مہم ’رجوع الی القرآن‘کے تحت پورے بہار میں انجام دی جار رہی ہیں مختلف سرگرمیاں

جماعت اسلامی ہندکی دس روزہ ملک گیر مہم ’رجوع الی القرآن‘کے تحت پورے بہار میں سرگرمیاں جاری ہیں۔ 14 سے 23 اکتوبر تک چلنے والی اس مہم کے دوران مختلف النوع قسم کے پروگرام منعقد کئے جارہے ہیں۔ مہم کے پہلے روز سے 16 اکتوبر تک مختلف مقامات کی مختصر سرگرمیاں حسب ذیل ہیں۔

…………پٹنہ…………

2 اکتوبرکو مہم ’رجوع الی القرآن‘کی تفہیم کے لئے جماعت اسلامی ہند، بہار کی جانب سے مرکز اسلامی میں ایک تفہیمی اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔ اجلاس میں تقریباً تیس سے زاید اضلاع سے 50 سے زیادہ ناظم علاقہ، امرائے مقامی اور نظمائے یونٹ نے شرکت کی۔

اس موقع پرخطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی ہند بہار کے امیر حلقہ مولانا رضوان احمد اصلاحی نے کہا کہ مہم کے دوران مسلمانوں کوقرآن پڑھنے کی ترغیب اور صحیح طریقے سے تلاوت قرآن کی تلقین کی جائے گی۔ اس کے علاوہ قرآن کو سمجھ کر پڑھنے اورلوگوں کے اندر قرآنی تعلیمات پر عمل کرنے کا جذبہ پیدا کیا جائے گا۔

16اکتوبرکو ’رجوع الی القرآن‘ مہم کے تحت مقامی الحرا پبلک اسکول،شریف کالونی کے اقرأ ہال میں سمپوزیم کا انعقادکیا گیا۔ اس موقع پر جماعت اسلامی ہند بہار کے امیر حلقہ مولانا رضوان احمد اصلاحی نے کہا کہ قرآن مجیداس زمین پر اللہ کی سب سے بڑی نعمت اورہم بندگان خدان کی سب سے بڑی ضرورت ہے۔یہ کتاب صرف مسلمانوں کے لیے نہیں بلکہ پوری بنی نوع انسانیت کے لیے ہدایت اور مارگ درشن ہے۔ہر مسلمان کا فرص ہے کہ وہ قرآن پاک کی تلاوت کرے، سمجھے اورحتی الوسع اسے یادکرنے کی کوشش کرے اور اپنے آپ کو قرآن کے احکام پرعمل کرنے اور اس کی تعلیمات خواہ ایک آیت ہی کیوں نہ ہو عام کرنے کے لیے کوشش کریں۔ یہی وہ عمل ہے جس سے آخرت میں سرخروئی اور دنیا میں کامیابی حاصل ہوگی۔ مسلمانوں نے جب کبھی اس کتاب سے رشتہ جوڑا ہے وہ دنیا میں معزز،سربلنداور خوشحال ہوئے ہیں اور جب انہوں نے اس کتاب سے رشتہ توڑا ہے تو وہ دنیا میں ذلیل و پسماندہ اور خوار ہو کررہے ہیں۔

سمپوزیم سے اسکول کے استاذ استاذ مولانا فضل کریم قاسمی کے علاوہ مولانا اختر اقبال سلفی، مولانا حامد حسین ندوی اور مولانا ثناء اللہ ندوی ازہری نے بھی ”رجوع الی القرآن“ کے موضوع پر خطاب فرمایا اورقرآن کو سمجھ کر پڑھنے کی ترغیب دلائی۔

