پالیسی و پروگرام میں دعوت دین اور ہندوستانی سماج کودی گئی ہے غیر معمولی اہمیت : امیر حلقہ

تنظیمی اعتبار سے جماعت اسلامی ہند کی نئی میقات (2019-23) کا آغاز ہو چکا ہے ۔ جماعت اسلامی ہند کی چہار سالہ پالیسی و پروگرام کی روشنی میں حلقہ بہار کے میقاتی منصوبہ کی تفہیم کے لئے بہار کو چار حصوں میں تقسیم کر کے پٹنہ، بھاگلپور، ارریہ اور مظفرپور میں تفہیمی اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ کیاگیا ۔ اس نوعیت کا پہلا اجلاس جماعت اسلامی ہند، بہار کے دفتر واقع مرکز اسلامی پٹنہ میں 18 اگست، 2019کو منعقد ہوا ۔ دوسرا اجلاس 23-24 ، اگست کوماڈل پبلک اسکول، بھاگلپور میں اور تیسرا اجلاس 25 اگست کو دفتر جماعت اسلامی ہند،ارریہ میں ہوا ۔ اجلاس میں ناظم شہرپٹنہ، نظمائے علاقہ ، امرائے مقامی اور ارکان و کارکنان مرد و خواتین نے شرکت کی ۔

پٹنہ میں امیر حلقہ میقاتی منصوبہ کی تفہیم کراتے ہوئے ۔ 

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امیر حلقہ مولانا رضوان احمد اصلاحی نے میقاتی منصوبہ پر تفصیل سے روشنی ڈالی ۔ انہوں نے کہا کہ پالیسی و پروگرام میں دعوت دین اور ہندوستانی سماج کو غیر معمولی اہمیت دی گئی ہے ۔ عدل و قسط کے قیام، خدمت خلق اور تعلیم کو خصوصی اہمیت دی گئی ہے ۔ علمی و تحقیقی کام کے لئے ’فکر اسلامی کا فروغ‘ کا اضافہ کیا گیا ہے ۔ نوجوان، خواتین اور بچوں میں کام کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے ۔ اس کے علاوہ ، بہار میں کسانوں اور مزدوروں پر خصوصی توجہ دینے کی بات بھی اس میقاتی منصوبہ میں کہی گئی ہے ۔

امیر حلقہ نے کہا کہ آج پوری دنیا پر سرمایہ دارانہ نظام کو مسلط کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ عالمی ، معاشی اور سیاسی اداروں کے استحصال کے لئے جارحانہ اقدام اٹھائے جا رہے ہیں ۔ ایک دوسرے ملک کے داخلی معاملات میں مداخلت کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ بے حیائی کو جدیدیت کا نام دیا جارہا ہے اور صارفیت کو انسانیت پر اہمیت دی جارہی ہے ۔ نسل، زبان، علاقہ اور مذہب کے نام پر انسانی قدروں کو پامال کیا جارہے ۔ ان حالات میں ہ میں اپنے نصب العین پر ثابت قدمی سے قائم رہنا ہے اور قوم و ملت کی فلاح کے لئے تعمیری اقدام اٹھانے ہیں ۔

بھاگلپور میں تفہیمی اجلاس کا ایک منظر ۔ 

مولانا رضوان احمد نے کہا کہ ہندوستانی سماج کے مسائل کے حل اور برائیوں کے خاتمہ کے لئے ہ میں کئی محاذ پر کام کرنے ہیں ۔ شہریوں کے درمیان فورم قائم کرنے ہیں ، سدبھاونا منچ دھارمک مورچہ، انجمن اوراصلاحی کمیٹیوں کی تشکیل کرنی ہے ۔ سیاسی و سماجی حالات کے پیش نظر عام لوگوں کے لئے ووٹر آئی ڈی کارڈ، آدھار کارڈ، راشن کارڈ وغیرہ بنوانے کے لئے مشن موڈ میں کام کرنا ہے ۔

امیر حلقہ نے کہا کہ دعوت کے پیش نظر سال میں ایک بار علاقائی سطح پر د عوتی اجتماع منعقد کیا جائے گا ۔ کارکنوں اور نوجوانوں کی تعداد دوگنی کرنے کی کوشش کی جائے گی ۔ انہوں نے کارکنوں سے اپیل کی کہ وہ اپنی سرگرمیوں اور اوقات کا بڑا حصہ میدان عمل میں گزاریں ۔ کوشش ہونی چاہئے کہ ہر فرد اپنے اوقات کا یک متعین حصہ جماعت کی سرگرمیوں کے لئے روزانہ فارغ کرے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ نئے لوگوں کو موقع دیا جائے اس سے جماعت میں توسیع ہوگی ۔ اجلاس کے دوران شرکاء کو میقاتی منصوبہ سے متعلق سوال و جواب کا موقع فراہم کیا گیا ۔ بعد ازاں اوپن ڈسکشن کاپروگرام ہوا جس کا عنوان تھا’مقامی سطح پر منصوبہ بندی اور نفاذ کی کوشش‘ ۔

امیر حلقہ نے اپنی اختتامی گفتگو میں یہ بات کہی کہ ہ میں نئے عزم اور حوصلہ کے ساتھ اس طرح کام کرنا ہے کہ چار سال کے بعد ایک تبدیلی محسوس ہو ۔ اس منصوبہ کے نفاذ میں ملت اور عوام و خواص سے تعاون کی اپیل ہے ۔ فی الحال ملت کو حوصلہ دینے اور مایوسی سے نکالنے کی ضرورت ہے کیوں کہ مومن اللہ کی رحمت سے کبھی مایوس نہیں ہوتا ہے ۔

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*