جماعت اسلامی ہند کا بنیادی مقصد فرد کا ارتقاء ، معاشرے کی تعمیر اور ریاست کی تشکیل صالح قدروں پر کرنا ہے ۔ اس کام کے لئے جماعت اسلامی ہند، بہارنے ہمہ جہت پالیسی و پروگرام بنایا ہے ۔ میقاتی منصوبہ (2019-23) کے عنوان سے اس پالیسی و پروگرام کی رسم اجراء 8 ستمبر کو جماعت کے مقامی دفتر میں ہوئی ۔ تقریب رسم اجراء میں کثیر تعداد میں مقامی رفقائے جماعت کے علاوہ معززین شہر ، ملی قائدین ، علماء ، دانشوران و صحافی موجود تھے ۔
اس موقع پرجماعت اسلامی ہند، بہار کے امیر حلقہ مولانا رضوان احمد اصلاحی نے بتایا کہ جماعت اسلامی ہندکا نصب العین اقامت دین ہے جو کہ اصلاً پوری امت کا نصب العین ہے ۔ اس نصب العین کے حصول کے لیے جماعت پورے ملک کے لیے ہر چار سال پر ایک پالیسی وپروگرام وضع کرتی ہے اور ہرریاستی حلقہ اس کی روشنی میں اپنا چہارسالہ منصوبہ تیار کرتا ہے ۔ جماعت اسلامی ہندحلقہ بہار کا میقاتی منصوبہ مرکزی پالیسی وپروگرام کی روشنی میں بنایا گیا ہے اور اس کو بناتے وقت حلقہ بہار کی مخصوص داخلی وخارجی صورتحال کو ملحوظ رکھا گیا ہے ۔
امیر حلقہ نے بتایا کہ ریاست میں تجارت اور سرمایہ کاری کے سلسلے میں رہ نمائی کا ایک سیل قائم کیا جائے گا ۔ اس کے علاوہ، ماحولیاتی بحران کے مقابلے کے لیے عملی اقدامات کے طورپر میقات رواں میں 50ہزار درخت لگائے جائیں گے،مقامی طورپر شجر کاری مہم چلائی جائے گی نیزپلاسٹک اور پان مسالہ کے استعمال سے گریزکرنے کے لیے عوام کو بیدار کیا جائے گا ۔
انہوں نے کہا کہ صوبہ بہار بنیادی طورپرمذہبی رواداری اورامن وشانتی کے لیے پوری دنیا میں معروف رہا ہے ،یہاں سماجی قدریں اور انسانیت نوازی کی جڑیں کافی مضبوط رہی ہیں ، بدقسمتی سے حالیہ دنوں پوری دنیا اور ملک عزیز کے دوسرے خطوں کی طرح اس خطے میں بھی یہ قدریں متاثر ہوئی ہیں ۔ اس کے لیے ہ میں ’’دعوت دین اور ہندوسانی سماج ‘‘سے متعلق کاموں پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔
میقاتی منصوبہ پر روشنی ڈالتے ہوئے مولانا رضوان احمد نے کہا کہ منصوبہ کی پالیسی و پروگرام میں دعوت دین اور ہندوستانی سماج کو غیر معمولی اہمیت دی گئی ہے ۔ عدل و قسط کے قیام، خدمت خلق اور تعلیم کو خصوصی اہمیت دی گئی ہے ۔ علمی و تحقیقی کام کے لئے ’فکر اسلامی کا فروغ‘ کا اضافہ کیا گیا ہے ۔ نوجوان، خواتین اور بچوں میں کام کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے ۔ اس کے علاوہ ، بہار میں کسانوں اور مزدوروں پر خصوصی توجہ دینے کی بات بھی اس میقاتی منصوبہ میں کہی گئی ہے ۔
مولانا رضوان احمد نے کہا کہ ہندوستانی سماج کے مسائل کے حل اور برائیوں کے خاتمہ کے لئے ہ میں کئی محاذ پر کام کرنے ہیں ۔ شہریوں کے درمیان فورم قائم کرنے ہیں ، سدبھاونا منچ دھارمک مورچہ، انجمن اور کمیٹیوں کی تشکیل کرنی ہے ۔ سیاسی و سماجی حالات کے پیش نظر عام لوگوں کے لئے ووٹر آئی ڈی کارڈ، آدھار کارڈ، راشن کارڈ وغیرہ بنوانے کے لئے مشن موڈ میں کام کرنا ہے ۔
امیر حلقہ نے کہا کہ دعوت کے پیش نظر سال میں ایک بار علاقائی سطح پر د عوتی اجتماع منعقد کیا جائے گا ۔ کارکنوں اور نوجوانوں کی تعداد دوگنی کرنے کی کوشش کی جائے گی ۔ انہوں نے کارکنوں سے اپیل کی کہ وہ اپنی سرگرمیوں اور اوقات کا بڑا حصہ میدان عمل میں گزاریں ۔ کوشش ہونی چاہئے کہ ہر فرد اپنے اوقات کا ایک متعین حصہ جماعت کی سرگرمیوں کے لئے روزانہ فارغ کرے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ نئے لوگوں کو موقع دیا جائے اس سے جماعت میں توسیع ہوگی ۔
اس موقع پر جسٹس جعفر امام، مدرسہ شمس الہدیٰ کے پرنسپل مشہود قادری ندوی، اینگلو اینڈ عربک سینئر سکنڈری اسکول کے سابق پرنسپل محمد منظور عالم، نوکر شاہی ڈاٹ کام کے ایڈیٹر ارشاد الحق، سینئر صحافی انوارالہدیٰ، احمدرضا ہاشمی اور شعبان ، ایم ایم آر اختر نیز انل رشمی وغیرہ نے میقاتی منصوبہ پر اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کئی مفید مشوروں سے نوازا ۔
اس سے قبل حافظ مخرالدین نے تلاوت مع ترجمہ پیش کیا ۔ استقبالیہ کی رسم ناظم شہر قمر وارثی نے ادا کی جبکہ پروگرام کی نظامت محمد انور نے کی ۔
Be the first to comment