مورخہ 18؍اپریل 2019 مرکز جماعت اسلامی ہند کے کانفرنس ہال میں جناب سید سعادت اللہ حسینی امیر جماعت اسلامی ہند کی صدارت میں ذمہ داران مرکز اور تمام کارکنان کے لیے ایک اجتماعی تعارفی نشست کا اہتمام کیا گیا۔ پروگرام کا آغاز 11:15بجے جناب ضمیر اللہ فلاحی کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔
جناب ٹی عارف علی قیم جماعت نے تمام شرکاء کا استقبال کیااور نشست کی غرض و غایت پر روشنی ڈالی۔ اس کے بعد شرکاء کا تفصیلی تعارف پیش ہوا۔
اس موقع پر محترم امیر جماعت نے موثر خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ آج کا یہ تعارفی اور استقبالیہ پروگرام بہت مفید محسوس ہوا۔ آپ میں سے اکثر حضرات سے ملاقاتیں ہوتی رہی ہیں۔ لیکن آج کی اس نشست میں تفصیل سے آپ کا تعارف اور خدمات کا علم ہوا ہے۔ آپ تمام کا تحریکی جذبہ قابل قدر ہے۔ آپ پورے خلوص کے ساتھ تحریک کے مقاصد کے لئے سرگرم عمل ہیں۔ دعا ہے کہ اللہ تعالی ہم سب سے خدمات لے، اسے قبولیت بخشے اور اس کا اجر اور خیرو برکت عطا کرے آمین۔
تحریک اسلامی دراصل انبیائی تحریک اور انبیائی مشن کی علم بردار ہے۔ اس تحریک کو 125کروڑ انسانوں تک خدا کا پیغام پہنچانا ہے۔ اس ملک کو بدلنا اور دین کو قائم کرنا ہے۔ جس پاکیزہ معاشرے کا خواب انبیاء اکرام نے، بالخصوص حضرت محمد ﷺ نے دیکھا اور اس کا نمونہ بھی قائم فرمایا، اس خواب کی ہمیں تکمیل کرنی ہے۔یہ کوئی عام دفتر نہیں بلکہ اس مقدس انبیائی تحریک کا مرکز ہے۔ہمارے ہر کارکن پر واضح رہنا چاہیے کہ اس پر بڑی بھاری ذمہ داری ہے۔وہ یہاں کوئی بھی کام کررہا ہو، اصلاً وہ اس تحریک کی قیادت و رہنمائی کے کام میں اپنا حصہ ادا کررہا ہے۔ ایک مقدس کام کررہا ہے۔اس مرکز سے پورے ملک میں پھیلی ہوئی تحریک کی رہنمائی کرنی ہے۔ حوصلہ اور تحریک فراہم کرنا ہے۔ اور اس میں ہر کارکن کو اپنا رول ادا کرنا ہے۔
امریکہ کے سابق صدر کینڈی کا حوالہ دیتے ہوئے امیر محترم نے فرمایا کہ جب امریکہ میں چاند پر جانے کی مہم چل رہی تھی صدر موصوف نے ناسا کا دورہ کیا۔ وہاں کے سائنسدانوں سے بات چیت کرکے واپس ہوتے ہوئے، انھیں فرش صاف کرنے والا صفائی ملازم ملا۔ انھوں نے اس سے پوچھا کہ وہ یہاں کیا کرتا ہے؟ صفائی کرنے والے نے جواب دیا کہ میں انسان کو چاند پر پہنچانے کے مشن میں مدد کرتا ہوں۔I’m helping put a man on the moon! جب تک ہمارے کارکن میں اپنے نصب العین کا ایسا شعور پیدا نہیں ہوگا ،یہ مرکز موثر نہیں ہوسکتا۔ ہماری تحریک انسان کو چاند پر پہنچانے سے کہیں زیادہ عظیم کام کررہی ہے۔ ہم اس ملک کے 125 کروڑ انسانوں کو جنت تک پہنچانا چاہتے ہیں۔ یہ بہت عظیم مشن ہے۔ ہم سب اس عظیم مشن میں ایک دوسرے کے ساتھی ہیں۔ہم میں سے کوئی امیر جماعت، کوئی نائب امیر، کوئی قیم، کوئی استقبالیہ کا کارکن، کوئی مرکزکی کار چلانے والا اور کوئی یہاں صفائی کرنے والا ہوسکتا ہے۔ لیکن اصلاً ہم سب ایک ٹیم ہیں اور اس ٹیم کا گول اقامت دین ہے۔ کرکٹ کی ٹیم میں کوئی وکٹ کیپر ہوتا ہے، کوئی بالر اور کوئی کسی متعین جگہ فیلڈر۔ لیکن وہ سب مل کر اپنی ٹیم کو فتح سے ہمکنار کرنے کے جذبہ اور مقصد سے کام کرتے ہیں۔مرکز جماعت میں ہر فرد کا ایک اہم رول ہے اور اسے اپنا رول ادا کرنا ہے۔ آخرت میں اللہ تعالی منصب کو نہیں دیکھے گا۔ یہ نہیں دیکھے گا کہ کون امیر جماعت تھا اور کون صفائی کے کام پر مامور تھابلکہ صرف یہ دیکھے گا کہ جس کو جو کام دیا گیا تھا، اس نے اس کا کتنا حق ادا کیا؟ ہم میں سب قربانی کے جذبے سے یہاں آئے ہیں ۔ یہاں کوئی ملازم نہیں ہے۔ کسی کا مقصد محض تنخواہ حاصل کرنا نہیں ہے۔ اگر چہ ہماری ضرورتوں کو پورا کرنے کے لیے تنخواہ بھی دی جاتی ہے لیکن ہمارا محرک تنخواہ نہیں ہے۔ہمارا اصل محرک دین کی اقامت ہے۔
حریک اور مرکز سے وابستگی کا تقاضا ہے کہ آپ اس نصب العین کا گہرا شعور حاصل کریں۔ ناسا کے اس ملازم سے کہیں زیادہ ہمارے ہر کارکن پر اس تحریک کا اور اس مرکز کا مقصد واضح رہے۔ہم اسلامی لٹریچر کا مطالعہ کریں ۔ پڑھے لکھے نہ بھی ہوں تو دینی معلومات کے دیگر ذرائع ،تقاریر اور لٹریچر کی اجتماعی خواندگی وغیرہ کے ذریعہ ہم شعور و فہم حاصل کرسکتے ہیں۔
مرکز میں پورے ملک سے لوگ آتے ہیں ۔ آپ کا رویہ ، سلوک اور برتاؤ ایک ماڈل سمجھا جائے گا۔ مرکز کو ایک مثالی نمونہ اور اسلامی ماڈل کی جگہ بننا ہے۔ مرکز کی پوری فضا ہمارے اعلٰی و ارفع مقاصد، ہماری عظیم فکر اور ہمارے بلند پایہ اصولوں کی آئینہ دار ہونا چاہیے۔ اس پروگرام میں آپ کا تفصیلی تعارف ہوا ہے ۔ آپ کے خیالا ت و مشورے سننے کا موقع نہیں مل سکا۔ اس کے لیے الگ سے کوئی وقت نکالا جائے گا۔ ان شاء اللہ۔ آپ کی باتوں کو ضرور سنا جائے گا۔آپ میں سے بعض اتنے سینئر ہیں کہ مرکز سے ان کی وابستگی کے وقت میری پیدائش بھی نہیں ہوئی تھی۔ آپ کی رفاقت ، جذبے ، تجربے اور قربانیوں سے ہم صرف مرکز ہی میں نہیں بلکہ تحریک اسلامی ملک اور دنیا مستفید ہوگی۔
آپ کی دعائیں اور تعاون صرف میرے لیے ہی نہیں بلکہ پوری قیادت کے لیے ضروری ہے۔
پروگرام کے اختتام پر جناب ٹی عارف علی قیم جماعت نے اظہار تشکر پیش کیا جب کہ پروگرام کی نظامت کی ذمہ داری جناب محمد اقبال ملا سکریٹری شعبہ دعوت نے انجام دی۔
Be the first to comment