں پیش کیا۔
بعدہ عزیزی صوفیہ فاطمہ سلمہا،سکریٹری، جی ائی او موتی ہاری نے ایک لیکچر بعنوان ” حیا ہے تو ایمان ہے ” کے عنوان پر دیا۔ عزیزی صفیہ فاطمہ نے کہا کہ حیا ایمان کا حصہ ہے۔ حیا اسلامی تہذیب کی بنیاد ہے۔ حیا تمام خیر کا سرچشمہ ہے۔ہمیں حیا کا لباس زیب تن کرنا چاہیے۔خواتین اور دو شیزاؤں کو سر پر چادر رکھ کر گھر سے باہر نکلنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ بجنے والے زیور پہننے سے منع کیا گیا ہے۔ محرم وہ غیر محرم کی قید لگائی گئی ہے۔ بلا اجازت گھروں میں داخل ہونے سے بھی منع کیا گیا ہے۔ مخلوط سوسائٹی سے پرہیز کرنی ہے۔ ہمیں اس بات کو اچھی طرح سمجھنا ہے کہ اللہ ہماری ایک ایک عمل و حرکت کا حساب لینے والا ہے۔ اس لیے میری ماؤں اور بہنوں شیطانی فریب سے اپنے اپ کو بچائیے۔ویلنٹائن ڈے، لیو ان ریلیشن شپ وغیرہ کے پر فریب نعروں سے اپنے آپ کو محفوظ کیجئے۔ موبائل کے غلط استعمال سے آپ کی زندگی برباد ہو رہی ہے۔
محترمہ نشاط شمع، حلقہ خواتین نے فروغ اسلام میں خواتین کا رول کے عنوان سے ایک بہترین لیکچر پیش کیا۔انہوں نے دور نبوی سے لے کر موجودہ دور تک کی خواتین کی داعیانہ و اسلامی کردار کے نمونے پیش کیے اور یہ ثابت کیا کہ فروغ اسلام میں عورتوں نے مردوں کے مساوی کردار ادا کیا ہے۔
جناب خورشید امام، ناظم علاقہ نے اختتامی گفتگو میں علاقے میں نوجوان نسلوں میں پھیل رہی فحاشی اور بے راہ روی پر تشویش کا اظہار کیا اور اس کے لیے والدین، اساتذہ کوچنگ سینٹر اور موبائل ایڈکشن کو ذمہ دار بتایا۔امام جامع مسجد مولانا مہتاب الرحمن قاسمی کی دعا پر پروگرام اختتام پذیر ہوا،
اس موقع پر امیر مقامی جناب عبدالرشید برق، جناب راشد اجمل، جناب اجمل راشد، جناب اکمل راشد، حاجی بدردین احمد، جناب ضیاء الحق، جناب مشتاق، جناب مقصود عالم، جناب عظیم الدین، جناب محمد مصطفی مصباحی، جناب ستار رحمانی، جناب علی امام مظاہری جیسی شہر کی معروف و مشہور شخصیات بھی موجود تھیں۔
تمام شرکاء اجتماع نے پروگرام کو بہت پسند کیا۔ نظامت کے فرائض محترمہ شجرالنساء،ناظمہ حلقہ خواتین نے بحسن وخوبی انجام دیا۔
…………
اخلاقی محاسن آزادی کی ضامن مہم کے تحت پٹنہ سنٹرل میں 13 ستمبر کو کئی پروگرام ہوئے۔
