’حقوق ہمسایہ مہم‘ کی دینی و ملی جماعتوں نے کی ستائش

filter: 0; fileterIntensity: 0.000000; filterMask: 0; captureOrientation: 0; shaking: 0.023409; highlight: 1; algolist: 0; multi-frame: 1; brp_mask: 0; brp_del_th: 0.0000,0.0000; brp_del_sen: 0.0000,0.0000; delta:null; module: photo;hw-remosaic: false;touch: (-1.0, -1.0);sceneMode: 8;cct_value: 0;AI_Scene: (-1, -1);aec_lux: 0.0;aec_lux_index: 0;HdrStatus: auto;albedo: ;confidence: ;motionLevel: 0;weatherinfo: null;temperature: 31;

پٹنہ: 18 نومبر، 2025

جماعت اسلامی ہند آئندہ 21 سے 30 نومبر کے دوران ’حقوق ہمسایہ مہم‘ چلانے جا رہی ہے۔ اس سلسلے میں مرکز اسلامی میں 17 نومبر کو ایک مشاورتی نشست ہوئی جس میں بہار کی سرکردہ دینی وملی تنظیموں کے ذمہ داروں نے شرکت کی۔ ان میں امارت شرعیہ کے امیر شریعت مولانااحمد ولی فیصل رحمانی، نائب ناظم مفتی ثناء الہدیٰ قاسمی،جمعیت العلماء ہند، بہار (الف) کے ناظم ڈاکٹر فیض احمد قادری، جمعت علماء ہند، بہار (میم) کے جنرل سکریٹری مولانا محمد ناظم قاسمی، ادارہ شرعیہ، بہار کے سکریٹری ڈاکٹر فرید امان اللہ، مجلس علماء خطباء امامیہ بہار کے جنرل سکریٹری اور شیعہ اسکالر مولاسید امانت حسین، مدرسہ شمس الہدیٰ کے سابق پرنسپل مولانا ابولکلام قاسمی شمسی، جمعیت علماء ہند بہار کے ناظم ڈاکٹر انوارالہدیٰ، گولک پور مسجد کے امام و خطیب مولانا سیدمحمد مسلم شامل ہیں۔ اس کے علاوہ، جناب عبدالباسط ندوی اور بورڈآف اسلامک ایجوکیشن کے ڈائرکٹر ڈاکٹر عباس مصطفیٰ نے بھی نشست میں شرکت کی۔

دینی و ملی جماعتوں کے ذمہ داروں نے ملک گیر پیمانے پر چلائی جانے والی ’حقوق ہمسایہ مہم‘ کے لئے جماعت اسلامی کی ستائش کرتے ہوئے اس کے پیغام کو بلا تفریق مذہب و مسلک زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے پر زور دیا۔انہوں نے مہم میں حتی الامکان تعاون کا یقین بھی دلایااور کہا کہ یہ وقت کی ضرورت ہے۔ پڑوسیوں سے متعلق اسلام کا پیغام زندہ و تابندہ ہے۔ اس پر مسلمانوں کو خود بھی عمل کرنا چاہئے بلکہ مثالی پڑوسی بن کر اسلام کی حقانیت کو ثابت کرنا چاہئے نیز برادران وطن کو بھی اس پیغام سے واقفیت بہم پہنچانا چاہئے۔

جماعت اسلامی ہند، بہار کے امیر حلقہ مولانا رضوان احمد اصلاحی نے بتایا کہ بہار میں تقریباً 7 لاکھ برادران ملت اورتقریباً3 لاکھ برادران وطن تک مہم کا پیغام پہنچانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ اس کے لئے جماعت کے کیڈر گھر گھر جا کر لوگوں سے رابطہ کریں گے۔ ساتھ ہی میڈیا اور سوشل میڈیا کے ذریعہ بھی زیادہ سے زیادہ لوگوں تک مہم کا پیغام پہنچانے کی کوشش کی جائے گی۔ائمہ مساجد، خطبہ جمعہ، چھوٹے بڑے جلسوں اور خطابات کے ذریعہ اس مہم کے پیغام کو عام کیا جائے گا۔

