ایوارڈ سے نوازے گئے ذہین بچے، اعلیٰ اور معیاری تعلیم حاصل کرنے پردیا گیا زور

موجودہ دور میں صرف تعلیم حاصل کر لینے سے کام نہیں چلے گا ۔ تعلیم اعلیٰ اور معیاری بھی ہونی چاہئے ۔ ان خیالات کا اظہار ماہرین تعلیم نے 17 نومبر، 2019 کو تقریب ایوارڈ تقسیم کے دوران کیا ۔ ہیومن ویلفیئر فاوَنڈیشن کی جانب سے پٹنہ کے اے این سنہا انسٹی چیوٹ میں منعقدہ تقریب کے دوران میٹرک امتحان میں 75 فیصد سے زیادہ نمبر لانے والے سو سے زیادہ اقلیتی طلباء و طالبات کو اعزاز سے نوازا گیا ۔ اس میں نصف تعداد لڑکیوں کی تھی ۔

اس موقع پر ممبئی سے آئے کیرئیر کاوَنسلر عامر انصاری نے ایک پریزنٹیشن دیا ۔ اس میں انہوں نے بتایا کہ بچوں کو اپنا مستقبل سنوارنے اورمنزل طے کرنے میں کن کن باتوں کا خیال رکھنا چاہئے ۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اورنگ آباد سے آئے کیریئر کاوَنسلر نجم الدین شیخ نے بتایا کہ ملک میں کیریئر کے سات سو زیادہ متبادل موجود ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں 850 یونیورسٹیاں اور 40 ہزار کالج قائم ہیں تاہم ان میں مسلم بچوں کی تعداد کافی کم ہے ۔ نجم الدین شیخ نے کہا کہ آج کی دنیا دینے والوں اور کنٹریبیوٹ کرنے والوں کا احترام کرتی ہے ۔ مسلمان دینے والا بن کر ملک کو اپنی اہمیت کا احساس کرا سکتے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ مرکزی حکومت کی وزارت برائے اقلیتی فلاح ملک کے 100 اعلیٰ تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل کرنے کے لئے اقلیتی بچوں کو 100 فی صد اسکالر شپ دیتی ہے ۔ بچوں کو اس کی جانکاری حاصل کرکے استفادہ کرنا چاہئے ۔

ہومن ویلفیئر فاوَنڈیشن کے شعبہ تعلیم کے ایچ او ڈی سلیم اللہ خان نے ادارے کا تعارف کراتے ہوئے کہ فاوَنڈیشن نے 2009سے ذہین بچوں کو اسکالر شپ دینے کا سلسلہ شروع کیا ہے ۔ فاوَنڈیشن بہار سمیت پانچ ریاستوں کے ڈیڑھ ڈیڑس سو یعنی سات سو پچاس بچوں کو ہر سال اسکالر شپ دیتا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ میڈیکل، انجینئرنگ، ریسرچ، آفات انتظامیہ، فیشن ڈیزائننگ سمیت ایسے کئی کورسز ہیں ، جہاں کیئریئر بنانے کی کافی گنجائشیں موجودہیں ۔

بہار مائناریٹی فائنانشیل کارپوریشن کے منیجنگ ڈائرکٹر محمد معزالدین نے کہا کہ بچوں کواسمارٹ فون اور انٹرنٹ کا مثبت استعمال کرنا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ کیرئیر سازی میں بارہویں تک کی تعلیم ہی بنیاد فراہم کرتی ہے ۔ اس لئے بچوں کو دسویں اور بارہویں میں خوب لگن اور محنت سے پڑھائی کرنی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ بچے اپنی منزل کا انتخاب خود کریں ، گارجین ان پر اپنی مرضی نہ تھوپیں ۔

اس موقع پر جماعت اسلامی ہند، بہار کے امیر حلقہ مولانا رضوان احمد اصلاحی نے کہا کہ قرآن اور حدیث کے توسط سے اسلام نے تعلیم پر غیر معمولی زوردیا ہے اور اس کی اہمیت کو بیان کیا ہے ۔ لیکن افسوس کا مقام ہے کہ اکثر مسلمانوں کی تعلیمی پسماندگی کا رونا رویا جاتا ہے ۔ انہوں نے پیغمبر محمد ;248; کی تعلیمی سرگر میوں کے حوالے سے کہا کہ اس ملت کو تعلیمی اعتبار سے اوپر اٹھنا ہوگا ۔ امیر حلقہ نے کہا کہ عزم اور حوصلے کی ہمیشہ جیت ہوتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو خیر امت بننا ہوگا ۔ اس کے علاوہ ہماری نظر اپنی منصبی ذمہ داریوں پر بھی ہونی چاہئے ۔ انہوں نے اپنی پہچان ، تشخص اور تہذیب کے تحفظ پر بھی زور دیا ۔

تقریب سے ڈاکٹر حسنین قیصر، پروفیسر سید شاہ مسعودرالرحمان، ڈاکٹر نذیر احمد اور مہ جبیں خانم سمیت کئی دیگر لوگوں نے بھی خطاب کیا ۔

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*