مثالی معاشرہ کے لئے شروع ہوئی دس روزہ حقوق ہمسایہ مہم

پٹنہ: 21 نومبر، 2025

جماعت اسلامی ہند نے21نومبر یعنی آج سے 30 نومبر تک ’حقوق ہمسایہ مہم‘ کا آغازکیاہے۔ اس مہم کا مقصد بلاتفریق مذہب وملت پڑوسیوں کے ساتھ حسنِ سلوک، خیرخواہی اور خوشگوارتعلقات کے جذبے کو زندہ وتابندہ کرنا ہے نیز سماجی رشتوں کو مضبوط بنانا ہے۔

پٹنہ میں جمعہ کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی ہند، بہار کے امیر حلقہ مولانا رضوان احمد اصلاحی نے بتایا کہ ’آج سے دس روزتک یہ مہم پورے ملک میں چلے گی،بہارکے دس لاکھ شہریوں تک اس مہم کا پیغام پہنچانے کاہدف ہے جس میں تین لاکھ برادران وطن شامل ہیں۔

مولانا رضوان احمد اصلاحی نے کہا کہ اسلام پڑوسیوں کے حقوق کو غیر معمولی اہمیت دیتا ہے اور اسے ایک پُرامن و تعمیری معاشرے کی بنیاد قرار دیتا ہے۔ قرآن کریم نے مسلمانوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ نہ صرف اپنے قریبی ہمسایوں بلکہ اپنے پہلو کے ساتھیوں جیسے ہم رکاب وہم سفر حتیٰ کہ سڑک پر چلنے والوں کے ساتھ بھی حسنِ سلوک سے پیش آئیں۔

مولانا اصلاحی نے کہا کہ اس مہم کے ذریعے ہمارا مقصد مسلمانوں کو ان اہم تعلیمات کی یاد دہانی کرانا اور انہیں ایک مثالی ہمسایہ بننے کی ترغیب دینا ہے تاکہ وہ وسیع تر معاشرے کے سامنے اسلام کا حقیقی اور خوبصورت تصویر پیش کرسکیں۔

مولانا رضوان احمد اصلاحی نے کہا کہ ہم سایہ سے اچھے تعلقاتِ کے بغیر ایک مثالی معاشرہ وجود میں نہیں آسکتا ہے۔ جب لوگ اپنے پڑوسیوں کے ساتھ نرمی، عفوودرگزر اور انصاف سے پیش آتے ہیں تو اس سے سماج میں مثبت تبدیلی آتی ہے اور تعلقات خوشگور ہوتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں امید ہے کہ یہ مہم نہ صرف پڑوسیوں کے درمیان تنازعات کے خاتمے میں مددگار ثابت ہوگی بلکہ اسلامی اقدارِ ہمدردی اور سماجی ذمہ داری کا ایک مضبوط پیغام بھی دے گی۔

مولانا رضوان احمد نے کہا کہ ہم بہار کے دینی ملی قائدین،علماکرام،ائمہ عظام اور مذہبی وسماجی رہنماوں،مردوخواتین سے گزارش کرتے ہیں وہ اس مہم کو اور مہم کے پیغام کو سماج میں عام کرکے سماج کی تعمیر نومیں حصہ لیں۔

اس موقع پر ’حقوق ہمسایہ مہم‘ کے ریاستی کنوینرحامد اختر نے وضاحت کی کہ یہ مہم شہری زندگی میں پڑوسیوں کے درمیان بڑھتی ہوئی دوریاں، ان کی تنہائی اور ہمسایہ داری کے رشتوں کی کمزوری کے تناظر میں ترتیب دی گئی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ اس مہم کا مقصد باہمی ہمدردی اور تعاون کے جذبے کو اسلامی ذمہ داری کے طور پر فروغ دینا ہے۔

حامد اختر نے کہا کہ مہم کے دوران مختلف سرگرمیاں انجام دی جائیں گی جن میں مختلف مذاہب کے ہمسایوں سے ملاقاتیں، خطابات،عوامی بیداری کے لیے چائے کی محفلیں، خواتین، نوجوانوں اور بچوں کے لیے خصوصی پروگرام شامل ہیں۔ اس مہم کے دوران غیر مسلم بھائیوں اور بہنوں سے تعلقات بہتر بنانے،مختلف مذاہب کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ دینے اور اسلام کے بارے میں پائی جانے والی غلط فہمیوں کو دور کرنے پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔ مہم کے دوران ’اپنے ہمسایہ کو جانیے‘ جیسی سرگرمیاں بھی انجام دی جائیں گی۔