ملک گیر مہم’اخلاقی محاسن آزادی کے ضامن‘ پر ہوئی پریس کانفرنس،ذمہ داران نے کیا خطاب

ویکلی ڈائجسٹ
اگست22 سے 31


……وقف بل……
مجوزہ وقف ترمیم بل 2024 کے موضوع پر22 اگست کو RJD لیڈر اور سابق نائب وزیر اعلی بہار تیجسوی یادو سے بہار کی دینی وملی تنظیموں کے ایک نمائندہ وفد نے ملاقات کی۔ تیجسوی یادو سے وفد میں شامل افراد کا تعارف قائم مقام ناظم امارت شرعیہ مولانا شبلی القاسمی، ناظم امارت شرعیہ نے کرایا۔ بعد ازاں بل کی قباحت اور نقائص کو مولانا رضوان احمد اصلاحی امیر حلقہ جماعت اسلامی ہند، بہار نے بطریق احسن سمجھانے کی کامیاب کوشش کی۔ ساتھ ہی بل کی مخالفت کرنے پر راجد سمیت انڈیا الائنس کا شکریہ بھی ادا کیا اور اس بل کے خلاف مضبوطی سے کھڑا ہونے کی گزارش کی اور مسلمانوں کا موقف بھی بتایا کہ مسلمانوں کوکسی طرح کی کوئی ترمیم قابل قبول نہیں ہے۔اس کے بعد انجینئر فہد رحمانی، سی ای او رحمانی 30 نے بتایا کہ یہ ترامیم آئین میں دی گئی مذہبی آزادی کے منافی ہیں اور اس میں پائے جانے والی شق وقف کی جائیداد کو نقصان پہنچانے والی ہیں۔ تیجسوی یادو نے یقین دہانی کرائی کہ ہم اول دن سے اس بل کو رکوانے کی کوشش کررہے ہیں۔ انڈیا الاِنس کے لوگوں سے رابطے میں ہیں۔ بی جے پی کی نیت وقف جائداد کے سلسلے میں خراب ہے۔ لیکن بی جے پی کامیاب نہیں ہوگی۔
…………
مجوزہ وقف ترمیم بل 2024 کے موضوع پر22 اگست کودینی ملی جماعتوں کے نمائندہ وفد کی ملاقات ایم پی پپو یادہ سے ہوئی۔ انہوں نے بل کے نقائص کے متعلق نمائندہ وفد کی باتوں کو غور سے سنا اور یقین دلایا کہ وہ پارلیامنٹ میں پر زور طریقے سے بل کی مخالفت کریں گے۔

…………مہم اخلاقی محاسن آزادی کے ضامن…………
شعبہ خواتین، جماعت اسلامی ہندکی ملک گیر مہم’اخلاقی محاسن آزادی کے ضامن‘ کے اغراض و مقاصد سے عوام کو روشناس کرانے کے لئے پٹنہ واقع ایک ہوٹل میں 31 اگست کو پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ پریس کانفرس سے جماعت اسلامی ہند کے امیر حلقہ مولانا رضوان احمد اصلاحی، ریاستی مشاورتی کمیٹی، جماعت اسلامی ہند بہار کی رکن ڈاکٹر شہناز بیگم، شعبہ خواتین، جماعت اسلامی ہند، بہارکی ریاستی سکریٹری ڈاکٹر زیبائش فردوس اور مہم کی معاون کنوینر زیبا آفتاب نے خطاب کیا۔

