ویکلی ڈائجسٹ
جون 22 سے 30
…………مرکزی ذمہ دار کا دورہ…………
جماعت اسلامی ہند کے ڈائرکٹر برائے توسیع و استحکام جناب حامد محمد خاں بہار کے چھ روزہ دورہ پر29 جون کو پٹنہ تشریف لائے۔ دورہ کے پہلے دن انہوں نے امیر حلقہ مولانا رضوان احمد اصلاحی کی صدارت میں حلقہ بہار کے مختلف شعبوں کے سکریٹریز کے ساتھ توسیع و استحکام سے متعلق تبادلہ خیال کیا اور مفید مشورے دئے۔
…………تقریب عید ملن…………
مرکز اسلامی، پتھر کی مسجد، پٹنہ میں عیدالاضحیٰ کے موقع سے 30 جون کو تقریب عید ملن کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب میں اچھی خاصی تعداد میں برادران وطن موجود تھے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی ہند، بہار کے امیر حلقہ مولانا رضوان احمد اصلاحی نے کہا کہ قربانی کے بغیر کوئی فرد، گروہ، سماج یا ملک ترقی نہیں کر سکتا۔ قربانی کا جذبہ ہر جگہ نظر آنا چاہئے۔مولانا رضوان احمد نے کہا کہ محض جانور کی گردن پر چھری چلانا قربانی نہیں ہے۔ قربانی کا مقصد دراصل سوچ وچار کو بدلنا ہے۔ قربانی کا فلسفہ یہ ہے کہ ہم اللہ کی مرضی اور احکامات کی بجاآوری کے لئے جان، مال، وقت، صلاحیت ہر طرح کی قربانی ہر وقت دینے کے لئے تیار رہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان واحد ایسا ملک ہے جہاں صدیوں سے مختلف مذاہب کے لوگ رہتے آرہے ہیں۔ یہاں فرقہ وارانہ ہم آہنگی ہے۔ فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو فروغ دینے کے ضروری ہے کہ ہم سنی سنائی باتوں پر عمل کرنے کی بجائے ایک دوسرے کو پڑھیں، سمجھیں اور کسی بھی مذہب کے بارے میں اس کی تعلیمات کی بنیادی باتوں کو جانیں۔
مقامی وارڈ کاؤنسلر بیجو لال داس نے اس موقع پر حضرت ابراہیم ؑ اور حضرت اسماعیل ؑ کے حوالے سے قربانی کی تاریخ بیان کی اور کہا کہ تمام لوگوں کو عملی زندگی میں جذبہ قربانی کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔
ماہرتعلیم اور صحافی ڈاکٹر دھرو کمار نے اپنا ذاتی قصہ بیان کرتے ہوئے بتایا کہ کس طرح ان کی بہن اور بہن کی سہیلی کے بیچ فرقہ وارانہ ہم آہنگی اوردوستانہ تعلقات تھے۔ انہوں نے کہ ایسے تعلقات کو مزید فروغ دینے کی ضرورت ہے۔
روی شنکر پانڈے نے کہا کہ پریم سے بڑھ کر اس دنیا میں کوئی چیز نہیں ہے۔ عید ملن جیسی تقریب پریم اور آپسی میل محبت کو فروغ دینے میں اہم رول ادا کرتی ہیں۔
سدبھاونا منچ کے ممبر درگا کانت جھانے اسلام کی خوبیاں بیان کیں اور کہا کہ ہم سب کو اسلام کے ساتھ ساتھ تمام مذاہب کے بارے میں جاننے کی ضرورت ہے۔ اس سے غلط فہمیاں دور ہوں گی۔
دلت لیڈر امر آزاد پاسوان نے کہا کہ ہندوستان کا آئین آپسی بھائی چارے، سماجی انصاف اور مساوات کو فروغ دیتا ہے۔ ہمیں آئین کے مطابق ایک دوسرے کے ساتھ برتاو کرنا چاہئے۔
اس سے قبل افتتاحی گفتگو کرتے ہوئے جماعت اسلامی ہند بہار کے شعبہ کمیونل ہارمنی کے سکریٹری محمد شہزاد نے کہا کہ تقریب عید ملن کے انعقاد کا مقصد فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو فروغ دینا ہے۔ انہوں نے جماعت اسلامی کا تعارف پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملک گیر ایسی تنظیم ہے جو خدمت اوراقدار کو ملحوظ رکھتے ہوئے کام کرتی ہے۔
