ویکلی ڈائجسٹ
8-14 January
…………اجتماع…………
پٹنہ سنٹرل کا ہفتہ وار اجتماع 14 جنوری کوجماعت اسلامی مرکز پٹنہ میں ہوا۔ پروگرام کے کنوینر ڈاکٹر محمد فہیم الدین تھے۔
پروگرام کا عنوان’تعلق باللہ‘ رکھا گیا تھا۔ پروگرام کا آغاز امیر مقامی پٹنہ سنٹرل جناب محمد شہزاد کے سورہ مدثر کی ابتدائی 7آیات کی تلاوت اور ترجمانی سے ہوا۔ اس کے بعد افتتاحی گفتگو ہوئی جس میں انہوں نے کہا کہ للہ سے ہمارا تعلق مضبوط ہونا چاہیے۔جو آدمی اللہ کا نہیں ہوا وہ تحریک کا بھی نہیں ہوسکتا۔
اس کے بعد منی درس قرآن کا پروگرام ہوا۔ جناب ضیاء القمر نے کہا کہ اگر ہم اللہ تعالی کو یاد رکھیں گے تو اللہ تعالیٰ بھی ہمیں یاد رکھیں گے۔ ڈاکٹر مختار عالم نے کہا کہ اللہ تعالی کو یاد کرنے کے لیے بہت دور جانے کی ضرورت نہیں ہے۔ اللہ تعالی ہمارے قریب ہی ہے۔ اللہ ہماری پکار سنتا اور جواب دیتا ہے۔ جناب زاہد کریم نے کہا کہ اللہ شہ رگ سے بھی زیادہ قریب ہے اور ہم اس کو آسانی سے پا سکتے ہیں۔ جناب محمد شوکت علی نے کہا کہ اللہ بے قرار کی دعا سننے والا ہے اس لئے ہمیں اپنے مسائل کو اللہ تعالی ہی کے سامنے پیش کرناچاہیے۔ جناب حافظ غلام سرور ندوی نے کہا کہ اللہ دعائیں قبول کرتا ہے تو ہمیں اپنی دعائیں اپنی ضرورتیں اپنی امیدیں اللہ تعالیٰ سے ہی قائم کرنی چاہیے۔
اس کے بعد درس حدیث کا پروگرام ہوا۔ خواجہ محمد طارق نے درس دیتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالی ہمارے گمان کے مطابق ہے۔ ہم اللہ تعالی سے جتنا قریب ہوتے ہیں اللہ تعالی بھی ہم سے اتنا ہی قریب ہوتا جاتا ہے تو ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم اللہ کے بارے میں اچھا گمان کریں اور اس سے قربت حاصل کرنے کی کوشش کریں۔
اس کے بعد امیر مقامی نے تعلق باللہ پر گیری چیپمین کی کتاب God speaks your love language
کا حاصل مطالعہ پیش کیا اور بتایا کہ اللہ تعالی کو خوش کرنے کے لئے5 چیزیں کرنی چاہیے۔ ایک تو زبان سے اللہ کی تعریف کی جائے اور اللہ کا شکر ادا کیا جائے۔ دوسرے، اللہ تعالی کو خصوصی وقت دیا جائے اور اس کے لیے تہجد کا وقت سب سے بہتر ہے۔ تیسرے، اللہ کو تحفہ دیا جائے اور اس کے لیے اللہ کی راہ میں خرچ کرنا چاہیے۔ چوتھے، اللہ کی رضا کے کام کرنے چاہیے ہمار مقصد اقامت دین ہے یہ اللہ کی رضا کا ہی کام ہے۔اس کے علاوہ اللہ کو خوش کرنے کے لیے پانچویں چیز اللہ تعالیٰ کی قربت ہے جو نماز کے ذریعہ حاصل کی جاسکتی ہے۔ اسی لیے نماز کو مومن کی معراج کہا گیا ہے۔
اللہ کو خوش کرنے کے لیے کچھ قربانی دینی ہوگی اور کچھ ایسی قربانی جس سے اللہ ہم سے خوش ہو جائے اور ہمیں جنت عطا کر دے۔ اب یہ ہم کو سوچنا ہے کہ ہم اللہ کے لیے کیا کچھ قربانی دے سکتے ہیں اور کس طرح اس کو راضی کر سکتے ہیں۔ کوئی اپنا مال دے کے خوش کر سکتا ہے کوئی اپنی جان دے کر کے اس کو خوش کر سکتا ہے کوئی اپنا وقت دے کر خوش کر سکتا ہے۔
اس کے بعد امیر مقامی نے سد بھاونا منچ کے سلسلے میں کچھ باتیں رکھیں اور یہ طے ہوا کہ سد بھاونا منچ قائم کرنے کے لیے کچھ خصوصی لوگوں سے ملاقاتیں کی جائیں گی۔
اخیر میں امیر حلقہ مولانا رضوان احمد اصلاحی نے اپنی تذکیری گفتگو کی اور بتایا کہ اللہ سے تعلق مضبوط کرنا ہمارے لیے ضروری ہے۔ انہوں نے فلسطین جنگ کے کچھ واقعات بیان کر کے اپنی بات سمجھائی۔
……….زکوۃ سینٹر انڈیا…………
