گیا میں ہوا فارغات مدارس کے لیے یک روزہ عالمات کنونشن

ویکلی ڈائجسٹ
24-30 April

…………عالمات کنونشن…………
تننظیم علماء، جماعت اسلامی ہند،حلقہ بہار کی جانب سے فارغات مدارس کے لیے یک روزہ عالمات کنونشن 27 اپریل کو ملت ہاسپٹل کیمپس گیا میں منعقد کیا گیا۔
حلقہ کی سطح کے اس عالمات کنونشن کو بہار کو دو حصوں ساؤتھ بہار اور نارتھ بہار میں منقسم کر کے منعقد کرنا طے پایا تھا۔ کنوینشن میں دس الگ الگ مدارس سے عالمات نے شرکت کی۔
عالمات کنونشن میں 100 عالمات شریک ہوئیں، جو جامعۃ الصالحات رام پور، جامعۃ الفلاح بلریا گنج اعظم گڑھ اور دیگر دینی مدارس سے فارغ ہیں۔ اس پروگرام میں مہمانِ خصوصی کے طور پر چیئرمین شریعہ کونسل و سیکرٹری جماعت اسلامی ہند ڈاکٹر رضی الاسلام ندوی اور اورنگ آباد (مہاراشٹر)سے عالمہ ڈاکٹر خان مبشّرہ فردوس شریک ہوئے۔ ڈاکٹر خان مبشرہ نے اپنے کلیدی خطاب میں جملہ عالمات کو ان کی حاصل کردہ تعلیم کی اہمیت اور میدان عمل میں اس کی اشد ضرورت پر روشنی ڈالتے ہویے انہیں ان کی منصبی ذمہ داری یاد دلائی اور فرمایا جن مقاصد کو لے کر آپ نے اس تعلیم کا انتخاب کیا اس کے حصول کے لیے تگ و دو کی اور اللہ رب العزت کی خصوصی مدد گھر سے لے کر تعلیم سے فارغ ہونے تک آپ کے شامل حال رہی، اسے یاد کیجئے اور اپنے مقصد کو ذہنوں میں تازہ کیجئے کہ جس کے لیے اللہ رب العزت نے بھی آپ کا انتخاب کیا ہے۔
اس کے بعد عالمات کا ایک مذاکرہ ‘سماج کی بدلتی قدریں اور عالمات کی ذمے داریاں ‘ کے عنوان پر ہوا جس میں 5 عالمات نے اظہارِ خیال کیا۔ ڈاکٹر رضی الاسلام نے ان کی گفتگو پر تبصرہ کیا – ان کے ذمے ایک اور عنوان رکھا گیا تھا: ‘ جماعت اسلامی ہند میں خواتین کی شمولیت کی شرعی حیثیت’۔ انہوں نے بیان کیا کہ اللہ کا پیغام اس کے بندوں پر پہنچانے کی ذمے داری جس طرح مردوں پر عائد ہوتی ہے اسی طرح خواتین بھی اس حکم کی مخاطب ہیں۔ قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ مومن مر د اور مومن عورتیں ایک دوسرے کے رفیق ہیں، وہ بھلائی کا حکم دیتے اور بُرائی سے روکتے ہیں……(التوبۃ:71) انہوں نے بتایا کہ جماعت خواتین کو بھی دعوت و تبلیغ کے کام انجام دینے کے لیے پلیٹ فارم فراہم کرتی ہے۔ آخر میں انہوں نے وضاحت کی کہ خواتین کو اس کام کی انجام دہی میں کن حدود اور آداب کو ملحوظ رکھنا چاہیے۔
اقامت دین میں خواتین کا حصہ کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے عالمہ ڈاکٹر خان مبشرہ نے کہاکہ اقامت دین کے لیے فرد کا ارتقاء اور معاشرے کی تعمیر لازمی چیز ہے۔ فرد کے ارتقاء کو ضرر پہنچانے والی چیزوں سے دور رہیں،خود کو کمتر یا دوسروں کے نا برابر نہ سمجھیں اور معاشرے کی تعمیر میں مانع چیزوں کو judgemental نہ بنائیں۔ خود غرضی سے نکلیں۔ نہ صرف اپنے خاندان کے لیے،بلکہ پورے معاشرے کے لیے سوچیں۔ بچوں پر کام کریں،ان کی تربیت کریں۔ سی آئی او قائم کریں،نوجوانوں کے peer groups تیار کریں،وہاں ان کی تربیت کریں۔اس طرح میدان عمل میں سرگرم ہو جائیں۔
پروگرام میں تذکیر بالقرآن، تذکیر بالحدیث، نعت وغیرہ بھی پیش کی گئی – شریکات کی پیش کش بہت عمدہ اور ان کی گفتگو پُر اعتماد تھی۔ جناب لطف اللہ قادری،سیکریٹری تنظیم علماء و عالمات نے ابتدا میں پروگرام کی غرض و غایت بیان کی۔ امیر حلقہ،مولانا رضوان احمد اصلاحی نے اختتامی کلمات میں جماعت کے کاموں میں خواتین کی سرگرم مشارکت پر زور دیا اور اجتماعیت سے جڑنے کی دعوت دی۔محترمہ زیبائش فردوس ناظمہ شعبہ خواتین اور معاون ناظمہ محترمہ صحیفہ ناز نے پروگرام کو کامیابی سے چلایا۔ محترمہ مہر ناز یاسمین اور ان کی ٹیم نے احسن انتظام و انصرام کیا۔ امیر مقامی گیا کا خصوصی تعاون رہا۔