پروگرام کی نظامت رکن جماعت ڈاکٹر نسیم اختر نے کی جبکہ اظہار تشکر مولانا غلام سرور ندوی نے پیش کیا۔ photo
…………خدمت خلق…………
جماعت اسلامی ہند، بہار کی جانب سے کٹیہار کے بلدیہ باڑی میں ہوئی بھیانک آتشزدگی کے متاثرین کے درمیان راحت کاری کی گئی۔ جماعت کے سکریٹری ضیاء القمر نے بتایا کہ گزشتہ ماہ کھانا پکانے کے دورا ن ہوئی آتشزدگی میں 90 سے زیادہ خاندان متاثرہوئے تھے۔ ان میں سب سے زیادہ متاثرہ گیارہ خاندانوں کے درمیان گزشتہ دنوں مرحلہ وار طریقے سے جماعت اسلامی ہند بہار کی جانب سے راشن اور چوکی فراہم کی گئی۔ ان میں نو بیوہ اور دو معذور شامل ہیں۔اس موقع پر رکن جماعت ایوب انصاری اورکارکن ہاشم رضا موجود تھے۔
دوسری جانب سوسائٹی فار برائٹ فیوچر کی جانب سے متاثرہ خواتین کے درمیان ساڑی تقسیم کی گئی۔ تمام متاثرین غریب طبقہ سے تعلق رکھتے ہیں۔ حادثہ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔
…………ادارہ ادب اسلامی…………
ادارہ ادب اسلامی، سمستی پور کے زیر اہتمام ریڈینس پبلک اسکول، دھرم پور میں 22 جون کوطرحی مشاعرہ کا انعقاد کیا گیا، جس کی صدارت ڈاکٹر بسمل عارفی نے کی، مہمان خصوصی کی حیثیت سے جناب اسرار دانش اور مہمان اعزازی کی حیثیت سے توقیر اختر نے شرکت کی جبکہ نظامت کے فرائض ادارہ ادب اسلامی،سمستی پور کے جنرل سکریٹری مقیم دانش ندوی نے بحسن وخوبی انجام دئے۔
پروگرام کا آغاز ریڈینس پبلک اسکول کے درجہ ہشتم کے طالب علم حافظ صالح عبداللہ اختر کی تلاوت سے ہوا بعدہ دو مقالے پڑھے گئے۔پہلا مقالہ جس کا عنوان تھا ” اسلام میں شعرو شاعری کا تصور“ حافظ صالح عبداللہ اختر نے پیش کیاجبکہ دوسرا مقالہ جس کا عنوان تھا ” اردو شاعری میں مشاعرے کی اہمیت” سرفراز فاضل پوری نے پیش کیا۔
جناب توقیر اختر،امیر مقامی جماعت اسلامی سمستی پورنے اپنے اختتامی خطاب میں شعراء کرام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں جو صلاحیتیں دیں ہیں ان کاصحیح استعمال ہونا چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں شعراء کرام سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ قرآن کریم کے سورۃ الشعراء کا ضرور مطالعہ کریں تاکہ آپ کی شاعری قرآن مجید کی رو سے درست ہو جائے اور دین کی تبلیغ کا ذریعہ بن سکے۔
جن شعراء کرام نے اپنے طرحی کلام پیش کئے ان کے اسماء گرامی کچھ اس طرح ہیں — آصف وکیل،شاہد ندوی، قاری ابرار، نقی سمستی پوری،آفتاب سمستی پوری،کاوش جمالی، مشتاق احمد مشتاق دربھنگوی،ایوب انصار،مقیم دانش،اسرار دانش،ڈاکر بسمل عارفی۔
ان کے علاؤہ صحافی سرفراز فاضل پوری،دلارے بھائی،محمد رضوان احمد انصاری،محمد اعجازاحمد انصاری،مطیع الرحمن،صالح عبداللہ اختر،معاذ جمال،محمد سہیم ”وکیل” محمد فیروز،محمد فیاض، محمد ساجد ہاشمی وغیرہ نے بھی شرکت کی۔
…………
ادارہ ادب اسلامی موتیہاری کی جانب سے 23 جون کوجناب سید مبین احمد کی رہائش گاہ پر ادبی نشست کا اہتام کیا گیا جس میں ضلع کے بیشتر ادباء اور شعرا ء نے شرکت کی۔نشست کی صدارت ادارہ ادب اسلامی موتیہاری کے صدر عذیر انجم نے کی جبکہ نظامت کا فریضہ جناب فصیح اختر فصیح نے انجام دیا۔ اس موقع پر جناب عزیر انجم نے کہا کہ اردو کی ترقی اور بقا کے لئے اردو داں طبقہ کو آگے آنا ہوگا۔
Be the first to comment