جماعت اسلامی ہند بہار کا چھپرہ دورہ، ماب لنچنگ کے شکار مقتولین کے ورثا سے کی ملاقات

جماعت اسلامی ہند، بہار کے امیر حلقہ مولانا رضوان احمد اصلاحی کی قیادت میں ایک وفدنے یکم اگست، 2019کو چھپرہ ضلع کے پیغمبر پور گاؤں کا دورہ کیا ۔ یہاں 19 جولائی کو ماب لنچنگ کا واقعہ پیش آیا تھاجس میں تین افراد کی موت ہو گئی تھی ۔ 

وفدنے سب سے پہلے پیغمبر پور کے پاس کنہولی منوہر ٹولہ کی نٹ بستی کا دورہ کیا اور یہاں کے مرد و زن سے اجتماعی طور پر ملاقات کی ۔ ماب لنچنگ کے واقعہ میں یہاں کے 40 سالہ راجو نٹ 20 سالہ بدیس نٹ کی موت ہو گئی تھی ۔ دونوں آپس میں چچا بھتیجہ تھے ۔ یہ مویشی کی خریدو فروخت کا کام کرتے تھے ۔ 

ملاقات کے دوران وفد نے مقتولین کے ورثا ء ، جن میں بیوہ اور بچے شامل ہیں ،کے تئیں افسوس اور ہمددردی کا اظہار کیا ۔ انہیں تسلی بھی دی کہ قانون کی رو سے انہیں ایک روز انصاف ضرور ملے گا ۔ اس بات کی بھی تلقین کی کہ وہ کسی کے دباو یا لالچ میں آکر سمجھوتہ نہ کریں ۔ وفد نے ورثا ء سے اپنے بچوں کو تعلیم دلانے اور مہذب زندگی گزارنے پر بھی زور دیا ۔ وفد نے ان کا حقیر سا مالی تعاون بھی کیا ۔ 

غمبر پور میں مقتولین کے ورثاء سے ملاقات کرتا ہوا جماعت اسلامی ہند، بہار کا وفد

اس کے بعد وفد نے تیسرے مقتول اور پیغمبر پور کے باشدہ چالیس سالہ نوشاد قریشی کے بیٹے، بیٹی اور بڑے بھائی سے ملاقات کی ۔ بیٹا حیدرآباد میں اعلیٰ تعلیم حاصل کر رہا ہے ۔ وفد نے نوشاد کی موت پر اظہار تعزیت کیا اور اور اجتماعتی دعائے مغفرت کی ۔ یتیم بچوں کی مالی معاونت بھی کی ۔ انہیں انصاف کی امید بھی دلائی اور کہا کہ انشاء اللہ یوم الجزا، قیامت کے دن لازماً انصاف ملے گا ۔ 

وفد نے اس موقع پر مقامی مکھیا اور سارن ضلع جے ڈی یو کے صدر الطاف عالم ’راجو‘ سے بھی ملاقات کی ۔ اس دوران وفد نے گاؤں میں مسلکی اور سیاسی اختلاف کو دور کرنے کی تلقین کرتے ہوئے اتحاداور بھائی چارے کے ساتھ پرامن ماحول میں زندگی گزارنے کی ترغیب بھی دی ۔ وفد نے گاؤں والوں کی توجہ ہندو مسلم سدبھاو قائم کرنے کی طرف بھی مبذول کی سدبھاونا منچ قائم کرنے پر بھی زور دیا ۔ اس کے علاوہ مقامی برادارن کو اسلام کا پیغام پہنچانے کی ضرورت پر بھی روشنی ڈالی اور خود کو جزوی و کلی طور پر اسلام پر عمل کرنے کی تلقین کی ۔ 

وفد میں دفتر حلقہ سے جناب ضیاء القمر اور جناب زاہد کریم شامل ہیں ۔ اس کے علاوہ مظفرپور سے ناظم علاقہ جناب محمد نوراللہ خان اور جناب محمد عرفان بھی شریک تھے ۔

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*