جماعت اسلامی ہند، بہار کے امیر حلقہ مولانا رضوان احمد اصلاحی نے بہار شریف کے نوجوان اطہر حسین کا نوادہ میں ہوئے بہیمانہ قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ واقعہ ریاست بہار میں سوشاسن پر سوالیہ نشان لگاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح سے اطہر حسین کا نام پوچھ کراس کے ساتھ لوٹ پاٹ کی گئی اور پیٹ پیٹ کر اسے موت کے گھاٹ اتار دیا گیا، وہ درندگی کی انتہا ہے۔
مولانا رضوان احمد نے حکومت اور انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ فارسٹ ٹریک کورٹ کی تشکیل کرکے اطہر حسین کے قاتلوں کوجلد سے جلد سزا دی جائے تاکہ یہ دوسروں کے لئے نظیر بنے اور آئندہ کسی کو اس قسم کی واردات کو انجام دینے کی ہمت نہ ہو۔
امیر حلقہ نے کہا کہ اطہر حسین سائیکل پر کپڑے کی پھیری لگاکر اپنے خاندان کا گزر بسر کرتے تھے۔ اس واردات سے خاندان کا وہ سہارا چھن گیا۔ ایسے میں حکومت اطہر حسین کے وارثوں کو کم از کم 50 لاکھ روپے کا معاوضہ عطا کرے۔
مولانا رضوان احمد اصلاحی نے بہار ریاستی اقلیتی کمیشن سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس معاملے کو سنجیدگی سے لے اورمقتول اطہر حسین کے وارثین کو انصاف دلائے۔
امیر حلقہ نے بتایا کہ انہوں نے نوادہ اور بہار شریف کے مقامی ذمہ داران سے فوری معلومات حاصل کرکے صورت حال کی جانکاری حاصل کی ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ جماعت اسلامی ہند، بہار کا ایک وفد جلد ہی متاثرہ خاندان سے ملاقات کرکے تمام صورت حال سے واقفیت حاصل کرکے امدادی کارروائی کرے گا۔
مولانا رضوان احمد اصلاحی نے ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ریاست میں قانون کی حکمرانی قائم کرے اور تمام شہریوں سمیت اقلیتوں کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنائے۔
See insights and ads
All reactions:
66