اس موقع پر قرآن کے موضوع پرایک مفید،معلوماتی اور دلچسپ کوئز کا انعقادکیا گیا، جس میں الحرا کے طلبہ و طالبات نے شاندار مظاہرہ کیا۔ عبد الکریم درجہ ششم، معیز اقبال درجہ ہفتم، محمد خبیب ہاشمی درجہ ہشتم ونر، جب کہ صادقہ رحمن درجہ ششم، زہرہ ثروت درجہ ہفتم اور ماریہ فہیم درجہ ہشتم رنر قرار پائیں۔ کوئز میں شریک طلبا و طالبات کواسناد اور نقدانعامات سے نوازا گیا۔اسکول کے ڈائریکٹر جناب محمد انور کے اظہار تشکر اور دعا پر سمپوزیم کا اختتام ہوا۔ کو ئز کی نظامت سلمان غنی نے کی۔ کوئز میں ایوب اردو گرلس ہائی اسکول کی چھ طالبات حوریا فردوس، عالیہ پروین، تہذیب، منتشا، صبیحہ پروین اور ثانیہ خورشید کو بھی اسناد اور نقد انعامات سے نواز گیا۔

…………موتیہاری…………

2اکتوبرکو موتی ہاری کے نکچھے ٹولہ مسجد میں مہم رجوع الی القرآن کے تعارف کے سلسلے میں محفل قرآن منعقد کی گئی جس میں مولانا اعجاز، امام و خطیب نے درس قرآن دیا۔مولانا مرشدِ خان امام خطیب مسجد موڑنے فضائل قرآن پرتقریر کی۔ جناب ابو نصر نہال الدین نے مسلمانوں پر قرآن کے حقوق پر اپنی گفتگو رکھی۔ جناب قیصر الاسلام، سابق امیر مقامی،موتی ہاری کی دعا پر پروگرام اختتام پزیر ہوا۔

دوسری طرف، جٹوا بستی میں رجوع الی القرآن مہم کے تعارف کے سلسلے میں خواتین وطالبات کا پروگرام ہوا جس میں درس قرآن عزیزی رافعہ بیگم نے اور مسلمانوں پر قرآن کے حقوق ومہم کا تعارف کے عنوان سے جناب ارشاد عالم نے تقریر پیش کی۔شرکا کی مجموعی تعداد 60کے قریب تھی۔

9 اکتوبرکو نکچھے ٹولہ محلہ میں جناب قیصرالالسلام کی رہائش گاہ پر رجوع الی القرآن مہم کی بیداری کے سلسلے میں حلقہ خواتین وGIO کا ایک مشترکہ اجتماع منعقد ہوا جسمیں 60خواتین وطالبات نے شرکت کی۔درس قرآن محترمہ ناہید نے پیش کیا۔درس حدیث محترمہ کہکشاں خاتون نے دیا۔ لکچر بعنوان ’پردہ ہماری عظمت و حفاظت کی علامت‘عزیزی ماریہ امام، ممبرGIO’قرآن سمجھ کر پڑھنا کیوں ضروری ہے‘ عزیزی شائستہ مختار، ناظمہ GIOاور موبائل کا good use and bad useپر عزیری حفشہ امام وغیرہم نے روشنی ڈالی۔ اختتامی کلمات جناب عبد الرشید برق، امیر مقامی موتی ہاری نے پیش کئے۔ نظامت کے فرائض محترمہ نشاط شمع کارکن حلقہ خواتین نے پیش کیا۔

14 اکتوبرکومہم رجوع الی القرآن کی غرض و غایت کو واضح کرنے اور ملک و ملت پر اس کے اثرات بتانے کے لئے موتیہاری شہر واقع اردو لائبریری میں ایک press meetمنعقد ہوا جس میں تلاوت قرآن کے بعد مہم کا تعارف کنوینر جناب حسن شاہد نے کیا۔ جناب محمد اقبال حسین اورجناب عبدالرشید برق، امیر مقامی نے صحافیوں کے سوالات کے جوابات دئے اور مہم کے دوران کئے جانے والے پروگرام کی تفصیل بتائی۔نظامت کی فرائض جناب عزیر انجم نے انجام دئے۔

