جماعت اسلامی ہند اور ایس آئی او کے تال میل سے ہوئے کام کے بہتر نتاءج برآمد ہوئے ہیں : شافعی

اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن [ایس آئی او]کے قومی صدر جناب لبید شا شافعی ان دنوں بہار کے دورہ پر ہیں ۔ وہ ریاست کے دربھنگہ اور ارریہ جیسے سیلاب متاثرہ اور زیر آب علاقوں میں ایس آئی او کے ذریعہ چلائی جا رہی راحت کاری کا جائزہ لے رہے ہیں ۔ انہوں نے مدھوبنی، ارریہ اور کٹیہار میں ایس آئی او کیڈر کنونشن کو بھی خطاب کیا جس میں ملک و ملت کی تعمیر میں نوجوانوں کو حصہ لینے کی ترغیب دلائی اور انہیں اخلاقی و اسلامی قدروں کے علمبر بننے کی ترغیب دلائی ۔ ساتھ ہی اعلیٰ تعلیم کی طرف بھی متوجہ کیا ۔

جناب لبید شافعی نے8 اکتوبر ، 2019 کوجماعت اسلامی ہند بہار کے پٹنہ واقع دفتر میں ذمہ دراران جماعت کے ساتھ مختلف موضوعات پر تبادلہ خیال بھی کیا ۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اور ایس آئی او کے تال میل سے ہوئے کام کے بہتر نتاءج برآمد ہوئے ہیں ۔ جناب لبید نے کہاکہ مسلمانوں کے درمیان اعلیٰ تعلیم کے شعبہ میں کام کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے جے این یو، اے ایم یو اور جامعہ جیسی سنٹرل یونیورسٹیوں میں ایس آئی او کی توسیع کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا ۔ بہار کے تناظر میں تعلیمی پسماندگی دور کرنے کو ایک چیلنج قرار دیا ۔

اس موقع پر امیر حلقہ مولانا رضوان احمد اصلاحی نے کہا کہ جماعت اسلامی ہند ، بہار نے حال کے دنوں میں پٹنہ میں زیر آب مختلف مقامات پر راحت کاری اور بچاو کا کام کیا تھا ۔ اس میں ایس آئی او کے نوجوان پیش پیش رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حلقہ بہار کے میقاتی منصوبہ کے مطابق کئی شعبوں میں ایس آئی او کے ساتھ مل کر کام کرنے کا فیصلہ کیا گیاہے ۔ امیرحلقہ نے کہا کہ ایس آئی او دیگر دینی و ملی جماعتوں کے لئے بھی اثاثہ بنے، اس کے لئے قومی سطح پر غور کرنے کی ضرورت ہے کیوں کہ ایس آئی او ملک و ملت کے مسائل سے راست دلچسپی لیتی ہے ۔ ملت کو بھی اس تنظیم سے بلا تفریق مسلک اور جماعت استفادہ کرنا چاہئے اور اس طلبہ تنظیم کو بھی اپنے دائرے میں وسعت پیدا کرکے ہر مکتبہ فکر کے اداروں ، تنظیموں اور جماعتوں کو اپنا تعاون پیش کرنا چاہئے ۔ امیر حلقہ نے صدر تنظیم سے گزارش کی کہ بہا ر میں ایس آئی او کے کاموں کی توسیع و استحکام پر خصوصی توجہ دیں کیوں کہ یہاں کے طلبہ و نوجوانوں میں بڑی صلاحیت پائی جاتی ہے ۔ ان کی صلاحیت اور قوت کارکردگی کا فائدہ تحریک اسلامی کو ہونا چاہئے ۔

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*