جے ڈی یو لیڈر کے سی تیاگی نے اسرئیلی حملہ کو بربریت آمیز قرار دیتے ہوئے کہا، ہندوستان فلسطین کے ساتھ ہے‘

جماعت اسلامی ہند نے اقوام متحدہ سے اسرائیل پر اقتصادی پابندی لگانے کا مطالبہ کیا..

پٹنہ: 19 مئی، 2021 مرکزی حکومت کی حلیف جماعت جے ڈی یو کے سینئر لیڈر کے سی تیاگی نے کہا ہے کہ اسرائیل کے ذریعہ جس طرح سے فلسطینیوں پر بربریت آمیز حملہ کیا جارہا ہے، وہ مسلمان اور یہودی کا سوال نہیں ہے۔ یہ انسانیت اور انصاف کا سوال ہے۔ تمام دنیا کے امن پسند لوگوں کو چاہیے کہ وہ فلسطین میں امن اور انصاف کی بحالی کے لئے اپنی آواز بلند کریں۔ بدھ کو ’انڈین فرینڈس فار پیلسٹائن‘ کے ایک ورچوئل پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جناب تیاگی نے کہا،‘حکومت ہند نے اقوام متحدہ میں واضح طور پر کہا ہے کہ وہ اسرائیل کی توسیع پسند پالیسی کے خلاف ہے۔ ساتھ ہی اس نے اسرائیلی بمباری کی نکتہ چینی بھی کی ہے۔ یہی نہیں، ہندوستان نے حملہ سے پہلے کی صورتحال کو برقرار رکھنے کی بھی وکالت کی ہے۔ اس سے ہمارے جیسے لوگوں کی کافی راحت ملی ہے۔ ہم ہندوستان کے موقف کی تعریف کرتے ہیں۔‘ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اپنے اس موقف پر قائم رہے اور اقوام متحدہ پر دباو بنا کر رکھے۔ ہندوستان اگر پیش قدمی کرکے موجودہ بحران کو دور کرنے میں کوئی کردار ادا کرتا ہے تواس سے تمام ہندوستانیوں کو بے حد خوشی ہوگی۔ سابق ایم پی جناب تیاگی نے کہا کہ ان کی پارٹی اور بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار امن پسند نظریہ کے حامی ہیں۔ اس ناتے اسرائیلی بربریت کی مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ عرب دنیا سے جس طرح مضبوط آواز اٹھنی چاہئے وہ نہیں ہو رہی ہے۔ وہیں، پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی ہند کے امیر جماعت سید سعادت اللہ حسینی نے مرکزی حکومت سے درخواست کی کہ فلسطینیوں کو انصاف دلانے کے لئے جتنے بھی ڈپلو میٹک طریقے ہیں، انہیں اختیار کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل پر اقتصادی پابندی لگانے کے لئے حکومت ہند کو اقوام متحدہ میں آواز بلند کرنے چاہئے۔ جناب حسینی نے کہا کہ مسجد اقصیٰ ساری دنیا کے مسلمانوں کے لئے مقدس جگہ ہے اور اس کے ساتھ ان کے مذہبی جذبات وابستہ ہیں۔ شہر القدس (یروشلم) دنیا کے تین مذاہب کے لئے اہمیت کا حامل ہے۔ اس لئے اس مقام کی ڈیموگرافی اور اس کی حیثیت کو تبدیل کرنے کا کوئی اختیار اسرائیل کو حاصل نہیں ہے۔ اسرائیل کی کارروائیاں صریحاً غیر قانونی، تمام عالمی معاہدوں کے خلاف اور سارے عالم انسانیت کے خلاف جنگ کے مترادف ہیں۔ آل انڈیا پرسنل لاء بورڈ کے کاگزار جنرل سکریٹری مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے کہا کہ اسرائیل فلسطینیوں کو ان کے علاقے سے ہٹاکر بے دخل کرنا چاہتا ہے۔ افسوس ناک بات یہ ہے کہ اسرائیل کی کارروائی کو چھپایا اور فلسطینیوں کی جوابی کارروائی کو بڑھا چڑھاکر پیش کیا جارہا ہے۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے اپیل کی کہ وہ امن بحالی میں اہم رول ادا کرے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پریس کانفرنس میں اٹھائے گئے ایشوز سے عرب ممالک کو باخبر کیا جائے گا۔ اس موقع پر جمعیت علمائے ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی نے کہا کہ ہمیں مل جل کر کوشش کرنی چاہئے کہ فلسطین میں امن قائم ہو۔ انہوں نے کہاکہ امریکہ کو بھی اپنی پالیسی پر نظر ثانی کرنی چاہئے۔ پریس کلب آف انڈیا کے جنرل سکریٹری ونے کمار نے کہا کہ اپنی بربریت کو چھپانے کے لئے اسرائیل نے الجزیرہ اور اے پی جیسے میڈیا اداروں پر حملہ کیا ہے۔ اس کی شدید مذمت کئے جانے کی ضرورت ہے۔ حملہ تب کیا گیا جب پوری دنیا کووڈ جیسی وبا سے لڑ رہی ہے اور عید جیسے تہوار کا موقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم فلسطینیوں کو انصاف دلانے والے ہر قدم کی حمایت کرتے ہیں۔ یہ وقت اسرائیل کے خلاف عالمی رائے عامہ تیار کرنے کا ہے۔

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*