ازدواجی زندگی کو ٹوٹنے اورخاندانی شیرازے کوقرآن و حدیث کی روشنی میں بکھرنے سے بچانے کے لئے جماعت اسلامی ہند بہارکے زیر اہتمام پٹنہ واقع مرکز اسلامی میں 10 اور 11 نومبر، 2021 کو دو روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ورکشاپ میں جماعت اسلامی ہند کے شعبہ اسلامی معاشرہ کے سکریٹری مولانا رضی الاسلام ندوی اور شعبہ ایچ آرڈی کے اسسٹنٹ سکریٹری جناب عتیق الرحمان نے ایکسپرٹ کی حیثیت سے شرکت کی۔ورکشاپ میں پٹنہ،دربھنگہ، مظفرپور، ارریہ، بہارشریف، موتیہاری، ہسوا، جٹوا، سمستی پوراور رام نگر سے تشریف لائے ارکان و کارکنان کی شرکت ہوئی۔ ان میں خواتین بھی شامل تھیں۔
ورکشاپ کے دوران مولانا رضی الاسلام ندوی نے ’موجودہ زمانے کے خاندانی مسائل اور ان کا حل‘، ’پری میرج کاؤنسلنگ کیوں اور کیسے‘ اور ’کاؤنسلنگ کے لئے علمی اور فکری تیاریاں‘ جیسے موضوعات پر گفتگو کی۔
جناب عتیق الرحمان نے’فیملی کاؤنسلنگ سنٹر کا قیام: طریقہئ کار، اصول و ضوابط‘ اور’فیملی کاؤنسلر کی خصوصیات‘ عنوانات کے تحت شرکاء کی رہنمائی کی۔
جماعت اسلامی ہند بہار کے امیر حلقہ مولانا رضوان احمد اصلاحی نے ’فیملی کاؤنسلنگ سنٹر سے ہمارے توقعات‘ موضوع پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ فی الحال پٹنہ، دربھنگہ، مظفرپور، ارریہ، بہارشریف، موتیہاری، سمستی پور، رام نگر اور ہسوا میں انفرادی طور پر فیملی کاؤنسلنگ سنٹر کھولے جائیں گے۔
امارت شرعیہ بہار کے نائب قاضی مولانا وصی احمد نے ’خاندانی تنازعات کے حل میں کاؤنسلر کے رول‘ پر روشنی ڈالی۔
جماعت اسلامی ہند بہار کے شعبہ اسلامی معاشرہ کے سکریٹری مولانا لطف اللہ قادری نے’فیملی تنازعات میں والدین کی کاؤنسلنگ‘ پر زور دیا۔
جماعت اسلامی ہند بہار کے شعبہ خواتین کی معاون ناظمہ ڈاکٹر زیبائش فردوس نے ’ازدواجی زندگی کو خوشگوار بنانے کے طریقے‘ محترمہ شاذیہ احسن نے ’فیملی تنازعات میں خواتین کی کاؤنسلنگ‘ اور محترمہ رضیہ سلطان نے ’فیملی تنازعات میں زوجین کی کاؤنسلنگ‘ پر اپنا نقطہ نظر پیش کیا۔
ورکشاپ کے دوران الگ الگ گروپ کی تشکیل کرکے کیس اسٹدی کے طریقے اور آداب بھی بتائے گئے۔ ورکشاپ کے اختتام پر شرکا نے اس دو روزہ پروگرام کو کافی مفید قرار دیا اورسوسائٹی کے لئے لائٹ ہاؤس کی طرح نافع بننے کا عزم کیا۔
Be the first to comment