
پٹنہ: 16 اکتوبر، 2025
غیر سیاسی تنظیم بہار ڈیموکریٹک فورم نے جمعرات کو پٹنہ میں عوامی منشور جاری کیا، جس میں عام لوگوں کے مسائل کو اجاگر کرتے ہوئے ان کے حل پر زور دیا گیا۔
اجلاس کے دوران فورم کے کنوینر ڈاکٹر عباس مصطفیٰ نے بہار ڈیموکریٹک فورم کا تعارف کراتے ہوئے کہا کہ یہ سول سوسائٹی اور سماجی رہنماؤں کو ایک پلیٹ فارم پر متحد کرنے کی کوشش ہے تاکہ باہمی تعاون اور ہم آہنگی کو فروغ دیا جا سکے۔
انہوں نے بتایا کہ اس فورم میں مختلف مذہبی تنظیموں کے نمائندے، سماجی کارکنان اور سول سوسائٹی سے وابستہ افراد شامل ہیں۔
ڈاکٹر مصطفیٰ نے کہا کہ فورم کا مقصد یہ ہے کہ ہم خیال لوگ ایک دوسرے کے تجربات
انہوں نے مزید بتایا کہ بہار ڈیموکریٹک فورم اس وقت ووٹر بیداری مہم چلا رہا ہے، جس کے بعد حلقہ بندی (Delimitation) کے موضوع پر بھی کام کیا جائے گا۔
تقریب کے مہمانِ خصوصی پروفیسر اجیت جھا نے عوامی منشور کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا ایک اہم مقصد ووٹر بیداری ہے، لیکن اس کا مطلب صرف ووٹ دینا نہیں ہے — یہ تو ایک پہلو ہے۔انہوں نے کہا کہ اس منشور کا مقصد یہ ہے کہ جب لوگ ووٹ دینے جائیں تو اپنے ذہن میں موجود سوالات کو یاد رکھیں۔انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں کو پیپر لیک جیسے مسائل پر سوال اٹھانا چاہیے، چاہے وہ جس بھی ایشوپر ووٹ دیں۔
پروفیسر جھا نے کہا کہ اس منشور کے ذریعے ہم یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ووٹر کسی بھی رہنما کا غلام نہیں ہے۔
مہمان اعزازی کے طور پر سینئر صحافی پرشانت ٹنڈن نے کہا کہ جمہوریت روزانہ کی رائے شماری کا نام ہے، لیکن ہمارے ملک میں یہ پانچ سال کا ”بلینک چیک” بن چکا ہے، جو درست نہیں۔انہوں نے کہا کہ عوامی منشور کے ذریعے ہماری کوشش ہے کہ حکومت پر عوامی مسائل کے حوالے سے دباؤ قائم رکھا جائے۔
جماعتِ اسلامی ہند، بہار کے امیرحلقہ مولانا رضوان احمد اصلاحی نے کہا کہ عوامی منشور سیاسی پارٹیوں کے منشور (Manifesto) سے بالکل مختلف ہے، کیونکہ اس کے ذریعے ہم پورے پانچ سال تک منتخب نمائندوں سے سوال کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ منشور میں کسی طرح کی ہیجانی یا جذباتی بات نہیں کہی گئی ہے، بلکہ اس میں وہی باتیں کہی گئیں ہیں جو عام لوگوں کے مسائل اور ضرورتوں سے جڑی ہیں۔ مولانا رضوان احمدنے کہا کہ یہ منشور دراصل بہار کے عوام کی آواز ہے۔ ہم اس آواز کو برسراقتدار اور حزب اختلاف دونوں طرح کے لوگوں تک پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
مقررین نے کہا کہ یہ عوامی منشور بی جے پی سمیت تمام سیاسی جماعتوں کو پیش کیا جائے گا، اورمنشور میں اٹھائے گئے مسائل کو انتخابی ایجنڈا بنانے اور سرکاری پالیسیوں میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا جائے گا۔
تقریب رسم ِ اجرا میں سماج کے مختلف طبقوں سے تعلق رکھنے والے افراد شریک تھے۔پروگرام کی نظامت قمر وارثی نے کی۔