مولانا رضوان احمد نے دینی و ملی جماعتوں سے مہم میں تعاون کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ دور حاضر میں پڑوسیوں کے درمیان کافی دوری آگئی ہے۔ لوگ ایک دوسرے سے بیگانہ ہو رہے ہیں جبکہ اسلام پڑوسیوں کے ساتھ خوشگوار رشتے کی وکالت کرتا ہے۔ ساتھ ہی یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ہم پر پڑوسیوں کے کیا حقوق ہیں۔ مہم کے دوران الوگوں کو ان حقوق سے واقف کرایا جائے گا۔ اس کے علاوہ، مہم کے ذریعہ برادران وطن کے بیچ اسلام اور مسلمانوں کے تئیں پھیلائی گئی غلط فہمیوں کودور کرنے کی بھی کوشش کی جائے گی۔

امیر شریعت مولانا فیصل ولی رحمانی نے مہم کا پیغام زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لئے امت کے چنندہ افراد کو ’امبیسڈر‘ بنانے کا مشورہ دیا جو اسلام کا سفیر بن کر اسلام کی عملی شہادت پیش کرے گا۔انہوں نے کہا کہ معیار کے ساتھ لوگوں تک پہنچ زیادہ ضروری ہے۔

مفتی ثناء الہدیٰ قاسمی نے مہم سے ائمہ مساجد کے ساتھ ساتھ اسکول و مدارس کے اساتذہ کو جوڑنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس سے مہم کے اثرات زمینی سطح تک پہنچیں گے۔

مولانا ابوالکلام قاسمی شمسی نے کہا کہ برادران وطن تک مہم کا پیغام پہنچانے کے لئے الگ سے پروگرام ڈیزائن کئے جائیں۔ انہوں نے مہم میں سیاسی قائدین کی شمولیت سے گریز کرنے کا مشورہ بھی دیا۔

مولانا محمد ناظم قاسمی نے کہا کہ ہمیں اپنے پڑوسیوں کے ساتھ حسن سلوک سے پیش آنا چاہئے خواہ وہ کسی بھی مذہب یا مسلک سے تعلق رکھتے ہوں البتہ شرک و بدعت سرزد نہ ہو جائے، اس کا خیال ضرور رکھنا چاہئے۔

ڈاکٹر فیض احمد قادری نے کہا کہ حقوق ہمسایہ کا تقاضہ ہے کہ ضرورت مند برادران وطن کے درمیان راحت رسانی کا کام کیا جائے۔جو ہدف طے کیا گیا ہے اسے حاصل کرنے کی کوشش کی جائے۔

مولانا امانت حسین نے کہا کہ مہم میں خواتین کی شمولیت انتہائی ضروری ہے۔ اس لئے انہیں حقوق ہمسایہ کے تئیں بیدار اورمتحرک کرنے کے لئے مخصوص لائحہ عمل وضع کیا جائے۔

ڈاکٹر انوارالہدیٰ نے کہا کہ براردن وطن بھی ہمارے پڑوسی ہیں۔ ان کے جذبات کا خیال رکھنے کے لئے ہمیں اپنی عادات و اطوار میں تبدیلی لانی چاہئے۔ ہمیں ان کی تکلیفوں کو سمجھنے اور انہیں دور کرنے کی کوششیں بھی کرنی چاہئے۔

عبدالباسط ندوی نے کہا کہ ہمیں دوسروں کے لئے نافع ومددگار بننے کی ضرورت ہے۔ ساتھ ہی سیرت محمدی ؐ کی روشنی میں اپنے کردار و اخلاق کو بہتر بنانے کی بھی ضرورت ہے۔

ڈاکٹر عباس مصطفیٰ نے مشورہ دیا کہ ہر ایک محلے میں ایک کمیٹی بنائی جائے اور کمیٹی کے توسط سے مہم کا پیغام لوگوں تک پہنچایا جائے۔

اس سے قبل حقوق ہمسایہ مہم کے کنوینر حامد اختر نے پریزنٹیشن کے ذریعہ مہم کے مقاصد اور اہداف پر روشنی ڈالی۔ اس موقع پر مہم کے نائب کنوینر محمد شہزاد، ناظم شہر بگ سیٹی پٹنہ لئیق الزماں، جماعت اسلامی ہند، بہار کے ملکی امورکے سکریٹری ضیاء القمر، سکریٹری سلطان احمد صدیقی اور غلام سرور ندوی،موجود تھے۔

See insights and ads

Boost post

Like

Comment

Share