شہر مظفر پور کے چندوارہ میں 14 جنوری کو زکوۃ سینٹر انڈیا کی جانب سے ایک پروگرام کا انعقاد کیا گیا جس کے تحت زکوۃ سینٹر انڈیا مظفر پور کی ایک سالہ کارکردگی کی رپورٹ پیش کی گئی اور ’زکوٰۃ کا اجتماعی نظم:اہمیت و تقاضے‘کے موضوع پر اظہار خیال کیا گیا۔ پروگرام میں تقریباً تیس سے زائد افراد شریک رہے جس میں مظفر پور کے سرکردہ افراد شامل تھے۔پروگرام میں مقررین اور ذمّہ داران نے زکوۃ کے اجتماعی نظم کی اہمیت اور تقاضے پر اظہار خیال کرتے ہوئے زکوۃ کے اجتماعی نظم کا حصہ بننے پر زور دیا۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ سماج میں غربت کا خاطمہ زکوۃ کے منظم حصول اور استعمال سے ہی ممکن ہے۔اس موقع پر زکوۃ سینٹر انڈیا مظفر پور کے صدر ڈاکٹر محمود الحسن،سکریٹری جناب سید،خازن جناب سرفراز کے علاوہ ڈاکٹر ابوذر کمال الدین۔جناب ہشام طارق،جناب ارشاد حسین کے علاوہ شہر کے دانشوران موجود رہے۔
…………خدمت خلاق…………
مدھوبنی ضلع کے برداہا میں 8 جنوری کو ضرورت مندوں کے درمیان کمبل تقسیم کئے گئے۔
…………
بتھناگاؤں، موتیہاری میں 8 جنوری کو غریبوں کے درمیان گرم کپڑوں کی تقسیم جماعت اسلامی موتیہاری،حلقہ خواتین،GIO اور SIO کی مشترکہ کوششوں سے ہوئی۔یہ گاؤں بے انتہا غربت کا شکار ہے،اس کی 90 فی صد آبادی اینٹ بھٹے میں مزدوری کرتی ہے۔ناخواندہ لوگ ہیں۔تقسیم کے وقت جناب عاصم کلیم،جناب شاہد حسین سکریٹری SIO، جناب خورشید امام،مولانا ظفر سبیلی،امیر مقامی اور بتھناگاؤں کے شری کرشنا مکھیا اور دیگر مرد وخواتین موجود تھے۔
…………سدبھاونا منچ…………
شہر مظفر پور میں سدبھاونا منچ کی جانب سے13جنوری کو شانتی مارچ نکالی گئی۔ دو پہر ایک بجے شہر کے پانی ٹنکی ضلع اسکول سے ریلی کا آغاز ہوا اور اہم مقامات سے ہوتے ہوئے کلکٹریٹ تک پہنچ کر اختتام پذیرہوا۔ریلی میں تقریباً دو سو افراد شریک رہے جس میں مختلف مذاھب کے سرکردہ افراد شامل تھے۔ ریلی کے اختتام پر ذمّہ داران نے موجود لوگوں سے خطاب کیا۔ انہوں نے سماج میں پھیل رہی نفرت اور انتشار پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے تمام مذاھب کے لوگوں کے درمیان آپسی میل جول بڑھانے پر زور دیا۔ دانشوران نے اپنی گفتگو میں یہ بھی بتایا کہ سماج کی ترقی اور خوشحالی آپس میں مضبوط تعلق اور ایک دوسرے کے احترام سے ہی ممکن ہے۔اس موقع پر سدبھاؤنا منچ مظفر پور کے صدر لکچھن دیو پرساد سنگھ،سیکریٹری ڈاکٹر محمود الحسن،جوائنٹ سکریٹری جناب محمد اشتیاق،پروگرام کنوینر پروفیسر ارون کمار سنگھ کے علاوہ ڈاکٹر ہری رام مہتو، شری وریندر رائے،جناب ہشام طارق،جناب احراز کے ساتھ ساتھ شہر کے دانشوران اچھی تعداد میں موجود تھے۔
…………بی وائی او…………
خاص گنج بہار شریف میں 12 جنوری کو BYO کی جانب سے ایک میٹنگ ہوئی۔ افتتاحی کلمات جناب اسلام الحق نے پیش کئے۔ سابق BYO صدر جناب مظاہر الاسلام نے تنظیم کے اغراض و مقاصد اور نوجوانوں کی ذمہ داری پر گفتگو کی۔ سوال و جواب کے بعد لوگوں کو 14 جنوری کے پروگرام میں شرکت کرنے کی دعوت دی گئی۔
…………
بنولیا، بہارشریف، نالندہ میں 14 جنوری کو بی وائی او ضلع کمیٹی کا انتخاب اختتام پذیر ہوا۔صدر جناب ارمان علی اورسکریٹری جناب عبداللہ منتخب ہوئے۔ اس موقع پر امیر مقامی جماعت اسلامی بہار شریف جناب خالد انور اور سابق بی وائی او صدر جناب مظاہر الاسلام موجود تھے۔ photo
…………
بی وائی او ارریہ ضلع کمیٹی کا انتخاب عمل میں آیا۔ جناب محمد شافع الہدیٰ صدر اور جناب سید کاشف انورسکریٹری منتخب ہوئے۔ انتخابی عمل بی وائی او کے ضلع صدر ذکی انور مجاہد اور ورکنگ کمیٹی کے رکن و ریاستی سکریٹری جناب ابوالکلام آزاد کی موجودگی میں مکمل ہوا۔
…………سی آئی او…………
سی آئی او ارریہ کا ایک اجتماع12 جنوری کو الامین اکیڈمی اسلام نگر، ارریہ میں ہوا- پروگرام کے دوران تقریری مقابلہ کا انعقاد کیا گیا – مہمان خصوصی جناب مولانا ارشد حسین فلاحی تھے۔نظامت جناب شکیب ارسلان نے کی۔
Be the first to comment