16 اکتوبرکو مٹھیا ذرات میں پروفیسر اِقبال حسین کی رہائش گاہ پررجوع الی ا لقرآن مہم کے تحت مرد و خواتین کا اجتماع ہوا جس میں 50سے زائد لوگ شامل ہوئے۔ جناب اقبال نے مہم کا تعارف پیش کیا اور بتایا کہ امت کو قرآن سے دور رکھنا اِبلیس کا مقصد ہے۔ اس لئے ضروری ہے کہ ہم قرآن سے گہرا لگاؤ پیدا کریں۔ جناب حسن شاہد نے بھی اس موضوع پر پر مغض گفتگو پیش کی۔ آخر میں جناب خورشید امام، ناظم علاقہ نے قرآن سے رغبت پیدا کرنے کو وقت کا اہم ترین تقاضا بتایا۔

دوسری طرف، حلقہ خواتین اور جی آئی او موتیہاری کی جانب سے مکی محلہ میں انور صاحب کی رہائش گاہ پر چلڈرنس سرکل موتیہاری کے بچوں کا ایک پروگرام ہوا جس میں سورہ فاتحہ کا قرت مقابلہ ہوا۔ اس میں 25 بچوں نے حصہ لیا۔ اول، دوم اور سوم آنے والے بچوں کو انعامات تقسیم کئے گئے۔ اختتامی گفتگو ناظمہ حلقہ خواتین، شجر النساء نے پیش کئے جس میں قرآن پڑھنے، سمجھنے اور عمل کرنے کی طرف مائل کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ بچوں کو قرآن سے جڑنے کے لئے ماں باپ کو قرآن سے جڑنا ضروری ہے۔ ہماری بربادی و تباہی کا واحد سبب قرآن سے دوری ہے۔ نظامت کے فرائض حفشہ امام، سکریٹری جی آئی او نے ادا کئے۔

…………بہار شریف…………

4 اکتوبر کو بہار شریف میں رجوع الیِ القرآن مہم کے سلسلے میں منصوبہ بندی کا پروگرام ہوا جس میں تلاوت قرآن کے بعد مہم کا منصوبہ بنایا گیا۔انفرادی اور اجتماعی ہدف و منصوبہ طے پایا۔ اس میں مرد و خواتین ارکان و کارکنان شامل ہے۔

9 اکتوبرکو جناب خالد انور، امیر مقامی جماعت اسلامی ہند بہار شریف نے رجوع الی ا لقرآن مہم کے سلسلے میں مسجد دائرہ میں ہوئی ایک میٹنگ میں ائمہ مساجد کو خطاب کیا۔ قا ضی منصور، قاضی شریعت بہار شریف نے ’قرآن ایک انقلابی کتاب‘ کے موضوع پرعلماء کرام کو خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ قرآن مجید وہ واحد کتاب ہے جو سارے مسائل کا حل ہے۔امت کے ایک پلیٹ فارم پر آنے کا واحد ذریعہ قرآن کی طرف رجوع کرنا ہے۔قرآن مجید کو سمجھیں،غور و فکر کریں اور سب سے اہم کام عملی اقدام قرآن کے مطابق ہو۔ جناب مظاہر الاسلام نے جماعت اسلامی ہند کی جانب سے ملک گیر سطح پرجاری مہم کا تفصیلی تعارف ائمہ مساجد اور عالم دین کے درمیان پیش کیا۔ بہار شریف میں مسلمانوں کا قرآن مجید سے رشتہ کیسے تعلق پیدا کیا جائے،اس کے بارے میں منصوبہ بتایا۔ سارے ائمہ مساجد اور علماء کرام نے متفق ہوکر اس مہم کو کامیاب بنانے کی بات کہی۔

