میقاتی پالیسی اور پروگرام 2019-23

مسائل کا تدارک کرتے ہوئے ہم آگے بڑھیں گے: حسن رضا

نئی میقاتی پالیسی اور پروگرام کی تشکیل کے لئے جماعت اسلامی ہند کی جانب سے20-21 اپریل، 2019 کو دفتر حلقہ میں مشاورتی نشستیں ہوئیں۔پہلے روز کی نشست میں پٹنہ کے دانشوروں، ادیبوں، صحافیوں اور دیگر معززین نے شرکت کی۔ دوسرے روز بہار، جھارکھنڈ، بنگال اور آسام کے منتخب رفقائے جماعت پر مشتمل اجلاس ہوا۔

مشاورتی اجلاس میں مرکزی رکن شوریٰ اور میقاتی پالیسی پروگرام کی تشکیل کے لئے بنی پالیسی ساز کمیٹی کے معزز رکن ڈاکٹر حسن رضا نے خصوصی طور پر شرکت کی۔ اس موقع پر ڈاکٹر رضا نے کہا کہ ہر چار سال پر میقاتی پالیسی پروگرام وضع ہوتا ہے اور پھر اس کا جائزہ لیا جاتا ہے۔ مشاورتی بنیاد پر ہی یہ دینی تنظیم کام کرتی آرہی ہے۔ جماعت اسلامی ہند برادران وطن کے مشورے سے بھی استفادہ کرتی ہے۔ پورے ملک میں الگ الگ مقامات پر مشاورتی نشستوں کا سلسلہ جاری ہے۔

—ڈاکٹر رضا نے بتایا کہ1947. سے قبل مدراس کنونشن کے دوران مولانا مودودی ؒ نے چار نکاتی لائحہ عمل پیش کیا تھا

۔ یہاں جو قومی کشمکش برپا ہے، اس کا خاتمہ ہونا چاہئے۔ 2۔ ہندو اور مسلمان کا جو ذہین طبقہ ہے، اس کو مل کر کام کرنا چاہئے۔3۔ عام مسلمانوں میں ماس ایجوکیشن کا کام ہونا چاہئے، تاکہ دین کے بارے میں لوگوں کو صحیح واقفیت حاصل ہو سکے۔4۔ ملک میں رائج علاقائی زبانوں میں قرآن، حدیث اور اسلامی لٹریچر شائع کئے جائیں۔

ڈاکٹر رضا نے کہا کہ جماعت اسلامی ہندآزادی کے معاً بعد کئی میقات تک انہی خطوط پر کام کرتی رہی۔ بعد میں باقاعدہ پالیسی پروگرام وضع کرنے لگی۔اب ہمیں غور و فکر کرنا ہوگا کہ آج کے ہندوستان میں یہاں کی آبادی جن مسائل سے دوچار ہے، اس کے تدارک میں تحریک اسلامی کا کیا رول ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اصل مسائل، چیلنجز کا سامنا کرتے ہوئے آگے بڑھیں گے۔ ڈاکٹر رضا نے کہا کہ 15 جون کو مرکز میں نشست ہوگی جس میں تمام مشوروں پر غور وخوض کے بعدنئی میقات کے لئے پالیسی اور پروگرام مرتب کئے جائیں گے۔ کوئی مشورہ ہو تو، مرکز یا حلقہ کو مطلع کیا جا سکتا ہے۔

عمائدین کی نشست میں جناب سید شفیع مشہدی صاحب، ارشد اجمل صاحب، ڈاکٹر ریحان غنی صاحب، ڈاکٹر عتیق الرحمان صاحب، انجینئر آصف اقبال صاحب، شاہد انور صاحب، انوارالہدیٰ صاحب اور جاوید اختر صاحب جیسی اہم شخصیات نے شرکت کی۔ جب کہ دوسرے دن کی نشست میں امیر حلقہ جناب نیرالزماں صاحب اور اراکین مجلس شوریٰ بہار کے علاوہ امیر حلقہ جھارکھنڈ، سابق امرائے حلقہ آسام، سکریٹری حلقہ مغربی بنگال اور بہار کے مختلف مقامات کے منتخب ارکان و کارکنان کی نہ صرف یہ کہ شرکت ہوئی بلکہ اپنی قیمتی تجاویز اور مشوروں سے نوازا۔

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*