پٹنہ: 10 مئی، 2020
اتر پردیش کے کانپور ضلع میں واقع چوبے قصبہ کے حکیم نگرسے دس افراد پر مشتمل بارات 20 مارچ کو بیگوسرائے ضلع کے بلیا تھانہ علاقہ میں واقع فتح پور گاؤں آئی تھی۔21 اپریل کویہیں دلہا محمد امتیازکامرحوم محمد علیم کی بیٹی خوشبو خاتون سے نکاح ہوا۔ 22 مارچ کو بذیعہ ٹرین رخصتی ہونی تھی لیکن پہلے جنتا کرفیو اور اس کے بعد لاک ڈاؤن کی وجہ سے تمام لوگ یہیں پھنس گئے۔ انتہائی غریب خاندان سے تعلق رکھنے والی خوشبو کی پرورش کر رہی ان کی والدہ اور دیگر اہل خاندان نے کسی طرح دس پندرہ دنوں تک باراتیوں کی خاطر و مدارت کی لیکن اس کے بعد نوبت فاقہ کشی تک آ پہنچی۔ جب اس کی اطلاع جماعت اسلامی ہند بہار کی بیگوسرائے یونٹ کوموصول ہوئی تو امیر مقامی لکھمنیا اشعر حمیدی نے فوراً خوشبو کے گھر والوں سے رابطہ کیا اور مالی امداد کی۔دلہا محمد امتیاز نے بتایا کہ انہوں نے ضلع مجسٹریٹ سمیت وزیر اعلیٰ سے انہیں واپس کانپور بھینجے جانے کی اپیل کی ہے۔ اجازت مل جاتی ہے تو وہ کسی بھی طرح سے دلہن کو رخصت کراکر اپنے گاؤں لوٹ جائیں گے۔ گاؤں میں ان کے خاندان کی صرف تین چار عورتیں ہی بچی ہیں کیوں کہ مرد بارات میں چلے آئے ہیں۔ وہاں بھی راشن پانی کی قلت ہو گئی ہے۔
Be the first to comment