14 اکتوبر کو مدرسہ حلیمہ سعدیہ بہار شریف میں رجوع الی القرآن مہم کا آغاز افتتاحی پروگرام سے ہوا۔ افتتاحی کلمات کے بعد’قرآن سے ہمارا تعلق کیوں اور کیسے‘ موضوع پرہوئے سمپوزیم میں شرکا نے حصہ لیا۔مہم کنوینر جناب مظاہر الاسلام نے تمام شرکاء کو مہم کے دوران active رہنے اور منصوبہ کو achieve کرنے پر زور دیا۔ اس کے بعد کتابچہ اور فولڈرس تقسیم کئے گئے۔

15 اکتوبر کو شہر کے ٹیلنٹ پبلک اسکول میں ایک لکچر پروگرام ہوا۔r

16 اکتوبرکو رجوع الی القرآن مہم کے تیسرے دن بہار شریف میں مختلف محلوں میں مختلف پرواگرام ہوئے۔ محلہ بنولیہ میں کلاس لیکچر، corner meet اور حلقہ خواتین کے ذریعے اجتماع ہوا۔ محلہ بھینسا سور میں خواتین کے ذریعے پروگرام ہوا۔ محلہ کٹرہ پر جی آئی او کے ذریعے تعارفی پروگرام ہوا۔ دو ہائی اسکولوں میں ٹیچر حضرات سے اجتماعی ملاقات ہوئی۔ محلہ سوہڈیہ اور سلیم پور میں اجتماعی ملاقات کی گئی۔ کاغذی محلہ درگاہ والی مسجد میں خطاب ہوا۔مجموعی طور پرتقریباً 275 افرا تک فولڈرس اور کتابچے تقسیم کئے گئے۔

…………بتیا…………

12اکتوبر کو رجوع الی القرآن مہم کے تحت مقامی 40 ائمہ مساجد ‘ علماء کرام اور دینی و ملی جماعتوں کے قائدین کی ایک خصوصی نشست جنگی مسجد میں امیر مقامی جماعت اسلامی بتیا کی صدارت میں منعقد ہوئی۔ شرکاء کی تعداد 30 رہی۔ اس پروگرام کی نظامت نگراں مہم جناب محمد علی نے کی۔ کنوینر مہم پروفیسر محسن عالم کی موجودگی میں جناب محمد علی نے مہم کا تعارف کرایا۔ائمہ کرام اور علماء کرام کو مہم سے متعلق کتابچے،فولڈر،قرآنی آیات اور احادیث پر مشتمل ای پوسٹر کا پیکٹ دیا گیا۔ مساجد میں دو خطبہ جمعہ بھی دیا گیا۔

مہم کے معاون کنوینر مولانا فہیم حیدر ندوی نے پروگرام کی تفہیم کرائی۔ اس کے بعد ائمہ تنظیم المساجد بتیا کے نائب صدر نیاز احمد قاسمی نے تقریر کی جس میں انہوں نے اس مہم کو ملت مسلمہ کیلئے ضروری بتایا۔ مولانا محبوب نمعانی اور مفتی فیض احمد قاسمی نے اس مہم اور اس کے مقاصد کے حصول کیلئے ہر ممکن تعاون دینے کا وعدہ کیا۔

14 اکتوبرکوبتیا شہر کی تیس مساجد سے مہم کی شروعات ہوئی۔

15اکتوبرکو مہم کے پیش نظر مقامی منصوبہ کے تحت محلہ وار پہلا مرد و خواتین کا اجتماع نیا ٹولہ محلہ واقع جامع مسجد میں منعقد ہو ا جس میں دو سو خواتین اور ایک سو پچاس مرد حضرات نے شرکت کی۔مرکزی مہم کا تعارف جناب محمد علی (نگراں مہم) نے کرایا -جناب محمد شمیم خاں، جناب جان عالم رکن جماعت، جناب ابولحسن اور مولانا فہیم ندوی کارکن نے پر اثر تقریر کی۔ نیا ٹولہ مسجد کے امام مولانا نیاز احمد قاسمی نے اس مہم کی ضرورت و اہمیت قرآن و حدیث کی روشنی میں بیان کی۔ آخر میں امیر مقامی جماعت اسلامی بتیا نے مہم رجوع الی القرآن کے مقاصد بیان کئے۔ ساتھ ہی سامعین مرد و خواتین کو اپنا جائزہ لینے اور اپنے رویہ میں بدلاؤ لانے کی طرف متوجہ کیا۔اس موقع پر فولڈر، کتابچے، قرآنی آیات اور احادیث پر مشتمل ای پوسٹر تقسیم کیا گیا –

.