1- ڈاکٹر زیبائش فردوس، ناظمہ حلقہ خواتین بہار ہمراہ محترمہ نغمہ فردوس، ناظمہ خواتین پتھر کی مسجد پٹنہ سنٹرل اور محمد شوکت علی سیکرٹری PR حلقہ بہار برہما کماری سے ملاقات کرنے ان کے آشرم گئے جہاں مہم کا تعارف کراتے ہوئے 15 ستمبر کے بین المذاہب سیمینار کے لیے ان کو مدعو کیا گیا جسے انہوں نے بخوشی قبول کیا۔ تحفتاً فائل میں میگزینس اور مہم کے تعارفی کتابچہ دئے گئے۔اس کے بعد گایتری پریوار کے بھی کچھ دھرم گروؤں سے ملاقات کی گئی۔ ان کی مہلا وبھاگ کی دھرم گرو کو مدعو کرتے ہویے مہم کا تعارف اور تحفہ پیش کیا گیا۔ مزید پٹنہ صاحب گرود وارا بھی جانا ہوا۔وہاں جنرل سیکرٹری سے ملاقات کر مہم کا تعارف پیش کیا گیا۔ مہلا وبھاگ کی دھرم گرو کو مدعو کرتے ہویے تحفہ پیش کیا گیا۔انہوں نے بھی دعوت قبول کی اور آمد کی یقین دہانی کرائی۔ جملہ دھرم گروؤں نے اچھا استقبال کیا اور مہم کی خوب پزیرائی کی۔
2- محترمہ انجم مختار ایوب اردوگرلس اسکول کی پرنسپل اور اس کے علاوہ اسکول کے ٹیچر سے ملاقات کی۔ ان کو مہم کا تعارف کرایا، فولڈر دیا اور 15 ستمبر کے انٹرفیتھ پروگرام کا دعوت نامہ بھی دیا۔ کوئز کرانے کی درخواست کی گئی جس کے لیے انہوں نے اگلے ہفتے کا وقت دیا۔
3-قسیم کالونی یونٹ کا اجتماع ہوا۔ پروگرام میں سورہ نور کی 22 نمبر آیت کا کا درس جناب شمشاد علی عارفی نے دیا۔ درس حدیث جناب ریحان عمر نے دیا۔ مہم کے عنوان کی مناسبت سے حدیث کو چنا گیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ آنکھ کا زنا (غیرمحرم کو) دیکھنا ہے، زبان کا زنا غیرمحرم سے گفتگو کرنا ہے، دل کا زنا خواہش اور شہوت ہے اور شرمگاہ اس کی تصدیق کر دیتی ہے یا اسے جھٹلا دیتی ہے۔اس پروگرام میں 13 لوگ شریک تھے۔
…………
دربھنگہ میں زبردست بارش کی وجہ کر سڑکوں پر پانی جمع ہونے کے باوجود 13 ستمبر کو محترمہ پروفیسر شہناز بیگم اپنی کارکن کے ہمراہ طے شدہ پروگرام کے مطابق محلہ بیتا میں دن کے تین بجے خواتین کے ایک اجتماع میں شریک ہوئیں۔ اس پروگرام میں بڑی تعداد میں خواتین و طالبات نے شرکت کی۔محترمہ منت غیاث نے سورہ نور کے درس کے حوالے سے اخلاقی محاسن پر روشنی ڈالتے ہوئے اخلاقی برائیوں سے بچنے کی ترغیب دی۔
پروفیسر شہناز بیگم صاحبہ نے ”آج کے دور میں نوجوان بچوں اور بچیوں کے مسائل” پر گفتگو کرتے ہوئے ان کے حل کی طرف متوجہ کیا اور اس سلسلے میں ماؤں کی ذمہ داریوں سے آگاہ کیا۔ساتھ ہی ماؤں کو متوجہ کیا کہ آپ کو اپنی ذمہ داریوں سے بے توجہی کے نتیجے میں آخرت میں اپنے رب کے حضور جواب دہ ہونا ہوگا-
پورے پروگرام کو خواتین و طالبات نے توجہ سے سنا اور اپنی اپنی ذمہ داریوں کو ادا کرنے کی کوشش کرنے کا عہد کیا۔اخیر میں محترمہ سیرت پروین کے اظہار تشکر اور دعاء پر پروگرام کا اختتام ہوا۔
…………