…………تربیت و تنظیم…………
مشرقی چمپارن ضلع کا یک روزہ ضلعی تربیتی اجتماع موتیہاری واقع مسجد اشاعت الاسلام میں 25اگست کو ہوا۔ درس قرآن امیر مقامی جناب عبدالرشید برق نے پیش کیا۔ جناب ابو نصر نہال الدین نے ’ہمارا نصب العین اور تقاضے‘کے تعلق سے ایک لکچر پیش کیا۔ اس موقع پر ’دعوتی کام کرنے کا موثر طریقہ‘ عنوان سے ایک مذاکرہ ہوا۔ اختتامی کلمات ناظم علاقہ جناب خورشید امام نے پیش کئے۔
…………
جماعت اسلامی ہند سمستی پور کا یک روزہ ضلعی تربیتی اجتماع ب25 اگست کوبھمرو پور مسجد، موہن پور ضلع سمستی پور میں منعقد ہوا جس میں تاجپور، شاہ پور بگھونی، ڈرھیابلار، دلسنگ سرائے، وارث نگر منیار پور اور روسڑا کے رفقاء شریک ہوئے۔
ناظم ضلع و امیر مقامی جناب توقیر اختر نے اپنی افتتاحی گفتگو میں میں اس تربیتی اجتماع کے مقاصد اور اس کی غرض و غایت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ وقتا فوقتا اس طرح کے اجتماعات بطور یاد دہانی کرائے جاتے ہیں اس میں ہم اپنی گزشتہ کارکردگی کا جائزہ لیتے ہیں اور احتساب کرتے ہیں اور اگر ہماری کارکردگی تشفی بخش رہی تو اللہ تعالی کا شکر ادا کرتے ہیں اور اپنی کمیوں اور کوتاہیوں پر اللہ تعالی سے معافی طلب کرتے ہوئے آئندہ کے لیے ان کمزوریوں پر قابو پانے کی کوشش کرنے کا عہد کرتے ہیں اور پھر نئے عزم اور حوصلے کے ساتھ اقامت دین کی جدوجہد کو تیز سے تیز تر کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ہمارا یعنی تحریک اسلامی کا نصب العین اقامت دین کی جدوجہد ہے اور خیر امت کی حیثیت سے ہمارا سب سے اہم فریضہ ہے جس کے بارے میں اللہ کے ہاں ہم جواب دہ ہیں۔
اجتماعی مطالعہ قران زیر نگرانی جناب نظیر أحمد، رکن شوری حلقہ بہار میں سورہ طہ ایت 153تا157 کا مطالعہ پیش کرتے ہوئے قاضی ابو نصر جاوید نے اس سورہ کے زمانہ نزول پر گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ یہ سورہ حبش کی ہجرت کے دوران یا اس کے فورا بعد نازل ہوئی لیکن اس کا نزول حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالی عنہ کہ مشرف اسلام ہونے سے پہلے ہی ہو چکا تھا۔ اس سورہ کا دوسرا نام سورہ کلیم بھی ہے کیونکہ اس میں حضرت موسی علیہ السلام کے تفصیلی حالات بیان کیے گئے ہیں سورہ طہ کے بارے میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ زمین و اسمان کی تخلیق سے 2000 قبل ہی اللہ تعالی نے فرشتوں کو جب یہ سورہ سنائی تو فرشتوں نے کہا کہ خوش نصیب ہے اور مبارک ہے وہ امت جس پر یہ سورہ نازل ہوں گی۔ مبارک ہے وہ سینہ جو ان کو حفظ رکھے۔مبارک ہے وہ زبان جو اس کو پڑھے۔یہی وہ مبارک سورہ ہے جو حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالی عنہ کے قبول اسلام کا سبب بنی۔
اس کے بعد سورہ القیامہ آیت1تا15 مطالعہ پیش کرتے ہوئے جناب ڈاکٹر عبدالرب فلاحی علیگ نے آخرت کے وجود اور اس کی ضرورت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس سورہ میں منکرین آخرت کے ایک ایک شبہ اور اعتراضات کا مکمل جواب دیا گیا ہے۔
سورہ الدھر آیت1تا5کے مطالعہ میں مولانا سہیل احمد قاسمی ڈرھیابلار نے بتایا کہ اس سورہ میں انسان کو دنیا میں اس کی حقیقی حیثیت اور مقام سے آگاہ کیا گیا ہے۔اس کی تخلیق ایک حقیقی اور ناپاک مشترک قطرے سے ہوئی ہے پھر اللہ نے اسے تمام مخلوقات پر فضیلت بخشی اختیارات دیے علم دیا اور سب سے بڑھ کر اسے اشرف المخلوقات کے منصب پر فائض کیا،اس لیے کہ اس کا امتحان لیا جائے کہ وہ اللہ کے دیے ہوئے اختیارات اس کے بخشے ہوئے علم اور اس کی دی ہوئی فضیلت کے مقام کا وہ کس طرح استعمال کرتا ہے۔
جناب عامر اقبال رکن شورہ حلقہ بہار نے اپنے کلیدی خطبہ’انسانی زندگی پر عقیدہ توحید و اخرت کے اثرات‘کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ انسانی زندگی پر توحید و آخرت کے عقیدہ کے بڑے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ یہ عقیدہ جتنا مضبوط اور مستحکم ہوگا انسان کی زندگی اتنی ہی محتاط اور پاکیزہ ہوگی۔ اس کا ہر ایک قدم نپا اور تلا ہوگا۔خوف خدا اور فکرآخرت اس کی زندگی کا لازمی جز ہوگا،خود کو اللہ کے سامنے جواب دو ہونے کا احساس اس کے دل میں ہوگا۔
اس کے بعد ’ہم اپنے خاندان کو اسلامی خاندان کیسے بنائیں‘ پر منی لکچرس ہوئے۔
منی لیکچر کے ایک دوسرے عنوان’بچے آپ کی جنت آپ کی جہنم‘ کے موضوع پر قاضی محمد ابو نصر جاوید نے فرمایا کہ خود کو جہنم کی اگ سے تو بچانا ہی ہے ساتھ ساتھ ہمارے وہ اہل و عیال جن کے ہم رائی ہیں اس اگ سے بچانے کی بھرپور کوشش کرنی ہوگی۔
اس کے بعد جناب سہیل احمد نے سورہ بنی اسرائیل اور حدیث مبارکہ کی روشنی میں والدین کے حق پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اللہ اور اس کے رسول کے بعد والدین کے حقوق ہی مقدم ہیں چاہے وہ غیر مسلم ہی کیوں نہ ہو ں۔ ہاں اگر وہ ماسیت یا شرک کا حکم دے تو ان کی اطاعت نہیں کرنی ہے لیکن ان کے حقوق میں کسی طرح کی کمی نہیں کرنی چاہیے۔
’اقامت دین سے انحراف کی سزا‘ پر درس حدیث میں ڈاکٹر عبدالرب فلاحی علیگ نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث مبارکہ کی روشنی میں فرمایا کہ دنیا میں اللہ تعالیٰ نے انسانوں کوصرف اپنی بندگی کے لیے ہی بھیجا تاکہ وہ دنیا کے نظام کو اللہ تعالیٰ ہی کے بنائے قوانین کے مطابق چلائے۔ یہی تو اقامت دین ہے۔

