پٹنہ: 31 اگست، 2024
عام انسانی زندگی میں حقیقی آزادی اور اخلاقی اقدار کی پاسداری کو ممکن بنانے کے لئے جماعت اسلامی ہند کے شعبہ خواتین کی طرف سے ملک گیر پیمانے پر یکم ستمبر سے مہم چلائی جائے گی۔ ایک ماہ تک چلنے والی اس مہم کا عنوان ہے ’اخلاقی محاسن آزادی کے ضامن‘۔اس کے تحت ریاست بہار میں مختلف طرح کے پروگرام کا انعقادکرکے تقریباً 3 لاکھ لوگوں تک بلا واسطہ اور 15 لاکھ لوگوں تک بالواسطہ مہم کا پیغام پہنچانے کی کوشش کی جائے گی۔مہم کے دوران نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کو خاص طور سے فوکس کیا جائے گا۔
اس امر کی جانکاری سنیچر کو منعقد ایک پریس کانفرنس میں ریاستی مشاورتی کمیٹی، جماعت اسلامی ہند بہار کی رکن ڈاکٹر شہناز بیگم، شعبہ خواتین، جماعت اسلامی ہند، بہارکی ریاستی سکریٹری ڈاکٹر زیبائش فردوس اور مہم کی معاون کنوینر زیبا آفتاب نے دی۔
ڈاکٹر شہناز بیگم نے کہاکہ جماعت اسلامی ہند خواتین پر جنسی تشدد کی سخت مذمت کرتی ہے اورمرکزی و ریاستی حکومتوں سے مطالبہ کرتی ہے کہ قصورواروں کو سخت سے سخت سزا کو یقینی بنایاجائے۔ لیکن ساتھ ساتھ سماج کو آزادی اور اخلاقی پاسداری کے تئیں بیدار کرنے کی بھی ضرورت ہے تاکہ ہر فرد کو یہ محسوس ہو کہ خواتین کے عزت و عفت کے تحفظ میں اس کی کیا ذمہ داری ہے۔ اسی مقصد کے تحت ملک بھر میں ایک ماہ کی مہم شروع کی جارہی ہے۔
ڈاکٹر زیبائش فردوس نے کہاکہ ریاست میں جماعت اسلامی ہند، بہار اپنے کیڈر کی مدد سے تقریباً 3 لاکھ لوگوں تک بلا واسطہ اور 15 لاکھ لوگوں تک بالواسطہ مہم کا پیغام پہنچانے کی کوشش کرے گی۔مہم کے دوران اس موضوع پرشہر، گاؤں اور محلہ کی سطح پر کئی طرح کے پروگرام چلائے جائیں گے جن میں درج ذیل شامل ہیں —
خطاب عام اور خطبہ جمعہ کا اہتمام کیاجائے گا۔
بین المذاہب سمینارو سمپوزیم کا اہتمام کیا جائے گا۔
کالج اور یونیورسٹی کیمپس میں طلباء و طالبات کے لئے پروگرام کئے جائیں گے۔
اسکولوں میں تحریری و تقریری مقابلے کا انعقاد کیا جائے گا۔
چھوٹے چھوٹے عوامی پروگرام ترجیحی طور پر کئے جائیں گے۔
معروف شخصیات اور دانشوروں کے انٹرویو پر مبنی ویڈیو تیار کئے جائیں گے۔
سوشل میڈیا پر پوسٹر اور سلوگن شیئر کئے جائیں گے۔
زیبا آفتاب نے کہا کہ اخلاق کی پاسداری نہ ہونے کی وجہ سے ہی ملک بھر میں جنسی زیادتیاں ہو رہی ہیں۔ لوگو ں کو آزادی تو ملی ہے لیکن اس آزادی کا بے جا استعمال کیا جا رہے۔ بے لگام آزادی کی وجہ سے ہی اخلاقی قدروں میں گراوٹ اور جنسی بے راہ روی دیکھنے کو مل رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ حال کے دنوں میں خواتین پر جنسی تشدد کے واقعات میں بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے۔
پریس کانفرنس کے دوران خواتین نے میڈیا سے مہم کے پیغام کو زیادہ سے زیادہ عام کرنے کی اپیل کی تاکہ عوامی بیداری کے ذریعہ خواتین پر ہو رہے جنسی زیادتی کی واردات کو حتی الامکان ختم کیا جا سکے اور لوگ اپنی آزادی کا صحیح مطلب سمجھ سکیں۔
See insights
Boost a post
Like
Comment
Send
Share
Be the first to comment