سیتامڑھی اور دربھنگہ ضلع کے سیلاب زدہ علاقوں کاجماعت اسلامی کی ٹیم نے لیاجائزہ، متاثرین میں تقسیم کی راحت اشیاء

پٹنہ: 9 اکتوبر، 2024
جماعت اسلامی ہند،بہار کی ٹیم نے امیر حلقہ مولانا رضوان احمداصلاحی کی سربراہی میں 8 اور 9 اکتوبر کوسیتامڑھی اور دربھنگہ ضلع کے کئی سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کرکے موجودہ صورت حال کا تفصیلی جائزہ لیا اور متاثرین کے درمیان اشیائے راحت کی تقسیم کی۔ ٹیم میں سکریٹری ضیاء القمر، ناظم ضلع غلمان احمد صدیقی، امیر مقامی دربھنگہ احمد رضا، اشرف علی اور عبدالعلیم شامل تھے۔
ٹیم نے سب سے پہلے سیتامڑھی ضلع کی جعفر پور اور مدھ کول پنچایتوں کا دورہ کرکے باگمتی ندی کا پشتہ جہا ں ٹوٹا تھا، وہاں قریب سے صورت حال کا معائنہ کیا۔پشتہ ٹوٹنے کے بعد اچانک پانی آنے سے لوگوں کو تیاری کا موقع نہیں ملا۔ دیکھتے دیکھتے تین سے چار فیٹ تک گھر میں پانی گھس گیا جس کی وجہ سے گھروں سے کوئی سامان نکالنے کا موقع نہیں مل سکا۔ لوگوں نے جان بچانے کے لئے اونچی جگہ اورپختہ مکان کی چھتوں کا سہارا لیا۔ ایسا بھی ہوا کہ جن کو اتنا موقع نہیں مل سکاانہوں نے درختوں پر چڑھ کر رات گزاری۔ آج بھی یہاں گھروں میں پانی اور کیچڑ ہے۔ بعض کچے مکانات گر چکے ہیں جن کی فوری مرمت کی ضرورت ہے۔ گھروں میں کھانے کے لئے راشن نہیں ہے۔ لوگوں نے بتایا کہ کئی دن سے انہیں چاول اور روٹی میسر نہیں ہو سکی ہے۔ جماعت اسلامی ہند،بہار نے اپنی بساط بھر متاثرین کی پوری مد د کی اور آئندہ کا منصوبہ بنایا۔ یہاں دو مدارس سے کیچڑ نکالنے اور پلاسٹک شیٹ کا نظم کرکے تعلیم شروع کرنے کے لئے بھی کچھ مالی مدد کی اور فی الفور تعلیم شروع کرنے کا مشورہ دیا۔
اس کے بعد جماعت اسلامی کی ٹیم نے دربھنگہ ضلع کے جھگڑوا، جمالپور، بھبھول، سیریا وغیرہ گاؤں کا دورہ کیا جہاں سیلاب کا قہر سب سے زیادہ پھوٹا ہے۔ یہاں کے لوگ آج بھی مکمل طور پر گھروں میں نہیں لوٹ سکے ہیں۔
امیر حلقہ مولانا رضوان احمد اصلاحی نے جھگڑوا اور جمالپور پنچایتوں کے بعض ذمہ دار اور سربرآوردہ افراد کے ساتھ نشست کرکے ریلیف اور بازآبادکاری کا منصوبہ بنانے پر غور کیا۔ واضح رہے کہ یہاں ضروری راحت رسانی کے لئے کچھ اشیائے خوردنی تقسیم کی گئی ہے۔ یہاں پر متاثرین کے درمیان مزید فوڈ کٹ بانٹنے کے علاوہ انشاء اللہ جماعت اسلامی اہل خیر سے تعاون ملنے پر تین سو افراد کو بازآبادکاری کے طور پر گھر بناکر دینے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔
امیر حلقہ نے دورہ اور جائزہ میں پایاکہ علاقہ کے خوشحال مسلمانوں نے مصیبت زدہ بھائیوں کی بڑھ چڑھ کر مدد کی جس سے متاثرین کو راحت بھی حاصل ہوئی اور برادران وطن نے احسن اعمال کی غیر معمولی ستائش کی۔ امیر حلقہ نے علاقے کے جن سربرآوردہ لوگوں سے ملاقات کی، ان سے انہوں نے گزارش کی ہے کہ وہ اپنے پڑوس کے مصیبت زدہ لوگوں کی مدد کے لئے آگے آئیں۔ ساتھ ہی امیر حلقہ نے بازآبادکاری کے منصوبہ میں رنگ بھرنے کے لئے عوام و خواص سے بڑھ چڑھ کر مصیبت زدہ لوگوں کی مدد کرنے کی درخواست کی۔انہوں نے اس عزم کااظہار کیا ہے کہ اگر اہل خیرکا تعاون حاصل ہوا تو فی کس پچاس ہزار روپے کی لاگت سے تین سو متاثرین کو مکان بناکر دیا جائے گا۔

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*