…………ہسوا…………

13 اکتوبرکوہسوا میں رجوع الی القرآن کے سلسلے میں ائمہ مساجد کے ساتھ ایک میٹنگ ہوئی۔

…………گیا…………

14 اکتوبر کو شہر کے نیو کریم گنج واقع المینار مسجد میں جمعہ کی نماز سے قبل مہم سے متعلق پروفیسر محمد بدیع الزماں نے خطاب کیا۔ اس موقع پر انہوں نے عام لوگوں سے مہم کو کامیاب بنانے کی اپیل کی۔

…………نوادہ…………

14 اکتوبرکو مہم رجوع الیِ القرآن کے پہلے دن ہسوا شہر کی پانچ مساجد کے علاوہ اطراف کے آٹھ گاؤں کی مسجدوں میں قرآن سے رشتہ جوڑیں کے موضوع پر ائمہ مساجد نے خطاب کیا۔کارکنان جماعت نے فولڈرس تقسیمِ کئے۔اندازہ ہے کے6500 لوگوں تک پیغام پہنچا۔

…………ارریہ…………

14 اکتوبرکو دفتر جماعت اسلامی ہند ارریہ میں ایک افتتاحی پروگرام ہوا۔ اس میں مہم کے کنوینر جناب شمس اعظم نے مہم ’رجو ع الی القرآن‘ کا تعارف کرایا۔ اس موقع پر ایک پریس کانفرنس کا اہتمام کیا گیا جس میں کئی مقامی صحافی موجود تھے۔

دوسری طرف، مقامی ایک کوچنگ سنٹر میں مہم کے متعلق لوگوں کو معلومات فراہم کی گئیں۔

15اکتوبر کو بی وائی او ارریہ کے ذریعہ مہم الی القرآن کا ایک پروگرام آئیڈیل اکیڈمی میں ہوا۔

وہیں ایس آئی او ارریہ نے ایک کوچنگ سنٹر میں مہم سے متعلق ایک پروگرام کیا۔ r

جی آئی او ارریہ کی جانب سے بھی ایک پروگرام ہوا۔

16 اکتوبرکو الامین اکیڈمی میں چلڈرن سرکل کا ایک پروگرام ہوا جس میں بچوں نے رجوع الی قرآن کے تحت سورہ فاتحہ کا متن اور ترجمہ سنایا –

دوسری طرف، مدارس کے طلبہ کے درمیان قرأت قرآن مجید کا انعامی مقابلہ منعقد کیا گیا۔مدارس سے تشریف لائے اساتذہ نے بھی مہم کے عنوان پر اظہار خیال کیا۔اول،دوم،سوم پوزیشن کے علاوہ بقیہ شرکا ء کو انعامات سے نوازنے کا فیصلہ کیا گیا۔

حلقہ خواتین کی سرپرستی میں 14 اکتوبر کوجی آئی او کی رجوع الی القرآن مہم شروع ہوئی۔ 15 اکتوبر کو آزاد نگر میں جی آئی او کی ذمہ دار کی سرپرستی میں ایک پروگرام ہوا۔ 16 اکتوبر کو حلقہ خواتین کا لکچر ’قرآن سے رشتہ مضبوط‘ کے عنوان پر دو بہنوں کا خطاب ہوا۔ کئی بہنوں کو گھر جاکر فولڈرس اور کتابچے دئے گئے۔

