سی اے اے، این پی آر اوراین آرسی پرجاری احتجاج سے متعلق ذراءع ابلاغ میں اپنی بات رکھنے کے لئے 8فروری، 2020 کوپٹنہ میں میڈیا ورکشاپ برائے خواتین کا انعقاد کیا گیا ۔ جماعت اسلامی ہند ، بہار کے حلقہ خواتین کے زیر اہتمام دفتر جماعت اسلامی میں منعقدہ اس ورکشاپ میں اچھی خاصی تعداد میں خواتین نے شرکت کی ۔ ورکشاپ کے دوران صحافی محفوظ عالم نے الکٹرانک میڈٖیا، راشد احمدنے پرنٹ میڈیا اور سید جاوید حسن نے سوشل میڈیا میں موثر طریقے سے اپنی بات رکھنے کا ہنر بتایا ۔ انہوں نے خواتین کو مشورہ دیا کہ وہ متعلقہ موضوعات پر تیاری کرکے پوری خود اعتمادی کے ساتھ میڈیا کے سامنے رو بہ رو ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا سے گریز کرنے کی نہیں ، بلکہ آج ضرورت میڈیا سے کھل کر بات کرنے کی ہے ۔
اس موقع پر جماعت اسلامی ہند، بہار کے امیر حلقہ مولانا رضوان احمد اصلاحی نے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف پورے ملک میں خواتین سراپا احتجاج بنی ہوئی ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ دہلی کے شاہین باغ کی طرز پر مختلف حصوں میں خواتین مسلسل دھرنا دے رہی ہیں اور مظاہرہ کر رہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں خواتین کا ایپروچ تعمیری اور مثبت ہونا چاہئے ۔ امیر حلقہ نے خواتین سے قائدانہ رول نبھانے کی اپیل کی ۔ انہوں نے کہا کہ اپنی بات کو مضبوطی اور پوری طاقت سے پہنچانے کا بہترین ذریعہ میڈیا ہے ۔ رسول اللہ ﷺ نے اپنی دعوت کا آغاز مکہ میں سب سے بلند جگہ ’کوہ صفا‘ سے شروع کیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ خواتین نے ہمیشہ حق کا ساتھ دیا ہے اور ظلم کے خلاف آواز بلند کی ہے ۔ اس سے تدابیر اور راہیں تلاش کی ہیں ۔ اس کی بہترین مثال حضرت موسیٰ کی ماں اور بہن ہیں ۔ ان کے علاوہ تاریخ میں حضرت ہاجرہ، حضرت عائشہ اور حضرت خدیجہ کی قائدانہ صلاحیت سے ملک، ملت اور انسانیت کو خاطر خواہ فائدہ پہنچا ہے ۔ امیر حلقہ نے خواتین سے کہا کہ آپ اپنی صلاحیت ، اپنی خوبیوں کو پہچانئے اور اس کو جلا دیجئے نیز خوداعتمادی پیدا کیجئے ۔
ورکشاپ سے معاون ناظمہ خواتین ، جماعت اسلامی ہند، بہارڈاکٹر زیبائش فردوس، ناظمہ حلقہ خواتین ، پٹنہ محترمہ ناہید طلعت اور محترمہ انجم مختار نے بھی خطا ب کیا اور خواتین سے اپیل کی کہ وہ میڈیا کے شعبہ میں آگے آئیں ۔ وہیں ناظم شہر جناب قمر وارثی نے اظہار تشکر پیش کیا ۔ اس موقع پر شریک خواتین کے درمیان سند تقسیم کی گئی ۔
Be the first to comment