اخلاقی قدروں کو فروغ دینے کے لئے والدین بچوں کو وقت دیں: پدم شری سدھا ورگیز

پٹنہ: 10 ستمبر، 2024

جماعت اسلامی ہند کے شعبہ خواتین کے زیر اہتمام یکم ستمبر سے ملک گیر مہم ’اخلاقی محاسن، آزادی کے ضامن‘جاری ہے۔ تیس ستمبر تک چلنے والی اس مہم کے تحت پورے بہار میں بھی مختلف پروگراموں کا انعقاد کرکے اخلاقی قدروں کو فروغ دینے اور بے لگام آزادی پر لگام دینے کا پیغام دیا جا رہا ہے۔ ان پروگراموں میں پریس کانفرنس، سمینار، تحریری و تقریری مقابلہ اورکوئز کمپٹیشن شامل ہیں۔ اسی کڑی میں بہار اردو اکادمی کے سمینار ہال میں 8 ستمبر کومباحثہ کا پروگرام منعقد کیا گیاجس میں دیگر خواتین کے علاوہ معروف سماجی کارکن پدم شری سدھا ورگیز نے بھی شرکت کی۔

پدم شری سدھا ورگیز نے کہا کہ خاندان میں اخلاقیات کی تعلیم لازمی ہے۔ سبھی کوبتایا جائے کہ میری آزادی کہاں تک جاتی ہے اور اگر میں حد سے آگے جاؤں تو اس سے دوسروں کی آزادی متاثر ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ المیہ تو یہ ہے کہ اخلاقی قدروں کے تعلق سے نہ تو سماج کو کوئی صحیح سمت دینے والا ہے اور نہ ہی سماج میں کوئی صحیح بات سننے والا ہے۔سماج میں مردو عورت،لڑکے اور لڑکیوں کے غیر اخلاقی رشتے بہت ساری برائیوں اور جرائم کی جڑ بنے ہوئے ہی۔ سدھا ورگیز نے کہا کہ والدین کو چاہئے کہ وہ اپنے بچوں کو وقت دیں اور ان میں اخلاقی قدروں کو فروغ دیں۔

سابق وارڈ کاؤنسلر گلفشاں جبیں عرف سگن نے کہا کہ ماں بچے کی پہلی استاد ہے۔ لہذا وہ اسے اخلاق کی تعلیم دے کر ایک با اخلاق انسان بنائے۔موبائل اور انٹرنیٹ کے غلط استعمال سے بچوں کو محفوظ رکھیں۔ خدا اور رسول کی تعلیمات کی طرف پلٹیں اور ان سے رہنمائی حاصل کریں۔ عورت ہو یا مرد سبھی بہترین اخلاق و کردار کو اپنے لیے لازم بنائیں۔

خاتون ڈاکٹر شازیہ بدر نے کہا کہ سماج کو اوپر اٹھانے کی ضرورت ہے۔ سوچ میں بدلاؤ لانے کی ضرورت ہے۔موجودہ دور میں آزادی کو بہت زیادہ خوشنما بنا دیا گیا ہے جبکہ بے لگام آزادی انسانوں کو جانوروں کی حد تک لے جاتی ہے۔

فیکلٹی آف سوشل سائنس شازیہ احمد نے کہا انسان جن چیزوں کو اہمیت دیتا ہے اسی پر کام کرتا ہے اور وقت لگاتا ہے لہذا کیریئر سے زیادہ اچھا انسان بنانے پر والدین محنت کریں۔ جو لوگ من مانی، آزادی اور بے لگام آزادی کا دائرہ بڑھا رہے ہیں وہ دوسروں کی آزادی چھین رہے ہیں اور انہیں محدود بنا رہے ہیں۔ افراد پڑھنے اور سننے سے زیادہ دیکھ کر سیکھتے ہیں لہذا ہمیں اخلاق کا رول ماڈل بننا چاہیے۔

اس موقع پر جماعت اسلامی ہند، بہار کی سیکرٹری حلقہ خواتین ڈاکٹر زیبائش فردوس نے تمام معزز مہمانان کی موجودہ وقت میں اس مہم کی ضرورت اور اہمیت پر توجہ مرکوز کراتے ہوئے اس بات کی گزارش کی کہ وہ اس انتہائی اہم کام میں تعاون کریں اور اپنے اپنے دایرے میں اسے لے کر جائیں تاکہ،”ایک ہو جائیں تو بن سکتے ہیں خورشید مبین ورنہ ان بکھرے ہویے تاروں سے کیا بات بنے”۔ تمام شرکا نے اس مہم میں اپنا بھرپور تعاون دینے کی یقین دہانی کرائی۔

اس سے قبل ،3 ستمبر کو منعقد ہوئی افتتاحی تقریب میں مہم کے تعلق سے مفصل گفتگو ہوئی جس میں کثیر تعداد میں خواتین نے شرکت کی۔

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*