…………پیرو…………

14 اکتوبر کو مہم رجوع الی القرآن کا افتتاح جماعت اسلامی ہند پیرو کے دفتر سے کیا گیا۔اس موقع پر رجوع الی القرآن کی اہمیت اور تقاضے کے عنوان سے مولانا عبدالرقیب فلاحی نے خطاب کیا۔اس کے بعد امیر مقامی جناب محمد ضیاء الدین نے مہم میں سرگرم رہنے کے لئے ارکان و کارکنان سے اپیل کی۔

دوسری طرف، تقریباً 15مساجد میں خطاب امام حضرات سے کرایا گیا

15 اکتوبرکوتعلیم بالغان کی میٹنگ ہوئی جس میں مہم پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

…………سمستی پور…………

14 اکتوبر کو جماعت اسلامی ہند سمستی پور حلقہ کے امیر مقامی جناب توقیر اختر نے دفتر سے ضلع میں ’قصس القرآن کوئز مقابلہ‘ کا افتتاح کیا۔ اس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امیر مقامی نے مہم ’رجوع الی القرآن‘ کا تعارف کرایا اور کہا کہ دس روزہ یہ مہم قرآن کی بنیادی معلومات پر مشتمل ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جماعت اسلامی نونہالوں کو قرآن کی تعلیم سے جوڑنے اور رغبت دلانے کے لئے ملکی سطح پر قصص القرآن کوئز مقابلہ کے عنوان سے پروگرام چلا رہی ہے۔ انہوں نے تمام دینی اداروں کے ذمہ داران، اہل علم، پرائیویٹ اسکولوں کے ذمہ داروں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے اپنے اداروں سے زیادہ سے زیادہ بچوں کو اس پروگرام میں شریک کریں۔

15 اکتوبرکو شہر میں کارنر میٹنگ ہوئی۔

…………سیتامڑھی…………

14 اکتوبرکو مہسول میں مہم کے تعلق سے ایک افتتاحی پروگرام ہواجس میں امیر جماعت کا پیغام سنایا گیا۔ ناظم ضلع نے مہم کا مقصد اور قرآن سے ہمارا رشتہ کیسا ہو، کے عنوان پر گفتگو کی۔ پروگرام میں کافی تعداد میں شرکا کی سمولیت ہوئی۔

دوسری طرف، سیتا مڑھی میں رجوع الی القرآن مہم کا آغاز افتتاحی پروگرام سے ہوا۔محترم امیر جماعت جناب سید سعادت اللّٰہ حسینی کا پیغام سنائے جانے کے بعد، امیر مقامی و ناظم ضلع نے سیتا مڑھی میں مہم کے دوران کی جانے والی سرگرمیوں کا ذکر کرتے ہوئے حاضرین سے بڑھ چڑھ کر اپنا تعاون پیش کرنے کی گزارش کی۔

15اکتوبر کو مہم کے دوسرے دن خواتین و طالبات کا خصوصی پروگرام مہسول میں ہوا۔ حافظ طہور انور نے قرآن مجید کی اہمیت بیان کرتے ہوئے اسے روزآنہ اور سمجھ کر پڑھنے کی تلقین کی۔انہوں نے قرآن سیکھنے اور سکھانے کا ماحول بنانے کے لیے خواتین سے آگے آنے کی اپیل کی۔

16 اکتوبرکو مہم کے تیسرے دن خواتین و طالبات کا ایک پروگرام راجوپٹی میں ہوا۔جناب عامر اقبال نے مہم کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے خواتین کو انکی دینی ذمہ داریوں سے واقف کرایااور انہیں قرآن کریم سے اپنے رشتے کو مضبوط کرنے کی اپیل کی۔