…………ہیومن ویلفیئر فاؤنڈیشن…………
جماعت اسلامی ارریہ کے دفتر میں 28 اگست کو ایک پروگرام کا انعقاد کرکے ہیومن ویلفیئر فاؤنڈیشن کی طرف سے 45 ضرورت مند بچوں کے درمیان 9-9 ہزار وپے کے چک تقسیم کئے گئے تاکہ وہ بچے اپنی تعلیمی ضروریات پوری کر سکیں۔ اس موقع پر امیر مقامی جناب مقصودعالم کے علاوہ کئی لوگ موجود تھے۔


…………
،ہیومین ویلفیئر سوسائیٹی آف انڈیا کے جنرل سیکریٹری جناب محمد ساجدکی دربھنگہ تشریف آوری کے موقع پر29 اگست کو جماعت اسلامی ہند، دربھنگہ نے اپنے ارکان و کارکنان کے ساتھ ایک ملاقات کا پروگرام بعد نماز مغرب علامہ اقبال لائبریری، دربھنگہ میں منعقد کیا۔ پروگرام کی نظامت جناب احمد رضا، امیر مقامی دربھنگہ نے کی۔
اس موقع پر محترم محمد ساجد نے اپنے خطاب میں ویزن 2016،ویزن 2026،ہیومین ویلفیئر فاؤنڈیشن، ہیومین ویلفیئر ٹرسٹ اور ان کے تحت کام کرنے والے دیگر این جی یوز کا تفصیلی جائزہ پیش کیا۔ موصوف نے بتایا کہ ان تمام فلاحی کاموں کے پیچھے سابق امیر جماعت اسلامی ہند محترم پروفیسر عبدالحق انصاری مرحوم کی فکر تھی جو چاہتے تھے کہ جنوبی ہند کی طرح شمالی ہند میں بھی فلاحی ادارے قائم ہوں جن کے ذریعہ شمالی ہند کے مسلمانوں کی تعلیمی، اقتصادی، سماجی اور ثقافتی حالات کو بہتر بنایا جا سکے۔ان مقاصد کے حصول کے لئے موصوف نے جنوبی ہند سے پروفیسر صدیق حسن کو دلی بلاکر سکریٹری فلاحی امور منتخب کیا۔اس طرح امت مسلمہ کے لئے فلاحی کاموں کا آغاز ہوا اور مختلف مراحل طے کرتے ہوئے آج اس مقام تک پہنچ سکا ہے۔
خطاب کے بعد شرکاء کے سوالات کا تشفی بخش جواب دیا گیا۔

…………سلائی سنٹر…………
دفتر جماعت اسلامی ہند ارریہ میں چل رہے سلائی ٹریننگ سنٹر کے پہلے بیچ جنوری تا جون 2024ء میں ٹریننگ پورا کر چکی 16 لڑکیوں کو 29 اگست کوسر ٹیفکیٹ دیا گیا۔

…………کوئز کمپٹیشن…………
جماعت اسلامی ہند رجوکھر یونٹ کی جانب سے 30 اگست کو10 ویں درجہ کے طلباء و طالبات کے لئے ایک open quiz competition منعقد کیا گیا، جس میں 129 بچّے اور بچیوں نے شرکت کی۔ یہ تعداد 71 بچوں 58 بچیوں 10 برادرانِ وطن کے بچوں پر مشتمل تھی۔ یہ competition مڈل اسکول رجوکھر میں کیا گیا تھا۔ اسکول کی لیڈی ہیڈمسٹریس لتا دیوی سے چار بڑے بڑے ہال لئے گئے تھے۔ بچّے اور بچیوں کے لئے علاحدہ نظم کیا گیا تھا۔ competition دو گھنٹے کا تھا جو الحمدللہ بحسن و خوبی اختتام پذیر ہوا۔

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*