…………خاتون استحقا ق کاری…………
”اسنگٹھیت مزدور و مہیلا سشکتیکرن”یعنی غیر منظم مزدور و خاتون استحقاق کاری کے عنوان سے ایک 28 اپریل کو نوجیوتی نیکتن، پٹنہ میں ایک پروگرام منعقد ہواجس کا مقصد غیر منظم شعبوں میں کام کرنے والی خواتین کو بااختیار بنانا اور ان کے مسائل کو اجاگر کرنا تھا۔
پروگرام کی منتظم مشہور سماجی کارکن ایڈووکیٹ الکا ورما تھیں۔ دیگر ممتاز سماجی کارکنان میں شریمتی انجو بودھ، شریمتی رنجو کماری اور شریمتی پرتما جی موجودگی تھیں۔ مہمانِ خصوصی کے طور پر کانگریس لیڈر شری کرشنا الا ویرو شریک تھے۔
پروگرام میں بڑی تعداد میں خواتین نے شرکت کی، جن میں اکثریت غیر منظم مزدور شعبے سے وابستہ تھی۔ شرکاء نے جوش و خروش کے ساتھ حصہ لیا اور اپنے حقوق کے حق میں آواز بلند کی۔ جماعت اسلامی ہند بہار کی نمائندگی ڈاکٹر زیبائش فردوس نے کی۔ انہوں نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خالقِ کائنات نے تمام انسانوں کو برابر کے حقوق عطا کیے ہیں۔ انہوں نے اسلام میں مساوات اور عدل کے تصور پر روشنی ڈالتے ہوئے جماعت اسلامی ہند بہار کی جانب سے خواتین کے مسائل کے حل میں تعاون کی یقین دہانی کرائی۔اس موقع پر حلقہ خواتین، پٹنہ سینٹرل کی ٹیم بھی ان کے ہمراہ تھی، جس میں فوزیہ اختری، رضیہ خاتون، صبا ناز، شبینہ امام، شاہینہ اور سلمیٰ صاحبہ شامل تھیں۔

…………حج تربیتی کیمپ…………
جماعت اسلامی ہند مظفرپور کی جانب سے بیریا کے سادات پور میں واقع مسجد نور میں عازمین حج کے لئے تربیتی کیمپ کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر امیر مقامی ڈاکٹر محمودالحسن نے کہا کہ حج میں بڑی رقم خرچ ہو تی ہے اورصاحب استطاعت پر ہی فرض ہے۔ لیکن بڑی رقم خرچ کرنے کے بعدجو سعادت ملتی ہے، وہ نصیب والوں کو ہی میسر ہے۔
ِٖمدرسہ اسلامیہ جامع العلوم کے استاذ مولانا صدرالحسن نے طریقہ حج پر روشنی ڈالی۔ ضلع خادم الحجاج کمیٹی کے رکن جناب مظہر الباری پپو نے حج کے سفر پر درپیش مشکلات اور ان کے حل کی رہنمائی کی۔

…………سلم ایریا…………
جماعت اسلامی بگ سیٹی پٹنہ سلم ایریا شعبہ کی طرف سے 24 اپریل کو ون ٹیچر ٹریننگ ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ ورکشاپ میں پٹنہ کے 8 سلم ایریا میں چلائے جا رہے مفت تعلیمی مراکز کے مقامی ذمہ داران موجود تھے۔
اس موقع پراساتذہ اور مقامی ذمہ داروں سے خطاب کرتے ہوئے امیر حلقہ مولانا رضوان احمد اصلاحی نے کہا کہ پٹنہ میں کل 110 سلم ایریا ہیں جن میں سے 15 سلم ایریا میں جماعت اسلامی سرگرم طور پر کام کررہی ہے۔ جماعت اسلامی بہت جلد اپنے دائرہ کار میں توسیع کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ بڑی بڑی محفلوں میں دانشوروں کے سامنے تقریر کرنے سے کہیں بہتر سلم ایریا کے غریب بچوں کو تعلیم دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپ لوگ ان بچوں کا کیرئیر سنوار رہے ہیں، یہ بہت بڑی خدمت خلق ہے۔ اس کا بدلہ آخرت میں ضرور ملے گا۔
انجینئر حامد اختر نے کہا کہ بہتر طریقے سے اگر سلم ایریا کے بچوں کو تعلیم دی جائے تو وہ بھی ترقی کی وہی بلندی حاصل کر سکتے ہیں جو عام شہری کرتے ہیں۔
ماسٹر محمد فخر عالم شیدا نے کہا کہ سلم ایریا جیسے علاقوں میں یہاں کے بچوں کو تعلیم سے آراستہ کرکے اساتذہ سماج کی بڑی خدمت کر رہے ہیں۔
پروگرام میں ناظم شہر جماعت اسلامی بگ سیٹی پٹنہ جناب لئیق الزماں، ڈاکٹر نسیم اختر، امیر مقامی پٹنہ سیٹی، جناب محمد شہزاد، امیر مقامی پٹنہ سنٹرل اور سلم ایریا کوآرڈینیٹر جناب محمد آرزو بھی موجود تھے۔

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*