…………فاربس گنج…………

14 اکتوبرکوفاربس گنج کے عالم ٹولہ واقع حاجی عبدالرحیم کی رہائش گاہ پرمہم کے تعلق سے ایک خصوصی نشست ہوئی۔اس موقع پر فاربس گنج اکائی کے رکن ڈاکٹر راشد حسین نے کہا کہ ہمیں قرآن کو سمجھ بوجھ کرپڑھنا چاہئے اور اس سے اپنا رشتہ مضبوط رکھنا چاہئے۔اس موقع پر معززین شہر موجود تھے۔

15 اکتوبرکو خواتین کا ایک پروگرام ہوا۔

16 اکتوبرکوقربان صاحب کی رہائش گاہ پر شعبہ خواتین اور جی آئی او کا ایک مشترکہ پروگرام ہوا جس میں تقربیاً 50 خواتین نے شرکت کی۔

دوسری طرف مقامی عالم ٹولہ مسجد میں بعد نماز عشاء کے بعد ایک پروگرام ہواجس سے ڈاکٹر راشد اور مولانا فیروز ندوی نے خطاب کیا۔پروگرام میں اچھی خاصی تعدادمیں لوگوں نے شرکت کی۔

…………رام نگر…………

16 اکتوبر کورام نگر میں علمائے کرام اور ائمہ مساجد کی میٹنگ ہوئی۔

دوسری طرف، جماعت اسلامی ہند رام نگر کی جانب سے دھوم نگر نرکٹیا گنج میں خطاب عام کا پروگرام ہوا۔ ناظم علاقہ ترہت جناب خورشید امام نے صدارتی خطاب میں واضح کیا کہ قرآن مجید ساری انسانیت کے لیے ہدایت اور رحمت کی کتاب ہے۔ ناظم ضلع مغربی چمپارن ڈاکٹر امتیاز علی نے کہا کہ قرآن کے نزول کا مقصد یہ ہیکہ اسے اپنی زندگی میں قائم کیا جائے اور نظام حیات بنایا جائے۔ امیر مقامی جناب فیض احمد ندوی نے کہا کہ قرآن کے ذریعے ہی ہم باطل نظریات کا مقابلہ کر سکتے ہیں اور دین اسلام کو غالب و سربلند کرسکتے ہیں۔ ناظم ضلع مشرقی چمپارن جناب ارشاد عالم صاحب نے وضاحت کی کہ قرآن سے ہر خاص وعام آسانی سے استفادہ کر سکتا ہے۔ شرکاء میں مردوں کی تعداد 100اورخواتین کی تعداد 150تھی۔

لکھمنیا

لکھمنیا یونٹ کی جانب سے 14 اکتوبر کو بلیا میں جناب افتخار حسین کی رہائش گاہ پر مرد و خواتین کا اجتماع ہوا۔اس موقع پر لوگوں کو قرآن کی طرف لوٹنے کا پیغام دیا گیا۔ ناظم علاقہ جناب نوراللہ خان نے مہم کے حوالے سے تفصیلی گفتگو کی۔اس کے علاوہ اقرا پبلک اسکول اور مسجد میں بھی خطاب ہوا۔

…………پھلواری شریف…………

16 اکتوبرکوپھلواری شریف میں ماسٹر مشتاق احمد کی رہائش گاہ پر جماعت اسلامی ہند کے ذریعہ رجوع الی القرآن مہم کے تعلق سے خواتین کا ایک اجتماع منعقد ہوا جس میں تقریبا 80 خواتین نے شرکت کی۔معاون ناظمہ حلقہ خواتین جماعت اسلامی ہند پٹنہ ڈاکٹر ذیبائش فردوس نے اپنے خطاب میں کہا کہ امت مسلماں قرآن کریم سے گہری عقیدت رکھتی ہے۔ اس عقیدت کا تقاضا یہ ہے کہ قرآن کو سمجھا جائے اور اس کی تعلیمات پر عمل پیرا ہونے کے ساتھ ساتھ اس کے پیغام کو عام کیا جائے۔

+11

See Insights

Boost post

Like

Comment

Share

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*