عید ملن جیسی تقریب کا اہتمام بڑے پیمانے پر ہونا چاہئے: ڈاکٹر بھولا پاسوان

 اس ملک کی ایک خاص بات یہ ہے کہ یہاں کثرت میں وحدت پائی جاتی ہے اور یہ قدریں کافی مضبوط ہیں: امیر حلقہ

جب اچھے لوگ خاموش ہوں تو غلط کرنے والوں کا حوصلہ بڑھتا ہے: دھرو کمار

پٹنہ۔17جون، 2019 ”اس ملک کی ایک خاص بات یہ ہے کہ یہاں کثرت میں وحدت پائی جاتی ہے اور یہ قدریں کافی مضبوط ہیں۔ ہمیں کسی سیاسی ہتھکنڈے کا شکار ہونے کے بجائے اپنی سماجی جڑوں کو مزید مستحکم کرنے کی ضرورت ہے۔ سدبھاو اور آپسی بھائی چارہ کے لئے ہر ممکن قدم اٹھانا چاہئے۔ اس سے ملک ترقی کرے گااور یہاں کے ایک ایک شہری امن اور سکون کے ساتھ جی سکیں گے۔“ یہ باتیں جماعت اسلامی ہند، بہار کے امیر حلقہ محترم مولانا رضوان احمد نے اتوار کو جماعت اسلامی ہند، بہار کے ٹکاری روڈ واقع صدردفتر میں عید ملن پروگرام کے دوران اپنی تقریر میں کہیں۔عید ملن میں معززین شہر کے علاوہ چوبیس برادران وطن نے بھی شرکت کی۔

مولانا رضوان احمد اصلاحی نے کہا کہ اسلام اور قرآن کا پیغام صرف مسلمانوں کے لئے نہیں ہے، بلکہ یہ ہندو،مسلم، سکھ، عیسائی سمیت تمام انسانوں کے لئے ہے۔ اسلام کوئی خشک مذہب نہیں ہے، بلکہ یہ ایک مکمل ضابطہحیات ہے۔ اس میں خوشی اور غم کے اصول اور آداب بتائے گئے ہیں۔ سال میں دو خوشی کے مواقع عید اور بقرعید کے شکل میں دئے گئے ہیں۔ خوشی ہمیشہ ایک دوسرے کے ساتھ مل کر اور بانٹنے اور منانے میں حقیقی مسرت حاصل ہوتی ہے۔ لہذا آج عید کے مہینے میں یہ عید ملن کا پروگرام اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔

امیر حلقہ نے کہا کہ یہ انتہائی افسوس کی بات ہے کہ حال کے دنوں میں سماج کو توڑنے اورآپسی بھائی چارے کا جوصدیوں پرانا تانا بانارہا ہے، اس کو متاثرکرنے کی کوششیں کی گئی ہیں۔ یہ کوششیں کچھ حد تک کامیاب بھی ہوئی ہیں۔ ان حالا ت میں ہمیں ایک دوسرے کے دکھ سکھ میں شریک ہونا چاہئے۔ یہ ایک سماجی ضرورت ہے۔آج جو سماجی تانا بانا کمزور ہو رہا ہے وہ میل ملاپ سے مضبوط ہوگا۔ سماج میں جو نفرت کا ماحول ہے وہ محبت میں تبدیل ہوگا۔ ایک دوسرے کے تئیں احترام اور عزت کا جذبہ پیدا ہوگا۔ آپس کی غلط فہمیاں دور ہوں گی۔ ایک دوسرے مذہب کو پڑھنا اور سمجھنا چاہئے۔

اس موقع پر لکچرر اور صحافی ڈاکٹر دھرو کمار نے کہا کہ حال کے دنوں میں لوگوں کے بیچ دوریاں بڑھی ہیں۔ ہمیں اس بات پر غور کرنا چاہئے کہ آخر کیوں ہمارے بیچ دوریاں بڑھ رہی ہیں۔اس کی ایک وجہ یہ محسوس ہوتی ہے کہ جب اچھے لوگ خاموش ہوں تو غلط کرنے والوں کا حوصلہ بڑھتا ہے۔ اس لئے سماج کے اچھے لوگ خاموش نہ رہیں۔ انہوں نے کہ کہا ہم بچپن میں ایک دوسرے کے مذہبی تہوار میں شریک ہوا کرتے تھے اور مل جل کر خوشیاں مناتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ہند کا ملک اور سماج کے تئیں جو نظریہ ہے، وہ انہیں اچھا لگتا ہے۔ سماج کو جوڑنے کی کوششیں اس کے ذریعہ کی جاتی ہیں، وہ قابل تعریف ہیں۔

وہیں ٹیچر ڈاکٹر بھولا پاسوان نے کہا کہ عید ملن جیسی تقریب کا اہتمام بڑے پیمانے پر ہونا چاہئے تاکہ ہندو، مسلم، سکھ، عیسائی کا جو سدبھاو ہے، وہ برقرار رہے۔ آج کچھ ایسے لوگ ہیں، جو ہر صبح اٹھر کرسماج میں نفرت کا بیچ بوتے ہیں، ہمیں ایسے لوگوں سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔

اس موقع پر یورولاجسٹ ڈاکٹر ششی دھرن نے کہا کہ میں ایک ڈاکٹر ہوں اورایک ڈاکٹر کا فرض ہوتا ہے کہ وہ مریض کے تئیں وفاداری اور ایمانداری کا سلوک روا رکھے۔اسی طرح جب سبھی لوگ اپنی اپنی جگہ پر ایمانداری سے کام کریں گے تو ہم ایک اچھے سماج کی تشکیل کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں کوشش کرنی چاہئے کہ جہاں تک ممکن ہو، ہم اچھائیوں کو اپنائیں، آپس میں خیر سگالی کا ماحول قائم رکھیں۔

اس سے قبل حافظ غلام سرور ندوی نے قرآن کی تلاوت کی جس کا ترجمہ خواجہ طارق نے پیش کیا۔ اس کے علاوہ قائم مقام امیر مقامی جانب سلطان احمد صدیقی اور شعبہ دعوت کے سکریٹری جناب محمد شہزاد نے جماعت اسلامی ہند کا تعارف  پیش کیا اور مختلف سرگرمیوں پر روشنی ڈالی۔رکن جماعت جناب محمد انور نے تقریب کی نظامت کی۔

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*