اقامت دین کے لئے اجتماعیت ناگزیر: امیر حلقہ

ویکلی ڈائجسٹ

یکم نومبر سے 7 نومبر

………… ارکان،کارکنان اور متوسلین کی نشست…………

ضلع کیمور کے موہنیا اور بھبھوا کا دورہ ہوا،موہنیا میں 4نومبرکو ارکان،کارکنان اور متوسلین کی نشست ہوئی۔ ڈاکٹر مختار عالم ناضلع رہتاس کی تذکیر بالقرآن اورجناب قمر احمدناظم ضلع کیمور کی افتتاحی گفتگو سے کارروائی کا آغاز ہوا۔ امیرحلقہ مولانا رضوان احمد اصلاحی نے موجودہ حالات کا تجزیہ کرتے ہوئے اس کا حل اقامت دین بتایا،اقامت دین کے لیے اجتماعیت کو ناگزیر قراردیا اور اجتماعیت کے خدوخال بیان کرکے اس سے وابستہ کارکنان کے انفرادی واجتماعی اوصاف بتائے۔ جماعت کے مین اسڑیم میں شامل ہوکر اقامت دین کے علمبرداربنے کی تلقین کی۔ نوجوانوں اور حاضرین کے سوالات کے جوابات دیے۔

بھبھوا کے مڈل اسکول میں شہر کے معززین، ٹیچر،علما اور بعض ہم خیال شخصیات جمع ہوئے۔ شرکاء نے سلام،مسلمان اور ملک کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا،شرکاء نے کھل کر اپنی باتیں رکھیں۔ ضلع کمیور میں مسلمانوں کی تعلیمی،معاشی صورتحال بھی زیر بحث آئی،امیرحلقہ نے قرآن وسنت اور سیرت کی روشنی میں بروقت رہنمائی کی اور بتایا کہ زوال امت کی اصل وجہ تعلیمی،معاشی اور سیاسی پسماندگی نہیں ہے بلکہ امت کا نصب العین سے غفلت اور بے اعتنائی ہے۔ اگر امت مسلمہ کو فرض منصبی کا شعور ہوجائے اور اس کی ادائیگی میں لگ جائے تو تعلیمی،معاشی اور سیاسی مسئلہ بھی حل ہوجائے گا۔ اقامت دین کے پروسیس میں فرد کاارتقا،معاشرے کی تعمیر اور ریاست کی تشکیل شامل ہے۔ شرکاء نے اس کا عزم کیا کہ جناب قمر احمد کی نگرانی میں ہم لوگ اس کام کو کریں گے۔ہفتے میں ایک دن بیٹھ کر اس مسئلے پر غوروخوض کریں گے۔

…………تربیت و تنظیم…………

جماعت اسلامی ہندموتیہاری یونٹ کی جانب سے 7 نومبر کو ماہانہ اجتماع کا انعقاد کیا گیا۔ پروگرام کا آغاز مولانا دستگیر ندوی کے درس قرآن سے ہوا۔ اس موقع پر دو لکچر]’کردار سازی سیرت رسول ؐ کے آئینہ میں‘(جناب ابو نصر نہا ل الدین)، ’دعوت دین اور اس کا طریقہ کار‘ (جناب خورشید امام) [ اور ایک مذاکرہ بعنوان ’مسلم معاشرے میں پھیلی بے راہ روی، اسباب و علاج‘ کا پروگرام ہوا۔

…………قانونی سرگرمی…………

اررعیہ واقع امارت شرعیہ کے دفتر میں 4 نومبر کوAPCR کے بینر تلے ایک اہم نشست کا انعقاد ہوا،جس میں شہر کی تمام ملی تنظیموں کے ذمہ داران اور خاص کر سماجی کارکنوں کو مدعو کیا گیا تھا۔ تقریباً 22 افراد کی موجودگی میں ارریہ ضلع کی موجودہ صورتحال پر جو کہ مقامی ایم پی کے فرقہ وارانہ بیان پر ہونے والے جلوس سے پیدا ہوا،اس پر تبادلہ خیال ہوا،اور میمورنڈم کے ساتھ ایک وفد ڈی ایم اور ایس پی صاحبان سے ملاقات کرنے کا فیصلہ کیاگیاتاکہ حالات پرامن رہیں۔

…………جی آئی او…………

گرلز اسلامک آرگنائزیشن سمستی پور کا تربیتی اجتماع 3 نومبرکو مرکز اسلامی دھرم پور سمستی پور میں منعقد ہوا۔ پروگرام کا آغاز سارہ فرغب جبیں کی تلاوت قرآن سے ہوا۔ ترانہ تنظیم جی آئی او خدیجہ اختر و افتتاحی کلمات خنساء اختر نے پیش کیا۔ ناظمہ حلقہ خواتین سمستی پور محترمہ شرف ناز نے سورۃ الزلزال کا درس بہت ہی مدلل انداز میں پیش کیا جس میں شرکا کی طرف سے کئی سوالات بھی کیئے گئے جس کا انہوں نے تشفی بخش جواب دیں۔ خنساء اختر نے کتابچہ شہادت حق کا حاصل مطالعہ جناب ابونصر جاوید کی صدارت میں پیش کیا جبکہ ناظمہ کی صدارت میں تین مختلف موضوعات ۱. مسلمان کسے کہتے ہیں؟ ۲. مسلمان ہونے کے لئے علم کی ضرورت ۳. ‘ کلمہ طیبہ کے معنی ‘ پر رحمہ اسلام، عظمیٰ رحیم و طوبی دانش نے بہت ہی شاندار انداز میں مشقی تقریر پیش کی۔ ریشا اختر نے نیت کی پاکیزگی کے عنوان پر درس حدیث، عالیہ تسنیم و طوبی دانش نے نعت و ترانہ بہت ہی دل نشیں انداز میں پیش کیا۔ امیر مقامی کے اختتامی کلمات و ناظم اجتماع رقیہ عائشہ کے اظہار تشکر کے بعد پروگرام اختتام پذیر ہوا۔ شرکا کی تعداد تقریباً 45 تھی۔

See insights

Boost a post

Like

Comment

Send

Share

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*