رریہ میں مہم کے تعلق سے 13 ستمبر کو ایک پروگرام ہوا جس میں ”اخلاقی محاسن آزادی کے ضامن” عنوا ن پر محترمہ واجدہ تبسم اورمحترمہ نازنین ارشادنے تقریرکی۔ محترمہ فاطمہ عثمان نے بھی لیکچر پیش کیا۔ مہم کا ترانہ GIO گروپ نے پیش کیا۔اس سے قبل افتتاحی کلمات محترمہ تکلم روحی نے پیش کئے جبکہ درسِ قرآن محترمہ وافیہ نے) سورہ نور کی آیات27 سے 30 (پیش کیا۔شرکاء کی تعداد 140رہی۔
…………
فاربس گنج واقع علی ٹولہ مسجد میں 14 ستمبر کو مہم سے متعلق ایک پروگرام ہواجس میں 70 خواتین نے شرکت کی۔
…………
پٹنہ سنٹرل میں مہم کے تعلق سے 14 ستمبر کو کئی پروگرام ہوئے۔
1-جناب خواجہ محمد طارق کے گھر پر مہم کے سلسلے میں خصوصی پروگرام ہوا جس میں حافظ غلام سرور ندوی نے تقریر کی اور مہم کے بارے میں بتایا۔ مولانا رضوان احمد اصلاحی، امیر حلقہ جماعت اسلامی ہند، بہار کی دعا کے ساتھ پروگرام کا خاتمہ ہوا۔ اس پروگرام میں مرد و خواتین ملا کر قریب 25 لوگ شریک تھے۔
2- مہم کی مناسبت سے نو گھروا، سلطان گنج میں ایک اجتماع ہوا جس میں درس قرآن اور درس حدیث کا پروگرام ہوا۔ مہم کا کتابچہ تقسیم کیاگیا-
3 پتھر کی مسجد یونٹ کا ہفتہ وار اجتماع دفتر حلقہ میں منعقد ہوا۔ تزکیر بالقرآن کے بعد خواتین کے لیے مہم کی مناسبت سے Quiz Competition ہوا جس میں 17 خواتین نے حصہ لیا۔
…………وقف ترمیمی بل…………
سپول ضلع کے سمراہی میں 8 ستمبرکو وقف ترمیمی بل کے خلاف بیداری مہم کے تحت پر ایک عوامی نشست ہوئی جس میں دیگر لوگوں کے علاوہ سابق ناظم علاقہ کوسی جناب منت اللہ صدیقی اور مفتی انصار قاسمی نے بھی شرکت کی۔
…………
وقف ترمیمی بل کے حوالے سے پیرو گاؤں بڑی مسجد کے امام وخطیب مفتی عبداللہ قاسمی اور پیرو جماعت اسلامی کے متحرک و فعال رکن حافظ ضیاء الدین نے پیرو گاؤں، پیرو بازار، بھاگلپوراور ملکی کا دورہ کیا۔
…………
مرکز اسلامی پتھر کی مسجد پٹنہ میں 13 ستمبر کو خطبہ جمعہ کے دوران مولانا غلام سرور ندوی نے وقف ترمیمی بل کے خلاف عوامی رائے بھیجنے کی لوگوں سے اپیل کی۔ نماز کے بعد لوگوں نے کیو ار کوڈ کو اسکین کر کے اپنی رائے بھیجنی شروع کی۔
…………جلسہ سیرت النبیؐ …………
جماعت کی پٹنہ ایسٹ،یونٹ کی جانب سے محلہ عالم گنج واقع مسجد عبد القدیر (چھتہ والی مسجد) میں 14 ستمبر کو سیرتِ پاک پر مبنی ایک جلسہ منعقد کیا گیاجس سے مولانا غلام سرور ندوی نے خطاب کیا۔موصوف نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاق حسنہ پر روشنی ڈالتے ہوئے ہمیں بھی اپنی سیرت وکردار کو اسی کے مطابق ڈھالنے پر زور دیا۔جلسے کا آغاز حافظ محمد آصف نے تلاوت کلام پاک سے کیا جبکہ اختتام مولانا غلام سرور ندوی کی دعا پر ہوا۔بعدہ نماز مغرب شروع ہوئے اس جلسے میں تقریباً پچاس لوگوں نے شرکت کی۔
See insights and ads
All reactions:
11
Be the first to comment